فاروق ستار ہر ہفتے تعصب پھیلانے کیلئے نمودار ہو جاتے ہیں: ذوالفقار علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
صوبائی وزیر ثقافت سندھ ذوالفقار علی شاہ—فائل فوٹو
سندھ کے وزیرِ ثقافت ذوالفقار علی شاہ نے متحدہ کے رہنما فاروق ستار کے بیان پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فاروق ستار ہر ہفتے تعصب پھیلانے کے لیے نمودار ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم رہنماء عوام کے بجائے نفرت کی سیاست کو ترجیح دیتے ہیں۔
ذوالفقار علی شاہ کا مزید کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو عوام ہلکا ہی نہیں فارغ ترین جماعت سمجھتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کراچی سندھ کا دارالخلافہ اور سندھ کے باسیوں کے سر کا تاج ہے اور کراچی کے اردو بولنے والے سندھ کی ثقافت اور تہذیب پر فخر کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ذوالفقار علی شاہ
پڑھیں:
ای چالان کی قرارداد پر غلطی سے دستخط ہو گئے، کے ایم سی کی وضاحت
—تصاویر بشکریہ سوشل میڈیاکراچی میں ٹریفک جرمانوں ای چالان سے متعلق قرارداد پر کے ایم سی کا وضاحتی بیان سامنے آ گیا۔
کے ایم سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا، انتظامی غلطی سے دستاویز پر دستخط ہو گئے، جسے منظور شدہ قرار دیا گیا۔
مالک کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل چار سال قبل ٹیپو سلطان روڈ سے چوری ہوئی تھی، 27 اکتوبر کو ای چالان میں ہیلمٹ نہ پہننے پر 5 ہزار جرمانہ عائد کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ قرارداد کونسل کے قواعد کے مطابق مطلوبہ کارروائی سے نہیں گزری تھی، واضح کرنا چاہتے ہیں ٹریفک جرمانوں سے متعلق قرارداد تاحال منظور نہیں ہوئی ہے، معاملہ آئندہ کونسل اجلاس میں باضابطہ طور پر دوبارہ پیش کیا جائے گا، مقررہ ضوابط اور کارروائی کے مطابق زیرِ بحث لا کر قرار داد پر فیصلہ کیا جائے گا۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ پہلے ای چالان ہونے پر 10 یوم میں رابطہ کرکے معافی کے ساتھ فیس معاف ہوسکتی ہے ۔
دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 31 اکتوبر کو کونسل اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے قرارداد پیش کی، قرارداد پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے گفتگو کی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ قرارداد کی اتفاقِ رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اس طرح سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جا سکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضیٰ وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں، کراچی کے لیے کام کرنا ہو گا۔