امریکہ بار بار پاکستان کی تعریفیں کیوں کر رہاہے ؟ اعزاز سید کا وی لاگ میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر صحافی اعزاز سید نے انکشاف کیاہے کہ جب افغانستان میں دہشتگردی کیخلاف جنگ جاری تھی تو پاکستان فرنٹ لائن سٹیٹ تھا، امریکی فوجیوں کے ساتھ یہاں پر جیولوجیکل سروے کے لوگ آتے رہے اور ہمارے سسٹم کو اس کا پتا ہی نہیں تھا، اب امریکہ کو معلوم ہے کہ پاکستان میں کون سی معدنیات ہیں اس لیئے وہ دلچسپی لے رہاہے ۔امریکہ کا اگلا ہدف ہے کہ پاکستان ، چین کے گروپ میں نہ رہے اور پاکستان سے معدنیات کا معاہدہ کیا جائے ۔
سینئر صحافی اعزاز سید نے اپنے وی لاگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے باقی ممالک کے ساتھ تعلقات مثالی نہیں رہے ہیں، یورپ بھی امریکہ سے ناراض ہے ، امریکہ بار بار بھارت کو شرمندہ کر رہاہے ، ٹرمپ نے بار بار کہا کہ 5 طیارے گر گئے ، پوری دنیا میں ایک ملک ہے جس کی امریکہ تعریف کر رہاہے اور وہ پاکستان ہے ، اب سوال یہ ہے کہ پاکستان کی تعریف کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ دیرپا معاہدہ چاہتے ہیں، امریکہ چاہتاہے کہ پاکستان چین کے گروپ میں نہ رہے ، پاکستان کے قبائلی علاقوں میں معدنیات ہیں، امریکہ چاہتا ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ ان معدنیات کا معاہدہ کریں اور وہ معدنیات ہم نکال کر لے جائیں، معدنیات بہت اہم ہیں۔
اگر ملزم کسی دوسرے مقدمے میں شناخت ہو جاتا ہے تو عدالت گرفتاری کیسے روک سکتی ہے،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے کیس میں ریمارکس
اعزاز سید کا کہناتھا کہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا کہ آپ قبائلی علاقوں کو الگ صوبہ بنا دیں، یہ دراصل کسی اور کا ایجنڈا ہے ، کہ یہ الگ صوبہ بن جائے اس کا الگ وزیراعلیٰ ہو ، جسے الگ سے ڈیل کیا جائے ، امریکہ کا اگلا ہدف چین اور پاکستان کی معدنیات ہیں، امریکہ کو معدنیات کا پتا کیسے لگا یہ بہت اہم ہے ، افغانستان میں جب دہشتگردی کیخلاف جنگ ہو رہی تھی پاکستان فرنٹ لائن سٹیٹ تھا، جب یہ جنگ جاری تھی تو امریکی فوجیوں کے ساتھ معدنیات کا پتا لگانے والے جیولوجیکل سروے کے لوگ یہاں پر آتے رہے ہیں اور ہمارے سسٹم کو ان کا پتا ہی نہیں تھا اور اب ان کو معلوم ہو چکاہے کہ یہاں کونسی معدنیات ہیں ، اب وہ دلچسپی لے رہے ہیں، دیکھنا ہو گاکہ ہماری قیادت کیسے کھیلتی ہے ، چین کے ساتھ رہتے ہیں یا امریکہ کے ساتھ جاتے ہیں۔
کراچی: نیشنل ہائی وے پر کوسٹر کی چھت پر سوئے 2 مسافر گرکر جاں بحق
دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکی فوجیوں کے ساتھ جیالوجیکل سروے والے بھی آتے رہے اور پتہ لگاتے رہے کہ یہاں کون کون سی معدنیات ہیں اور ہمارے سسٹم کو پتہ ہی نہیں تھا.