غزہ میں انسانی بحران پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے، اسرائیلی ماہرین تعلیم
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
اسرائیلی اخبار کے مطابق 341 اسرائیلی ماہرین تعلیم نے اپنے پیغام میں اسرائیلی حکومت، فوج اور عوام کو مخاطب کیا اورکہا ہماری طرف سے کیے جانے والے اقدامات عالمی پیمانے پر تباہی کا سبب بن سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے 300 سے زائد ماہرین تعلیم نے غزہ مظالم کے خاتمے اور امداد کی بحالی کا مطالبہ کردیا۔ اسرائیلی اخبار کے مطابق 341 اسرائیلی ماہرین تعلیم نے اپنے پیغام میں اسرائیلی حکومت، فوج اور عوام کو مخاطب کیا اور کہا ہماری طرف سے کیے جانے والے اقدامات عالمی پیمانے پر تباہی کا سبب بن سکتے ہیں۔ اسرائیلی ماہرین تعلیم کا کہنا تھا کہ ہم اس پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے، غزہ میں انسانی بحران فوری روکا جائے، طبی امداد، خوراک، پانی غزہ کے اندر جانے دی جائے اور نہتے شہریوں پر فائرنگ بند کی جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی ماہرین تعلیم بن سکتے
پڑھیں:
اسرائیلی فورسز کا انسانی ہمدردی مشن پر وار، امدادی کشتی حنظلہ پر قبضہ
غزہ:اسرائیلی فوج نے اٹلی سے غزہ کی پٹی کے لیے روانہ ہونے والی امدادی کشتی حنظلہ پر حملہ کرتے ہوئے قبضہ کرلیا۔
جہاز بین الاقوامی انسانی ہمدردی مشن کے تحت غزہ میں محصور فلسطینیوں کے لیے خوراک، ادویات اور بچوں کا دودھ لے کر جا رہا تھا۔
انٹرنیشنل کمیٹی ٹو بریک دی سیج آف غزہ کے مطابق ہفتہ کے روز کشتی کے قریب اسرائیلی فوجی پہنچنے لگے تو حنظلہ کی جانب سے ہنگامی مدد کا سگنل جاری کیا گیا۔
کمیٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اطلاع دی کہ قابض افواج کشتی کی جانب بڑھ رہی ہیں، حنظلہ نے ڈسٹرس کال بھی دی۔
مشن کو منظم کرنے والی فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے مطابق امدادی جہاز اس وقت غزہ کے ساحل سے تقریباً 70 ناٹیکل میل کے فاصلے پر تھا۔
اسرائیلی حکام نے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ اگر کشتی نے راستہ نہ بدلا تو کارروائی کی جائے گی۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی اہلکاروں نے زبردستی کشتی پر چڑھائی کی جس کے کچھ دیر بعد کشتی کی لائیو ویڈیو نشریات بھی بند ہو گئیں۔
کشتی پر موجود ایک فرانسیسی رضاکار خاتون اما فوریو نے آخری لمحوں میں اپنی پوسٹ میں لکھا کہ اسرائیلی فوج آ چکی ہے، ہم اپنے فون سمندر میں پھینک رہے ہیں غزہ میں قتل عام بند کرو.
کشتی پر 21 غیر مسلح افراد سوار تھے جن میں پارلیمنٹیرینز، ڈاکٹرز اور امدادی کارکن شامل تھے۔ تمام افراد بین الاقوامی قانون کے مطابق انسان دوست مشن پر روانہ ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ بھی میڈلین نامی امدادی کشتی کو اسرائیلی نیوی نے راستے سے واپس موڑ دیا تھا جو غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر جا رہی تھی۔