ایم ڈبلیو ایم کے پی کے رہنماء نے وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اعظم میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ زائرینِ اربعین کے لیے زمینی راستوں کو فی الفور بحال کیا جائے اور بلوچستان سمیت تمام روٹس پر سیکورٹی کو مؤثر بنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی جنرل سیکرٹری شبیر ساجدی نے اربعینِ حسینی کے موقع پر پاکستان سے زمینی راستے کے ذریعے ایران اور عراق جانے والے زائرین پر عائد پابندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس حکومتی اقدام کو افسوسناک اور عوامی جذبات سے متصادم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال لاکھوں عاشقانِ امام حسینؑ بااخلاص جذبے اور ایمانی حرارت کے ساتھ اربعین میں شرکت کے لیے کربلا کا رخ کرتے ہیں، اور ان کے لیے زمینی راستہ نہ صرف زیادہ سہولت کا باعث ہوتا ہے بلکہ کم آمدنی والے طبقات کے لیے واحد ممکن راستہ بھی ہے۔ ایسے میں حکومت کا یہ فیصلہ محروم طبقات کے لیے ایک شدید رکاوٹ بن کر سامنے آیا ہے۔

شبیر ساجدی نے کہا کہ اگر بلوچستان کے راستوں پر سیکورٹی کے خدشات ہیں تو یہ ذمہ داری ریاستی اداروں کی ہے کہ وہ امن و امان قائم کریں، نہ کہ راستے بند کر کے ذمہ داری سے پہلوتہی اختیار کریں۔ انہوں نے وزیر داخلہ جناب محسن نقوی اور وزیر اعظم میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ زائرینِ اربعین کے لیے زمینی راستوں کو فی الفور بحال کیا جائے اور بلوچستان سمیت تمام روٹس پر سیکورٹی کو مؤثر بنایا جائے تاکہ زائرین باوقار اور محفوظ طریقے سے اپنی مذہبی رسومات ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر ملت جعفریہ میں شدید بےچینی پائی جاتی ہے، اور حکومت کو چاہیے کہ وہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے زائرین کے جذبات کا احترام کرے اور فوری طور پر اس فیصلے پر نظر ثانی کرے

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں

اسلام آبا د:

پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔

پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔

جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔

کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔

یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔

ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایس بی کی ہدایت، ویٹ لفٹنگ کے کچھ حکام اور کھلاڑیوں پر عارضی پابندیاں
  • پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
  • پنجاب: دفعہ 144 میں توسیع، جلسوں اور دھرنوں پر پابندی برقرار
  • پنجاب،دفعہ 144میں 7روز کی توسیع، احتجاج اور جلسے جلسوں پر پابندی برقرار
  • پنجاب ، احتجاج، ریلیوں، دھرنوں و عوامی اجتماعات پر پابندی، دفعہ 144 میں 7 دن کی توسیع
  • پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود
  • شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرنے پر این آئی اے کی مذمت
  • پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ زائرین پر نئی پابندی عائد کر دی گئی