لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس نے ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے ملزم علی عباس کی جیل سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم علی عباس کو ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے دوسرے مقدمے میں شامل کیا جا رہا ہے جس کے بعد پولیس مقابلے میں مارے جانے کا خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے ڈکیتی کے ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت سے بچانے کی درخواست واپس کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے ملزم علی عباس کی جیل سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم علی عباس کو ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے دوسرے مقدمے میں شامل کیا جا رہا ہے جس کے بعد پولیس مقابلے میں مارے جانے کا خطرہ ہے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ اگر ملزم دوسرے مقدمے میں شناخت ہو جاتا ہے تو عدالت اس کی گرفتاری کیسے روک سکتی ہے۔؟ اتنی سنسنی پھیلانے کی کیا ضرورت تھی جبکہ حقائق واضح نہیں کئے گئے، پولیس مقابلے کی مبینہ صورتحال میں حقیقت کیا ہے۔؟

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ اگر پولیس واقعی ملزم کو کسی فرضی مقابلے میں مارنے کا ارادہ رکھتی ہے تو عدالت کو اس کا بروقت نوٹس لینا چاہیے اور ملزم کی حفاظت کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ عدالت نے درخواست واپس کرتے ہوئے ملزم کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ درخواست میں ضروری ترمیم کریں اور دوبارہ پیش کریں تاکہ معاملے کی مزید سماعت کی جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پولیس مقابلے میں لاہور ہائیکورٹ ملزم علی عباس چیف جسٹس

پڑھیں:

پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کوعمر ایوب کے خلاف کارروائی سے روک دیا

پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جولائی ۔2025 )پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے کا نوٹس بھیجنے کے کیس میں الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روک دیا رپورٹ کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے کا نوٹس بھیجنے کے کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال نے سماعت کی.

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے اثاثے ظاہر نہ کرنے کے خلاف نوٹس بھیجا ہے، اثاثوں سے متعلق 120 دن کے اندر جواب دینا لازمی ہوتا ہے جو ہم نے جمع کرا دیا وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن پھر بھی مطمئن نہیں ہوا، اثاثہ جات جمع کرنے کے 120 دن گزر جانے کے بعد الیکشن کمیشن کسی کو اثاثوں سے متعلق شکایات ہونے کی صورت میں نوٹس جاری نہیں کرسکتا ہے. ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اس طرح کا کیس ایبٹ آباد میں بھی زیر سماعت ہے، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ وہ کیس مکمل طور پر اس سے مختلف ہے عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس کیس کو وہاں بھیج دیں یا پھر اس کیس کو یہاں منگوا لیں وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جو عدالت مناسب سمجھے، آپ سے درخواست ہے کہ اس کیس کو ختم کریں، اس کیس کی کوئی بنیاد ہی نہیں ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کے پاس 31 دسمبر 2024 کو اثاثوں کی رپورٹ جمع کرائی ہے عدالت نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روکتے ہوئے سماعت ملتوی کردی.                                                                                                                        

متعلقہ مضامین

  • سوات : مدرسے میں تشدد سے طالبعلم کی ہلاکت، مرکزی ملزم عمر اور اس کا بیٹا احسان گرفتار
  • پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب کے خلاف کارروائی سے روک دیا
  • پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کوعمر ایوب کے خلاف کارروائی سے روک دیا
  • پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب کیخلاف کارروائی کرنے سے روک دیا
  • رکنِ ضلع کونسل عمر کوٹ کیخلاف خاتون نے زیادتی کا الزام واپس لے لیا
  • کراچی، پولیس اور اسٹریٹ کرمنلز کے درمیان مقابلے، 2 زخمی ملزمان گرفتار
  • رینجر اہلکاروں کو کچلنے کا کیس : مرکزی ملزم کیجانب سے ٹرائل روکنے کی درخواست دائر
  • عمران خان نے 9 مئی کیس میں ضمانت منسوخی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
  • پاؤ بھاجی کی پلیٹ نے کیسے دو کروڑ روپے سے زائد کی پراسرار ڈکیتی کا سراغ لگانے میں مدد کی