اسحاق ڈار کا مارکو روبیو کو فون، بنگلہ دیشی مشیرخارجہ سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
نائب وزیراعظم،وزیر خارجہ سینیٹر اسحق ڈار کی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحق ڈار اور مارکو روبیو کے درمیان دو طرفہ ،علاقائی اور عالمی امور بشمول ٹیرف پرتبادلہ خیال ہوا۔
نائب وزیر اعظم ووزیر خارجہ کی بنگلہ دیش کے مشیر برائے امور خارجہ توحید حسین سے ملاقات بھی ہوئی،ا کتوبر 2024ء کے بعد سے یہ دونوں ممالک کے درمیان چوتھی اعلیٰ سطحی بات چیت تھی، جو برسوں کے تناؤ کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں ایک نئی رفتار کا عندیہ ہے۔
دفتر خارجہ کیبیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون کو بڑھانے کیلئے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا،دونوں رہنمائوں نے غزہ میں سنگین انسانی بحران اور فلسطینیوں کے خلاف جاری اسرائیلی فوجی جارحیت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق عرب نیوزکوانٹرویومیں نائب وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ دو ریاستی حل ہی فلسطین کے مسئلے کا واحد پائیدارحل ہے،اسحق ڈار نے کہ پاکستان فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور1967ء سے پہلے کی سرحدوں کیساتھ خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
انھوں نے فلسطین اورکشمیر کے مسئلے کو یکساں نوعیت کے دیرینہ تنازعات قراردیا،سینیٹر اسحق ڈار نے فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر مصر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر عبدالعاطی سے ملاقات کی،جس میں دوطرفہ تعاون اور فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسحق ڈار
پڑھیں:
مذاکرات کے تناظر میں لاہور سے انقرہ کا دورہ ، نائب وزیرِ اعظم ترکی روانہ
نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار 6 نومبر کو ہونے والے پاک افغان مذاکرات سے قبل ترکی کے دورے پر روانہ ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار ترک وزیرِ خارجہ حاقان فیدان کی دعوت پر آئندہ ہفتے کے اوائل میں انقرہ پہنچیں گے۔ ترکی میں قیام کے دوران وہ غزہ کی صورتحال پر ہونے والے 8 وزرائے خارجہ کے اہم اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ یہ اجلاس اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے سائیڈ لائنز پر ہونے والے سفارتی رابطوں کے فالو اپ کے طور پر منعقد کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاک افغان ڈائیلاگ سے قبل اسلام آباد کی سفارتی سرگرمیوں میں تیزی آ گئی ہے اور خطے میں پاکستان ایک فعال سفارتی کردار ادا کر رہا ہے۔