Jang News:
2025-07-29@11:32:57 GMT

اسحاق ڈار کی امریکی وزیرخارجہ سے فون پر گفتگو

اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT

اسحاق ڈار کی امریکی وزیرخارجہ سے فون پر گفتگو

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ٹیلیفون پر گفتگو ہوئی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق واشنگٹن میں گزشتہ جمعے کو ہونے والی ملاقات کے تسلسل میں بات چیت ہوئی۔

دونوں رہنماؤں کا دو طرفہ امور سمیت ٹیرف، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

نریندر مودی اور ٹرمپ کے درمیان "آپریشن سندور" کے چلتے کوئی فون کال نہیں ہوئی، ایس جئے شنکر

اپنی تقریر کے دوران بھارتی وزیر خارجہ نے واضح لفظوں میں کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کوئی ثالث نہیں تھا، جنگ بندی کی پیش قدمی پاکستان کی طرف سے ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں "آپریشن سندور" پر جاری بحث کے دوران برسر اقتدار طبقہ کی طرف سے مرکزی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر جب اپنی بات رکھ رہے تھے، تو اپوزیشن کی طرف سے کئی سوالات اٹھائے گئے۔ اس درمیان ہنگامے کی صورت بھی بنتی ہوئی دیکھی گئی اور ایک وقت تو ایسا بھی آیا جب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ  انتہائی ناراض ہوگئے۔ انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ اپوزیشن کو وزیر خارجہ پر بھروسہ نہیں ہے، بلکہ کسی دوسرے ملک پر بھروسہ ہے۔ دراصل مرکزی وزیر خارجہ جئے شنکر آپریشن سندور اور اس کے بعد پیدا حالات پر اپنی بات رکھ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی۔ پاکستان نے ٹی آر ایف (دہشت گرد تنظیم) کا دفاع کیا۔ پھر 7 مئی کی صبح پیغام دیا گیا اور پاکستان کو سبق سکھایا گیا۔ ایس جئے شنکر کہتے ہیں کہ ہم نے پاکستان کو سخت پیغام دیا، اپنے شہریوں کی حفاظت کرنا ہندوستان کا حق ہے اور ہندوستان اب جوہری بلیک میلنگ نہیں برداشت کرے گا۔

اپنی تقریر کے دوران وزیر خارجہ نے واضح لفظوں میں کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کوئی ثالث نہیں تھا، جنگ بندی کی پیش قدمی پاکستان کی طرف سے ہوئی، پاکستان نے جنگ بندی کی گزارش کی۔ وہ مزید جانکاری دیتے ہوئے بتاتے ہیں کہ 9 مئی کی صبح امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے فون پر کہا کہ پاکستان بڑا حملہ کر سکتا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے ان سے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ہندوستان منھ توڑ جواب دے گا۔ جئے شنکر نے ایک بار پھر کسی بھی طرح کی ثالثی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کی پیش قدمی پاکستان کی طرف سے ہوئی تھی۔ ایسے میں ہم نے صاف کہہ دیا تھا کہ پاکستان اگر جنگ روکنا چاہتا ہے تو اس کے ڈی جی ایم او ہمارے ڈی جی ایم او سے بات کریں۔

مرکزی وزیر خارجہ نے نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان "آپریشن سندور" سے متعلق کسی بھی بات چیت سے صاف انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی اور صدر ٹرمپ کے درمیان 22 اپریل سے 17 جون تک کوئی فون کال نہیں ہوئی۔ اس بیان پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ شروع ہوگیا۔ اپوزیشن لیڈران ٹرمپ کے بیانات کا حوالہ دینے لگے۔ اس ہنگامہ کے درمیان وزیر داخلہ امت شاہ کھڑے ہوئے اور کہا کہ ہندوستان کا وزیر خارجہ یہاں بول رہا ہے، ان (اپوزیشن لیڈران) کو وزیر خارجہ پر بھروسہ نہیں ہے بلکہ کسی اور ملک پر بھروسہ ہے، اسی لئے یہ وہاں (اپوزیشن میں) بیٹھے ہوئے ہیں، اگلے 20 سال تک وہیں بیٹھنے والے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی ٹیلیفونک گفتگو، تجارتی محصولات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال
  • اسحاق ڈار ، امریکی وزیر خارجہ کا ٹیلیفونک : ٹیرف باہمی وعالمی امور پر تبادلہ خیال
  • پاک بھارت جنگ بندی ڈی جی ایم اوز کی بات چیت سے ہوئی امریکی ثالثی سے نہیں، ایس جے شنکر کا دعویٰ
  • اسحاق ڈار کی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اہم ٹیلیفونک گفتگو
  • وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی بنگلہ دیش کے مشیر برائے امور خارجہ توحید حسین سے ملاقات
  • نریندر مودی اور ٹرمپ کے درمیان "آپریشن سندور" کے چلتے کوئی فون کال نہیں ہوئی، ایس جئے شنکر
  • نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار کا ترکیے کے وزیرخارجہ ہاقان فیدان سے ٹیلی فونک رابطہ
  • اسحاق ڈار کا ایرانی وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ، فلسطین کی صورتحال پر گفتگو
  • غزہ کے بحران پر پاکستانی و ایرانی وزرائے خارجہ کی ٹیلیفونک گفتگو