لیسکو کا مون سون میں خراب میٹرز کی مفت تبدیلی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
سٹی42: لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے مون سون سیزن کے دوران خراب ہونے والے بجلی کے میٹرز کو تبدیل کرنے کا اہم فیصلہ کرلیا ہے۔ کمپنی نے اس مقصد کے لیے 3 ارب 52 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کر لیا ہے۔
لیسکو بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اس خطیر بجٹ کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔ بجٹ کے تحت سنگل فیز، تھری فیز اور ایل ٹی ٹی او یو میٹرز کی تبدیلی ممکن بنائی جائے گی۔
جنوبی ایشیائی ملک کا 40 ممالک کے لیے ویزا فیس ختم کرنے کا اعلان
ذرائع کے مطابق، نیپرا قوانین کے تحت لیسکو صارفین کے خراب میٹرز کو مفت تبدیل کرنے کی پابند ہے۔ کمپنی صارفین کو ڈیفیکٹو کوڈ لگا کر دو بلنگ سائیکل کے دوران میٹرز تبدیل کرنے کی ذمہ دار ہوتی ہے۔
خراب میٹر کی صورت میں لیسکو اوسط بل بھیجتی ہے، جو یا تو گزشتہ 11 ماہ کی اوسط، یا گزشتہ سال کے اسی مہینے کی بنیاد پر چارج کیا جاتا ہے۔
لیسکو کا یہ قدم صارفین کو بہتر سروس فراہم کرنے اور بلنگ کے مسائل سے بچانے کے لیے ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ کمپنی رواں مالی سال کے دوران 3 ارب 52 کروڑ روپے کی لاگت سے میٹرز کی تبدیلی مکمل کرے گی۔
2 کمپنیوں نے پاکستان سے گدھےکے گوشت کی برآمدکےلائسنس کیلئے درخواست دے دی
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
گاڑی کے بونٹ کو ’فش ایکوریئم‘ میں تبدیل کرنے والا شہری تنقید کی زد میں آگیا
یہ واقعہ چین کی لیاوننگ صوبے کے شہر شینیانگ میں پیش آیا ہے جہاں ایک شخص نے اپنی گاڑی کے بونٹ کو شیشے نما پلاسٹک سے بنے ایکوریئم میں تبدیل کر دیا۔
رپورٹس کے مطابق اس بونٹ میں زندہ مچھلیاں ڈالی گئیں تھیں جسے دیکھ کر عوام اور حکام شدید برہم ہوئے ہیں۔
گاڑی کے مالک نے مزاقاً کہا کہ وہ ماہی گیری کے دوران اپنی مچھلیاں پکڑنے کی بالٹی بھول گیا تھا اور اسی واسطے اس نے اپنی کار کے بونٹ میں پانی اور مچھلیاں ڈال دیں۔ اس نے کہا کہ میری نیت صرف انوکھی ویڈیو بنانا تھی، میں ٹریفک میں گاڑی نہیں چلا رہا تھا۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے، کئی صارفین نے کہا کہ یہ مچھلیوں کے ساتھ ظلم ہے۔ ایک نے کہا کہ گرمی کی وجہ سے یہ مچھلیاں خودبخود باربی کیو ہو جائیں گی۔
ریڈاِٹ پر بھی ایک صارف نے لکھا کہ انجن کی گرمائش عام طور پر 195 فارن ہائٹ سے لے کر 220 فارن ہائٹ ہوتی ہے۔ گویا یہ مچھلیاں پہلے ہی سے اوون میں ہیں۔
اسی طرح ایک اور تبصرہ کرنے والے نے کہا کہ یہ کسی شو کی کار ہے، حقیقت میں شاید کسی نے نہیں چلائی۔ مگر شور، گھٹن اور درجہ حرارت کی وجہ سے یہ مچھلیوں کیلئے موت ہے۔