چین: بچہ پیدا کریں اور حکومت سے 1،500 ڈالر لے لیں، بیک ڈیٹ کی بھی سہولت
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
آبادی میں مسلسل کمی اور بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی کے بحران سے نمٹنے کے لیے چین نے ملک بھر میں ایک بڑی پالیسی کا اعلان کر دیا جس کے تحت والدین کو ہر 3 سال سے کم عمر بچے پر سالانہ 3،600 یوآن (تقریباً 500 امریکی ڈالر) دیے جائیں گے۔
یہ رقم 3 سالوں میں مجموعی طور پر 10،800 یوآن (تقریباً 1،500 ڈالر) فی بچہ بنتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کووڈ 19 سے چین کی 80 فیصد آبادی کے متاثر ہونے کا انکشاف
یہ چین کی حکومت کی جانب سے پیدائش کی شرح میں اضافہ کرنے کی پہلی قومی سطح کی مالی امدادی اسکیم ہے جس سے تقریباً 2 کروڑ خاندان مستفید ہوں گے۔
اس پالیسی کا اطلاق رواں سال کے آغاز سے کیا جائے گا اور سنہ 2022 سے سنہ 2024 کے درمیان پیدا ہونے والے بچوں کے لیے جزوی امداد بھی دستیاب ہوگی۔
چین نے ایک دہائی قبل متنازعہ ایک بچہ پالیسی ختم کی تھی لیکن اس کے باوجود ملک میں پیدائش کی شرح میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے اور سال 2024 میں ملک میں ’صرف‘ 95 لاکھ 40 ہزار ملین بچوں کی پیدائش ہوئی اگرچہ یہ گزشتہ سال سے کچھ زیادہ ہے لیکن آبادی کی مجموعی تعداد میں کمی کا سلسلہ برقرار ہے۔
مزید پڑھیے: سال 2024 میں کتنے افراد پیدا ہوئے، یکم جنوری 2025 کو دنیا کی آبادی کتنی ہوجائے گی؟
مقامی حکومتیں پہلے ہی مختلف اقدامات کر چکی ہیں۔ مارچ میں ہوہوٹ شہر نے 3 یا زیادہ بچوں والے والدین کے لیے فی بچہ 100،000 یوآن تک دینے کا اعلان کیا تھا، جب کہ شین یانگ شہر میں تیسرے بچے پر ہر ماہ 500 یوآن دیے جا رہے ہیں۔
علاوہ ازیں حکومت نے پری اسکول کی مفت تعلیم کے منصوبے بھی تجویز کرنے کا کہا ہے تاکہ والدین کے مالی بوجھ کو مزید کم کیا جا سکے۔
دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت چین بچوں کی پرورش کے معاملے میں مہنگے ترین ممالک میں شمار ہوتا ہے۔ چین کے یووا پاپولیشن ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے مطابق ایک بچے کو 17 سال کی عمر تک پالنے پر اوسطاً 75،700 امریکی ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں: 2024 کا آخری روز، دنیا کی مجموعی آبادی کتنی ہوگئی؟ تازہ ترین اعدادوشمار جاری
واضح رہے کہ ایک ارب 40 کروڑ افراد والے ملک چین کی آبادی کا ایک بڑا حصہ عمر رسیدگی کی جانب بڑھ رہا ہے جس کے باعث حکومت کو مستقبل کے لیے آبادی سے متعلق نئے منصوبے بنانے کی ضرورت پیش آ رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بچے کی پیدائش پر گرانٹ چین والدین کے لیے خوشخبری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بچے کی پیدائش پر گرانٹ چین والدین کے لیے خوشخبری کے لیے
پڑھیں:
نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام نہ رُکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ انہوں نے محکمہ دفاع کو ہدایت دی ہے کہ اگر نائیجیریا نے عیسائیوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اقدامات نہ کیے تو ممکنہ طور پر فوجی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔
ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا نے نائیجیریا کو دوبارہ مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔ اس فہرست میں چین، میانمار، شمالی کوریا، روس اور پاکستان بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ کا زیرِ زمین جوہری تجربات کو خارج از امکان قرار دینے سے انکار
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا نائیجیریا کو دی جانے والی تمام امداد اور معاونت فی الفور روک دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکا نے کارروائی کی تو وہ ‘تیز، سخت اور فیصلہ کن’ ہوگی تاکہ ان ‘اسلامی دہشت گردوں کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے جو عیسائیوں پر ظلم کر رہے ہیں۔’
ٹرمپ نے نائیجیریا کو ‘بدنام ملک’ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اس کی حکومت کو فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے۔ ان کے بیان پر ابھی تک نائیجیریا کی حکومت یا وائٹ ہاؤس کی جانب سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ نے پینٹاگون کو ایٹمی تجربات فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ محکمہ جنگ کارروائی کے لیے تیار ہے۔ یا تو نائیجیریا کی حکومت عیسائیوں کا تحفظ کرے، یا پھر ہم ان دہشت گردوں کو ختم کر دیں گے جو یہ خوفناک جرائم کر رہے ہیں۔
نائیجیریا کے صدر بولا احمد تینوبو نے ایک بیان میں مذہبی عدم برداشت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نائیجیریا کو مذہبی طور پر متعصب قرار دینا ہماری قومی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتا۔ حکومت ہر شہری کے مذہبی آزادی کے آئینی حق کا تحفظ کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ڈونلڈ ٹرمپ نائیجیریا