سلیمان اور قاسم احتجاج کاحصہ بنیں گے یانہیں، عمران خان کااہم اعلان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے دونوں بیٹوں کو پاکستان آنے سے روک دیا، سلیمان اور قاسم پاکستان میں کسی سیاسی احتجاج کا حصہ نہیں بنیں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان کے بیٹوں کی جانب سے والد کی رہائی کے لیے احتجاج کی غرض سے پاکستان آنے کی خبریں سامنے آرہی تھیں تاہم آج ذرائع نے عمران خان کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان کے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے۔
منگل کو اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران عمران خان سے پوچھا گیا کہ آپ کے بیٹے امریکا سے واپس جاچکے ہیں اور کیا آپ کے بیٹے 5 اگست کو احتجاج میں شرکت کریں گے؟ جس پر عمران خان نے بتایا کہ انکے بچے پاکستان نہیں آرہے۔
عمران خان نے کہا کہ احتجاجی تحریک ان کی جماعت نے چلانی ہے، جس سے ان کے بیٹوں کا تعلق نہیں ہے۔
دوسری جانب بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے دو تین ماہ سے جیل کے اندر نہیں جانے نہیں دیا جارہا، اب تو میری بہنوں کو بھی اندر جانے نہیں دیا جا رہا، اس وقت بانی پی ٹی آئی کو مکمل طور پر قید تنہائی میں رکھا جا رہا ہے۔
ان کے بقول جج نے گزشتہ سماعت پر حکم دیا تھا کہ فیملی اور وکلاء کو جیل میں عدالتی کارروائی کے لئے بلایا جائے لیکن جیل انتظامیہ عدالتی حکم کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ ایک وکیل کوثین فیصل مفتی کو جیل کے اندر جانے کی اجازت ہے اور جرح کے لئے وکلا کی قانونی ٹیم ہوتی ہے، صرف ایک وکیل اکیلا کیا کر سکتا ہے، اب یہ صرف جلدی جلدی ٹرائل مکمل کرنے کے لئے یہ سب کررہے ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ حکومتی حلقے تو کہہ رہے ہیں علیمہ خان نے پارٹی کو ہائی جیک کرلیا، جس پر وہ ہنس پڑیں۔ اور کہا کہ انہیں کہیں آپ آجائیں پارٹی کو سنبھال لیں، تم لے لو یہ پارٹی، ان سے اپنی پارٹی تو سنبھالی نہیں جاتی پی ٹی آئی کی کیا فکر پڑی ہے، ان کی اصل میں پارٹی کون سی ہے، ان کے پاس 6 لوگ ہیں کمپنی کی طرح پارٹی چلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا ایک بندہ اسحاق ڈار وزیر خارجہ بھی ہے اور ڈپٹی وزیر اعظم بھی، اسحاق ڈار شوگر بورڈ کا ایڈوائزر اور چئیرمین بھی ہے، ایک بندے کے پاس 10،10 عہدے ہیں، اگر یہ پارٹی ہوتی تو ہر بندے کے پاس ایک ایک عہدہ ہوتا۔
عمران خان کی ہمشیرہ نے کہاکہ ملک میں کیا ہورہا ہے ان لوگوں کو کوئی فکر نہیں ہے، انہیں صرف یہ پڑی ہوئی ہے کہ پی ٹی آئی میں کیا ہورہا ہے، چینی کے بحران کے بعد گندم کا بحران سر پر کھڑا ہے انہیں کوئی فکر نہیں۔ پی ٹی آئی تو پارلیمنٹ میں بھی اپوزیشن کا کردار ادا نہیں کررہی۔
پی ٹی آئی اراکین کی نااہلی اور ملکی حالیہ سیاسی صورتحال سے متعلق سوال پر علیمہ خان نے کہا کہ اس وقت اسمبلی کس طرح چلائی جارہی ہے؟ آواز اٹھانے والوں کو نااہل کیا جا رہا ہے، پنجاب کے ایوزیشن لیڈر کو نااہل کردیا گیا، اب پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو نااہل کرنے جارہے ہیں، ملک میں قانون اور آئین کی بالادستی نہیں جو جس کا دل چاہتا ہے کرتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علیمہ خان نے پی ٹی ا ئی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ بدلے گا نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
خوراک، زرعی مصنوعات اور دستکاری کی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ یہ مارکیٹ ایک تخلیقی اور نتیجہ خیز خیال ہے اور ہمیں اس بازار کے لیے جہاد البناء فاؤنڈیشن کی کوششوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے اپنے خطاب میں اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن اسرائیلی جارحیت کو جواز فراہم کرتا ہے اور وہ کبھی بھی ایماندار اور غیر جانبدار ثالث نہیں رہا، بلکہ اسرائیلی جارحیت کا اصل حامی ہے۔ حزب اللہ تحریک کے سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے آج خوراک، زرعی مصنوعات اور دستکاری کی نمائش کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ یہ مارکیٹ ایک تخلیقی اور نتیجہ خیز خیال ہے اور ہمیں اس بازار کے لیے جہاد البناء فاؤنڈیشن کی کوششوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بازار میں حصہ لینے والے، زمین کے (اصل) لوگ اور جنوبی لبنان میں واپس آنے والے وہ لوگ ہیں جو آج اگلی صفوں پر ثابت قدم ہیں اور زمین کی فصل کاٹ رہے ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی کہ لبنان کا ہر ٹکڑا اس ملک کا حصہ ہے، مستقبل میں زمین کا مالک وہی ہے، جو مزاحمت کرے گا، جو زمین چھوڑ دے گا، اور جو اس پر سودا کرے گا وہ اسے کھو دے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو کوئی بھی طائف معاہدے کی پاسداری کرنا چاہتا ہے وہ اس کے ایک حصے کا انتخاب نہیں کر سکتا اور دوسرے حصوں کو ترک نہیں کر سکتا، پہلی ترجیح زمین کو آزاد کرانا ہے۔ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے صیہونی حکومت کی مسلسل امریکی حمایت اور لبنان میں جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں پر اس کی طرف سے حکومت کو دیئے جانے والے گرین سگنل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سطحی طور پر امریکہ لبنان کے بحران کے حل اور صیہونی حکومت کی جارحیت کو روکنے کے لیے ثالث ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن یہ تجربہ شدہ بات ہے کہ امریکہ اسرائیلی جارحیت کا اصل حامی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن کا اصل ہدف لبنان کی خودمختاری اور آزادی کو کمزور کرنا اور علاقے میں صیہونی حکومت کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کی حمایت کرنا ہے، جب کہ امریکی ایلچی لبنان کا سفر کرتے ہیں اور استحکام کی حمایت کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن عملی طور پر ان کے بیانات کا مقصد اسرائیلی جارحیت کو جواز فراہم کرنا ہے۔ شیخ نعیم قاسم نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ ہمیشہ لبنان پر الزام لگاتا ہے اور دباؤ ڈال کر اس ملک کی فوج کو سنگین حرکتوں مجبور کرنیکی کوشش کرتا ہے تاکہ لبنان کی طاقت اور آزادی محدود رہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی سوال یہ ہے کہ صیہونی حکومت کی طرف سے پانچ ہزار سے زائد جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر امریکہ کا موقف کیا ہے؟ حزب اللہ تحریک کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ابھی تک اسرائیل کی جارحیت کو روکنے کے لیے واشنگٹن کی طرف سے کوئی مذمت یا سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی کہ دھمکیاں ہمارے موقف کو تبدیل نہیں کریں گی اور ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے یا جبری وعدوں کو قبول نہیں کریں گے، ہماری زمین کے ساتھ ہمارے تعلق کی مضبوطی ان کی فوجی صلاحیتوں سے زیادہ مضبوط ہے، چاہے وہ کتنے ہی طاقتور کیوں نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مزاحمت لبنان کے لیے ایک مضبوط نقطہ ہے جسے برقرار رکھنا ضروری ہے، تم قتل کر سکتے ہو لیکن ہمارے اندر سے غیرت اور افتخار کے جذبے کو ختم نہیں کر سکتے اور ہمارے دلوں اور زندگیوں سے زمین کی محبت کو ختم نہیں کر سکتے۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ لبنانی صدر کا موقف ایک ذمہ دارانہ حیثیت کا حامل رہا ہے، جس نے فوج کو اسرائیلی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ اس موقف کو اتحاد کے ساتھ مضبوط ہونا چاہیے اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوج کی حمایت کے منصوبے پر غور کرے تاکہ وہ دشمن کے مقابلے میں کھڑی ہوسکے۔