سیاسی گھرانے کی شخصیت کے 10 کروڑ ڈالر کرپٹو کے کام میں ڈوب گئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
پاکستان کے ایک سیاسی گھرانے کی شخصیت مبینہ طور پر کرپٹو ٹریڈنگ کے کام میں 10 کروڑ ڈالرز کی خطیر رقم سے محروم ہوگئی ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں سینئر اینکر پرسن ندیم ملک نے اس حوالے سے انکشاف کیا جس پر مسلم لیگ (ن) کے سابق رہنما اور عوام پاکستان پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعوے کی تائید کی۔
مفتاح اسماعیل نے کرپٹو کرنسی کی مخالفت کی جبکہ سینئر اینکر پرسن نے کہا کہ اگر حکومت اس کام میں پیسہ لگائے گی تو نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ نے دوران گفتگو یہ بھی کہا کہ کرپٹو کے کام میں سب کو نقصان نہیں ہوا بلکہ بہت سارے لوگوں نے اس کام سے کمایا بھی ہے۔
https://www.facebook.com/expressnewspk/videos/4280540898863453/?rdid=j6otGy66cr8BOGJZ&share_url=https%3A%2F%2Fwww.facebook.com%2Fshare%2Fv%2F16GV6TkDB5%2F
اس انکشاف کے بعد ڈیجیٹل کرنسی میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ حکومت پاکستان ڈیجیٹل کرنسی پر عملدرآمد کے حوالے سے عمل پیرا ہے اور اس حوالے سے پاکستان کرپٹو کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ملک میں معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی: وزیر اعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی ڈیجیٹائزیشن ٹرانسفاریشن پلان کی بنیادی اساس عوام کو بغیر اضافی اخراجات کے سہولت بہم پہنچانا ہے۔وزیر اعظم کی زیر صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل اکانومی کے حوالے سے اقدامات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس ہوا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیشنل ڈیجیٹل کمیشن اور پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے اور اس حوالے سے ضروری رولز بنائے جا چکے۔پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے چیئر پرسن اور ممبران کی تعیناتی کا عمل آخری مراحل میں ہے، ڈیجیٹل کے حوالے سے مرچنٹ آن بورڈنگ فریم ورک کا اجراء 25 جولائی کو کر دیا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی۔ وفاقی حکومت کی ڈیجیٹائزیشن ٹرانسفاریشن پلان کی بنیادی اساس عوام کو بغیر اضافی اخراجات کے سہولت بہم پہنچانا ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت پالیسی اقدامات سے ڈیجیٹل ادائیگیوں اور رقوم کی ڈیجیٹل منتقلی کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اور کیش لیس اکانومی کے حوالے سے تمام صوبائی حکومتیں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتیں وفاقی حکومت سے بھرپور تعاون کریں۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے بامعنی مشاورت کو اس پلان کا مستقل حصہ بنایا جائے۔