بھارت کے وزیرداخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں (لوک سبھا) میں خطاب کے دوران سابق وزیرداخلہ پی چدم برم کے حالیہ بیان پر سخت برہمی ظاہر کی ہے، جس میں چدم برم نے پہلگام حملے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالنے کے حکومتی دعوے پر سوالات اٹھائے تھے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں فائرنگ کے واقعے میں 26 شہری ہلاک ہو گئے تھے، جس کے فوراً بعد بھارتی حکومت نے کسی بھی باقاعدہ تحقیقات کے بغیر اس حملے کا الزام پاکستان پر لگا دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: برازیل میں برکس اجلاس: پہلگام حملے پر بھارت کو ایک اور سفارتی ناکامی

سابق وزیرداخلہ چدم برم نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ مودی حکومت یہ کیوں فرض کررہی ہے کہ حملہ آور پاکستان سے آئے؟ کیا ان کے پاس اس دعوے کی کوئی مستند شہادت موجود ہے؟

انہوں نے یہ بھی کہاکہ حملہ آور بھارتی باشندے بھی ہو سکتے ہیں اور ممکن ہے کہ انہیں مقامی طور پر دہشتگردی کی تربیت دی گئی ہو۔

چدم برم کے ان خیالات پر ردعمل دیتے ہوئے امیت شاہ نے لوک سبھا میں سخت لہجے میں کہاکہ آپ پاکستان کو کلیئر چِٹ کیوں دے رہے ہیں؟ آخر آپ کو اس سے کیا فائدہ ملے گا؟

امیت شاہ نے مزید دعویٰ کیاکہ حکام کو حملہ آوروں کے پاس سے پاکستان میں تیار کردہ چاکلیٹ ملی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کا تعلق پاکستان سے تھا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اس واقعے میں ملوث 3 مبینہ دہشتگردوں کو بھارتی فورسز ہلاک کر چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملہ انتخابی ڈرامہ، سابق بھارتی وزیر خارجہ یشونت سنہا نے مودی سازش بے نقاب کردی

یاد رہے کہ گزشتہ روز قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر جعلی انکاؤنٹر میں 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امیت شاہ بھارتی وزیر داخلہ پارلیمنٹ پہلگام حملہ پی چدم برم سابق وزیر داخلہ عجیب منطق وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امیت شاہ بھارتی وزیر داخلہ پارلیمنٹ پہلگام حملہ پی چدم برم سابق وزیر داخلہ وی نیوز امیت شاہ

پڑھیں:

ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی

— فائل فوٹو

خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ہنگو کے علاقے دوآبہ میں ہونے والے بم حملے کے بعد پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ 

پولیس کا کہنا ہے کہ قافلے میں ایس پی انویسٹی گیشن عبدالصمد، ڈی ایس پی ٹل مجاہد اور ایس ایچ او عمران الدین جارہے تھے۔

پولیس کے مطابق حملے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت سب انسپکٹر جہاد علی اور ڈسٹرکٹ اسپیشل برانچ کا اہلکار عابد بھی زخمی ہوا۔ 

یاد رہے کہ چند روز قبل بھی ہنگو میں ہونے والے بم دھماکے میں ایس پی آپریشنز اسد زبیر تین پولیس اہلکاروں سمیت شہید ہوگئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
  • ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی
  • بھارت میں گرفتار ہونے والے سارے جاسوس پاکستانی چاکلیٹ کیوں کھاتے ہیں؟
  • ’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں لا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • بھارت پاکستان میں بدامنی پھیلانے کیلئے دہشتگردوں کے بیانیہ کو فروغ دینے میں مصروف
  • سابق کرکٹر اظہر الدین بھارتی ریاست تلنگانہ کی کابینہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
  • سابق بھارتی کرکٹر اظہر الدین تلنگانہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
  • پاکستان سے متعلق بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا سامنے آگیا