کینیڈین فالٹ لائن فعال، سائنس دانوں نے ایک بڑے زلزلے سے متعلق خبردار کر دیا!
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کینیڈین بارڈر پر موجود ایک فالٹ لائن (جس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ کروڑوں برس سے غیر فعال ہے) ایک بڑے زلزلے کا سبب بن سکتی ہے۔
ٹِنٹِنا فال شمال مشرقی برٹش کولمبیا سے الاسکا تک تقریباً 600 میل تک پھیلی ہوئی ہے۔ اس سے متعلق خیال کیا جاتا تھا کہ یہ آخری بار تقریباً چار کروڑ برس قبل فعال ہوئی تھی۔
لیکن جیوفزیکل ریسرچ لیٹرز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں اس کے ماضی میں نسبتاً قریب وقت میں فعال ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
سیٹلائیٹس، طیاروں اور ڈرونز سے حاصل ہونے والے نئے ٹوپو گرافک ڈیٹا بتاتا ہے کہ اس فالٹ کا تقریباً 80 میل طویل ایک ٹکڑا ہے جہاں 26 لاکھ برس اور 1 لاکھ 32 ہزار سال برس پُرانی ارضیاتی فارمیشنز (ایک جیسی چٹانوں کی پرتوں کا بننا) فالٹ کے پار جاتی پائی گئیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ فالٹ کم از کم 12 ہزار سال سے کسی بڑے زلزلے کے نتیجے میں پھٹی نہیں ہے اور مستقبل میں کم از کم 7.
مشیگن ٹیک کے مطابق 7 سے 7.9 شدت کا زلزلہ شدید سمجھا جاتا ہے اور بڑا نقصان کر سکتا ہے۔ ان اقسام کے زلزلے کم اتے ہیں، جن کی سالانہ تعداد 10 سے 15 ہے۔
مشیگن ٹیک نے خبردار کیا کہ 8 یا اس سے زیادہ شدت کے زلزلے (جو کہ سال یا دو سال میں ایک بات آتے ہیں) ایپی سینٹر کے قریب علاقوں کو تباہ کر سکتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں معمولی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں معمولی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جن کی شدت 2.2 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے شمال میں تقریباً 24 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا اور گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ یہ جھٹکے دوپہر 3 بج کر 39 منٹ پر محسوس کیے گئے۔
اس سے قبل یکم اکتوبر کو بھی کراچی کے علاقے ملیر میں زلزلے کے جھٹکے آئے تھے۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اس وقت شدت 3.2 ریکارڈ کی گئی تھی اور زلزلے کا مرکز ملیر کے شمال مغرب میں تقریباً 7 کلومیٹر کے فاصلے پر زیر زمین 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔
فی الحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، اور محکمہ موسمیات نے شہریوں کو فی الحال گھبرانے کی ضرورت نہ ہونے کی ہدایت کی ہے۔