کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ، 6 ارب 70 کروڑ کا ریونیو وصول
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
کراچی:
ڈائریکٹوریٹ کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے گزشتہ دو سال کے دوران 60 ارب 50 کروڑ روپے مالیت کی کسٹمز ڈیوٹی و دیگر ٹیکسوں کی چوری کی نشاندہی کرنے کے بعد 6 ارب 70 کروڑ روپے مالیت کے خطیر ریونیو کی وصولیاں کی ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے منگل کو جاری ہونیوالے دو سالہ کارکردگی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذوالفقار چوہدری کی قیادت میں موصولہ خفیہ اطلاعات پر بعد ازکسٹمز کلئیرنس آڈٹ میں درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔
اس عرصے میں ڈائریکٹوریٹ کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ سائوتھ کی جانب سے صرف سولر پینل کی درآمدات میں ایک کھرب 20ارب روپے مالیت کی منی لانڈرنگ بھی بے نقاب کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چالاک درآمدکنندگان کی جانب سے درآمدی دستاویزات میں سولر پینلز کی زائد قیمت ظاہرکرکے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے۔
ڈائریکٹوریٹ کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ سائوتھ کراچی نے گذشتہ دوسال کے دوران 48ارب روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسوں کی چوری کی نشاندہی کرتے ہوئے 2ارب روپے مالیت کاریونیو وصول کیا۔
جبکہ ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ سینٹرل نے ان دو سالوں کے دوران 12ارب 50کروڑ روپے مالیت کی ڈیوٹی وٹیکسوں کی نشاندہی کی اور ڈیوٹی وٹیکسوں کی میں 4ارب 70کروڑ روپے کی وصولیاں کی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: روپے مالیت کی نشاندہی
پڑھیں:
پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے وصول کرنے میں ناکام
پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا، آڈٹ رپورٹ میں دسمبر2024 میں معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہی۔
ایروناٹیکل چارجز کے بقایا جات کی عدم وصولی پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سخت اعتراض اٹھا دیا ۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ دسمبر 2024 میں اس معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی، تاہم پی آئی اے کی جانب سے واجبات وصول کرنے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 2019-20 سے 20 ارب روپے سے زائد کی عدم وصولی سے متعلق آڈٹ پیراز موجود ہیں لیکن ای سی سی اور ایوی ایشن ڈویژن کے ساتھ متعدد اجلاسوں کے باوجود رقم وصول نہیں ہوسکی۔
رپورٹ کے مطابق 30 جون 2024 کو آڈٹ مکمل ہونے تک بھی مذکورہ واجبات وصول نہیں کیے جا سکے تھے۔
آڈٹ رپورٹ میں کہنا تھا کہ پی آئی اے نے واجبات کی وصولی کے لیے مناسب حکمتِ عملی اختیار نہیں کی اور نہ ہی حتمی آڈٹ رپورٹ کی تکمیل تک ڈی اے سی میٹنگ بلائی گئی۔
آڈیٹرز نے اپنی رپورٹ میں معاملہ حل کرنے کے لیے ایوی ایشن ڈویژن سے براہِ راست رابطہ کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ واجب الادا رقم کی وصولی یقینی بنائی جاسکے۔