باصلاحیت اداکارہ زارا نور عباس کی ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر تعریفوں اور تبصروں کا طوفان امڈ آیا۔

اداکارہ زارا عباس نے انسٹاگرام پر اپنی ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ جوائنٹ فیملی سسٹم نہ صرف ہمارے معاشرتی ڈھانچے کا اہم حصہ ہے بلکہ موجودہ دور کی تنہائی اور مسائل کا بہترین حل بھی ہے۔

زارا نور عباس نے پوسٹ میں لکھا کہ ہمارے بزرگوں کے دور میں خاندان اتنے قریب ہوا کرتے تھے کہ پیدل ایک دوسرے کے گھروں میں جایا جاتا، سب مل کر کھانا کھاتے، بچوں کی پرورش میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے اور زندگی آسان لگتی تھی۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں پھر سے اسی نظام کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ "مشترکہ خاندانی نظام زندہ باد"۔

زارا کی جانب سے خاندانی نظام کے حق میں اس بیان کو ان کے فینز نے نہ صرف سراہا بلکہ اس پر سیر حاصل بحث بھی شروع کر دی ہے۔ 

خیال رہے کہ حال ہی میں اداکارہ حمیرا اصغر کی 10 ماہ پرانی لاش فلیٹ سے ملی تھی جہاں وہ اکیلے رہا کرتی تھیں۔ 

اسی طرح سنیئر لیجنڈری اداکارہ عائشہ خان بھی اپنے فلیٹ میں مردہ حالت میں ملی تھیں۔ وہ بھی تنہا رہا کرتی تھیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

نیتن یاہو نے مسئلۂ فلسطین کو دنیا بھر میں زندہ کر دیا ہے، اسرائیلی جنرل

غاصب اسرائیلی فوج کے اعلی جنرل نے غزہ کیخلاف جاری انسانیت سوز اسرائیلی جنگ کے حوالے سے نیتن یاہو کابینہ کی مجرمانہ پالیسیوں اور غزہ کے عوام کو بھوکا مار ڈالنے پر مبنی صیہونی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ دنیا بھر میں مسئلہ فلسطین کے دوبارہ اُبھر آنیکا اصلی ذمہ دار نیتن یاہو ہے! اسلام ٹائمز۔ قابض اسرائیلی فوج کی آپریشنز برانچ کے سابق سربراہ جنرل اسرائیل زیف نے اعلان کیا ہے کہ نیتن یاہو کابینہ جنگ غزہ میں اپنی حکمت عملی مکمل طور پر کھو چکی ہے اور اب وہ یہ تک نہیں جانتی کہ اس دلدل سے باہر کیسے نکلنا ہے۔ جنرل اسرائیل زیف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ نہ صرف تمام حربے اور فلسطینی مزاحمت کو ختم کرنے کی تمام کوششیں، حتمی مقاصد کے حصول میں بری طرح سے ناکام رہی ہیں بلکہ اسرائیلی فوج کو بھی مسلسل جانی نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ یہ مسئلہ "خوراک کی جنگ" میں اسرائیل کو ملنے والی "مکمل شکست" کے علاوہ ہے درحالیکہ صیہونی سیاسی رہنما، اب اس شکست کے بھیانک نتائج کی تلافی کرنے کی کوشش میں ہیں۔

صیہونی جنرل نے کہا کہ "قیدیوں کی رہائی" کے مقصد سے، "غزہ کے عوام کو بھوکا مار ڈالنے" کے مقصد تک، اس جنگ کی سمت میں آنے والی تبدیلی نے اسے دنیا بھر کی نظروں میں ایک "لعنتی جنگ" بنا ڈالا ہے جبکہ اس امر نے اب، اس جنگ کو مزید جاری رکھنے کے آخری جواز یعنی "قیدیوں کی واپسی" کو بھی سلب کر لیا ہے۔ صہیونی جنرل نے کہا کہ مسلح عناصر کے ساتھ طویل جنگ کا تو جواز ڈھونڈا جا سکتا ہے لیکن "بھوک کے باعث بچوں کی موت" کا کوئی جواز نہیں گھڑا جا سکتا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس اسٹریٹجک شکست نے اسرائیل کے خلاف ایک بے مثال عالمی اتحاد کو جنم دیا ہے، جنرل اسرائیل زیف نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف اب ایک عالمی مہم شروع ہو چکی ہے کہ جس کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہونے والی آئندہ ووٹنگ میں عروج ملے گا جبکہ اس ووٹنگ کو فرانس، برطانیہ و اسپین کی قیادت میں 142 ممالک کی حمایت بھی حاصل ہے درحالیکہ "فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت" اور "غزہ میں بھوک پر مبنی صیہونی جنگ کی مذمت" میں یورپ کا موقف بھی متحد ہو چکا ہے۔ 

اسرائیلی فوج کی آپریشنز برانچ کے سابق کمانڈر نے کئی ایک عشروں کی "ڈی اسکیلیشن پالیسی" کے بعد، "اسرائیل کے مقابلے میں مسئلۂ فلسطین" کو ایک مرتبہ پھر زندہ کر دینے کا ذمہ دار غاصب صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ٹھہرایا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کابینہ کی جانب سے جنگ کے انتظام و انصرام میں انجام پانے والی سنگین غلطیوں نے ہی حماس کو ایک "بڑی سیاسی فتح" حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا ہے جبکہ "بھوک کی جنگ" نے اسرائیلی فوج کے امیج کو شدید نقصان پہنچاتے ہوئے اسے "اقدار پر مبنی فوج" سے گرا کر "غیر اخلاقی فوج" میں بدل ڈالا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس جنگ کو روکنے کے لئے ڈالے جانے والے بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ، حماس کی پوزیشن کو مزید مضبوط کرے گا، صہیونی جنرل نے کہا کہ صرف اور صرف "سیاسی وجوہات" کی بنا پر انجام پانے والے جنگ کے انتظام و انصرام، نے ہی اسرائیل کو بند گلی میں پہنچایا ہے اور یہی امر بالآخر، اس کی حاصل شدہ تمام کامیابیوں کو بھی برباد کر کے رکھ دے گا۔

اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان کے آخر میں، جنرل اسرائیل زیف نے نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں ایک ٹیکنوکریٹک حکومت بنانے اور حماس کو حکومت سے باہر کرنے پر مبنی "مصر کی تجویز" سے اتفاق کرے کیونکہ صرف ایسا کرنے سے ہی اسرائیل، غزہ کی اس گہری دلدل سے "وقار کے ساتھ" باہر نکل اور اپنے "قیدیوں" کو واپس لا سکتا ہے درحالیکہ اس منصوبے کو مسترد کر دینے اور جنگ کو مزید جاری رکھنے کی صورت میں اسرائیل، یقینی طور پر "عبرتناک شکست" کی جانب بڑھے گا!

متعلقہ مضامین

  • نازیبا ویڈیوز لیک ہونے کے بعد رجب بٹ پر ایک اور ’’شرمناک الزام‘‘ لگ گیا
  • چوہدری شجاعت حسین سیاسی وضع داری میں اپنی مثال نہیں رکھتے۔ چوہدری سالک حسین،چوہدری شافع حسین خاندانی روایات کو بہترین انداز میں نبھا رہے ہیں۔ خواجہ رمیض حسن
  • رجب بٹ اور قریبی دوستوں کی نازیبا ویڈیوز لیک ہوگئیں
  • نیتن یاہو نے مسئلۂ فلسطین کو دنیا بھر میں زندہ کر دیا ہے، اسرائیلی جنرل
  • عامر خان کی رہائش گاہ پر پولیس کا غیر معمولی دورہ، مداحوں میں بے چینی
  • راولپنڈی؛ غیرت کے نام پر قتل لڑکی پر شدید تشدد کا انکشاف، گردن کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں
  • رجب بٹ کے قریبی دوستوں کی نازیبا ویڈیوز لیک ہوگئیں
  • عامر خان نے ’اہم اعلان‘ کیلئے پریس کانفرنس بلا لی
  • ایئربلیو طیا رہ حادثے کو15سال بیت گئے، زخم آج بھی زندہ