اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
اسٹیٹ بینک نے اگلے دو ماہ کے لیے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ تمام معاشی اعشاریے دیکھ کر شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ مئی اور جون میں مہنگائی کی شرح میں کچھ اضافہ ہوا ہے اور ملک میں اس وقت مہنگائی کی شرح 7 اعشاریہ 2 فیصد ہے
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ہے، ترسیلات زر 38 ارب ڈالرز سے زائد رہیں، گزشتہ مالی سال میں ترسیلات زر تقریباً 30 ارب ڈالرز تھیں۔
جمیل احمد نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں تمام ادائیگیاں وقت پر کی گئیں، زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں تقریباً 5 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال میں گروتھ ریٹ 2.
ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال میں زرعی شعبہ بہتر ہونے سے نمو بڑھے گی، موجود مالی سال میں مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ توانائی کی قیمتوں میں آئندہ بھی اضافے کا امکان ہے، معاشی سرگرمیاں بڑھنے سے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ایکسپورٹس 4 فیصد بڑھی ہیں، موجود مالی سال میں ترسیلات زر 40 ارب ڈالرز سے زائد رہنے کا امکان ہے جبکہ جی ڈی پی گروتھ سوا تین سے سوا چار فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
جمیل احمد کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح اپریل میں کم ترین رہی جبکہ مئی اور جون میں مہنگائی کی شرح کچھ بڑھی ہے، بیس افیکٹ اور توانائی کی قیمتوں کی وجہ سے مہنگائی آئندہ بھی کچھ بڑھے گی
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: گزشتہ مالی سال مہنگائی کی شرح مالی سال میں کا امکان ہے اسٹیٹ بینک ارب ڈالرز اضافہ ہوا نے کہا کہ
پڑھیں:
سٹیٹ بینک کا شرح سود کو برقرار رکھنے کا فیصلہ انتہائی محتاط ہے ؛ گوہر اعجاز
سٹی 42 : چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک کا شرح سود کو برقرار رکھنے کا فیصلہ انتہائی محتاط ہے 11 فیصد شرح سود علاقائی ممالک کے مقابلے میں دوگنی ہے ۔
گوہر اعجاز نے سٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ برقرار رکھنے پر ردعمل میں کہا کہ ان حالات میں پاکستان میں کاروبار کیسے پھل پھول سکتا ہے ؟ 11 فیصد شرح سود پر روزگار کیسے پیدا ہوں گے ؟ بلند شرح سود پر برآمدات پر مبنی معیشت کا پہیہ کیسے چلے گا ؟
تبادلوں کے منتظر اساتذہ کے لئےاچھی خبر
گوہر اعجاز نے کہا کہ علاقائی ممالک کا مقابلہ کرنے کے لیے کاروبار ماحول دوست پیدا کیا جائے انڈیا میں شرح سود 5.5 فیصد اور بنگلہ دیش میں 10 فیصد ہے ،چین میں شرح سود 3 فیصد اور تھائی لینڈ میں 1.75 فیصد ہے ، مانیٹری پالیسی کا پاکستان میں 11 فیصد شرح سود کو برقرار رکھنا انتہائی محتاط ہے۔