شہباز شریف کی دعوت، ایرانی صدر مسعود پزشکیان اتوار کو پاکستان آئیں گے
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
تہران(ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کے صدر مسعود پزشکیان 2 اگست کو دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان آئیں گے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ایرانی صدر کے سیاسی مشیر مہدی سنائی نے کہا ہے کہ ایرانی صدر وزیراعظم شہباز شریف ، فیلڈ مارشل عاصم منیر ، چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقاتیں کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈاکٹر مسعود پزشکیان وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کریں گے، دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، معاشی، مذہبی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
26 نومبر احتجاج: عارف علوی، گنڈاپور سمیت 50 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری
انہوں نے مزید کہا کہ اس دورے کا مقصد صوبائی اور سرحدی تعاون کو مزید بڑھانا اور تجارتی تبادلے کو موجودہ 3 ارب ڈالر سے آگے لے جانا بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ مسعود پزشکیان گزشتہ دو برسوں میں پاکستان کا دورہ کرنے والے دوسرے ایرانی صدر ہوں گے، اپریل 2024 میں سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا تین روزہ سرکاری دورہ کیا تھا۔
دوسری جانب پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی کچھ روز قبل تصدیق کی تھی کہ ایرانی صدر جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔
ڈی جی ایل ڈی اے کی نااہلی یا عدم دلچسپی؟ زرعی اراضی پر قائم غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیزکیخلاف آپریشن غیراعلانیہ بند، شہریوں کے اربوں روپے ڈوب گئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: مسعود پزشکیان ایرانی صدر پاکستان کا
پڑھیں:
ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو مضبوط بنا کر پابندیوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے، ایرانی صدر
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ مغربی پابندیوں کا مؤثر توڑ مضبوط علاقائی تعلقات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ایران کو آج پہلے سے کہیں زیادہ اپنے ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران پاکستانی حمایت کبھی نہیں بھولے گا، صدر مسعود پزشکیان کا محسن نقوی سے اظہار تشکر
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے ارکان سے ملاقات میں صدر نے کہا کہ سرحدی صوبوں میں مقامی حکام کو اختیارات تفویض کرنا ہمسایہ ممالک سے تعاون بڑھانے کے لیے مفید ہو گا۔
ان کا کہنا تھاکہ اگر ہم ہمسایہ ممالک سے تعلقات مضبوط کریں تو پابندیاں بے اثر ہو جائیں گی۔
صدر نے پاکستان، افغانستان، ترکمانستان، آذربائیجان، آرمینیا، ترکی، عراق اور جنوبی خلیجی ممالک کو تعاون کے لیے اہم امکانات رکھنے والے ممالک قرار دیا اور کہا کہ باہمی مفاد کے لیے ان مواقع کو فعال کرنا ہوگا۔
پزشکیان نے جون میں ایران کے اعلیٰ سیاسی و عسکری رہنماؤں کے اجلاس پر اسرائیلی حملے کی کوشش کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ اگر یہ حملہ کامیاب ہو جاتا تو ملک کی قیادت کو سنگین نقصان پہنچ سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ہمیں اختیارات کی مرکزیت ختم کرنے کی اہمیت یاد دلاتا ہے، تاکہ اگر خدانخواستہ اعلیٰ حکام کو کچھ ہو جائے تو نظام چلتا رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران ایرانی صدر صدر پزشکیان