9 مئی مقدمات، عمر ایوب، شبلی فراز، حامد رضا، زرتاج گل کو 10-10 سال قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ غلام محمد آباد کے مقدمہ نمبر 1277 کے فیصلہ میں 66 ملزمان میں سے 60 ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی جبکہ 6 ملزمان کو بری کر دیا۔ اس موقع پر عدالت کے اندر اور باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ 9 مئی کے 2 مقدمات میں فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی راہنماؤں عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت 100 سے زائد راہنماؤں اور کارکنوں کو قید کی سزائیں سنا دیں جبکہ فواد چودھری، زین قریشی اور خیال کاسترو کو بری کر دیا گیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے حساس ادارے کے دفتر پر حملہ کے الزام میں تھانہ سول لائن میں درج مقدمہ نمبر 832 میں 185 ملزمان میں سے 108 ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزائیں سنائیں اور 77 ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا۔
عدالت نے تھانہ غلام محمد آباد کے مقدمہ نمبر 1277 کے فیصلہ میں 66 ملزمان میں سے 60 ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی جبکہ 6 ملزمان کو بری کر دیا۔ اس موقع پر عدالت کے اندر اور باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ عدالت کی طرف سے سنائے گئے فیصلے میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب، قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل اور سینیٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شبلی فراز کو 10-10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا کو بھی 10سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، علی افضل ساہی کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ سابق وفاقی وزیر فواد چودھری اور رکن قومی اسمبلی زین قریشی اور خیال کاسترو کو بری کردیا گیا ہے۔ عدالت نے پولیس وین نذرآتش کرنے کے کیس کا بھی فیصلہ سنا دیا، 32 میں سے 28 ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے 10-10 سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ 4 ملزمان کو بری کردیا گیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو حکم دیا تھا کہ وہ 9 مئی کے مقدمات میں عدالتی کارروائی مکمل کرتے ہوئے ان پر فیصلہ سنائیں اور سپریم کورٹ کی طرف سے دی جانے والی ڈیڈ لائن اگلے ماہ ختم ہو رہی ہے۔ یاد رہے کہ 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے جن میں سرکاری اور عسکری عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا تھا، ان واقعات پر مختلف شہروں میں انسداد دہشت گردی کے مقدمات درج کیے گئے تھے، فیصل آباد میں یہ مقدمات پولیس کی مدعیت میں درج ہوئے تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سال قید کی سزا سنائی گئی بری کر دیا کو بری کر عدالت نے
پڑھیں:
کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت نے کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کے 2 ملزمان سے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے سے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
اتوار کو اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت کے روبرو سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں ملزمان غنی امان چانڈیو اور سرمد علی کو پیش کیا۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر پیش کیا گیا۔
کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ سمیت دیگر وکلا رہنما بھی وکلا صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کو ایک دن کے راہداری ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی گئی۔ سی ٹی ڈی حکام نے کہا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا ہے۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔ ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کرکے دہشتگردی کی ترغیب دیتے تھے۔
وکلا صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی اور موقف اختیار کیا گیا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
عدالت نے وکلا صفائی کی درخواست منظور کی اور ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔