پنجاب میں فلیش فلڈنگ کا خدشہ، الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
لاہور:
پی ڈی ایم اے پنجاب نے صوبے میں رود کوہیوں میں نچلے سے درمیانے درجے کے فلڈ کے خدشے کے تحت الرٹ جاری کردیا۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور رودکوہیوں میں فلیش فلڈنگ کا خدشہ ہے، اگلے 15 گھنٹوں کے دوران رودکوہیوں میں سیلابی صورت حال بن سکتی ہے۔
کمشنر ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے ڈپٹی کمشنرز نے ممکنہ صورت حال بارے الرٹ جاری کردیا، لوکل گورنمنٹ، محکمہ زراعت، محکمہ آب پاشی، محکمہ صحت، محکمہ جنگلات، لائیو اسٹاک اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ ریسکیو 1122 کو تمام تر انتظامات پہلے ہی مکمل کرنے کی ہدایات کی گئی ہے اور ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا نے متعلقہ انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات کردی ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر تمام تر انتظامات پیشی مکمل کریں، ایمرجنسی کنٹرول رومز میں اسٹاف کو الرٹ رکھا جائے۔
ڈی جی عرفان کاٹھیا نے کہا کہ ریسکیو 1122 کی ڈایزاسٹر رسپانس ٹیموں کو بھی ہائی الرٹ رکھا جائے، ریسکیو آپریشن کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کا اسٹاک وافر مقدار میں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ عوام الناس کو صورت حال سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھا جائے، عوام جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور ہنگامی انخلا کی صورت میں انتظامیہ سے تعاون کریں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ شہری ایمرجنسی کی صورت میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے الرٹ جاری نے کہا کہ
پڑھیں:
امریکا میں الو بڑھ گئے، محکمہ داخلہ کا سخت کارروائی کا فیصلہ
امریکی حکومت نے 5 لاکھ الو (بارڈ آولز) کو مارنے کا منصوبہ تیار کر لیا جس پر ماحولیاتی ماہرین اور جنگلی حیات کے تحفظ کے حامی سخت تنقید کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹو بھالو باز نہ آیا، بے تحاشہ پھل کھانے پر پھر اسپتال میں داخل
یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ بارڈ الو شکار میں زیادہ ماہر اور جارح ہیں جس کے باعث وہ مقامی نسل کے اسپاٹڈ الو کو پیچھے چھوڑ رہے ہیں۔ اسپاٹڈ الو کو سنہ 1990 میں خطرے سے دوچار قرار دیا گیا تھا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ قدم قدرتی توازن بحال کرنے کے لیے ضروری ہے تاہم ناقدین کے مطابق یہ منصوبہ غیر ضروری اور ناکامی کا شکار ہونے والا ہے۔
رپورٹس کے مطابق حکومت پیشہ ور شکاریوں کو بھرتی کرے گی جو ان الوؤں کو ہلاک کریں گے۔ ان علاقوں میں جہاں اسلحے کے استعمال کی اجازت نہیں الوؤں کو پکڑ کر یوتھنائز (یعنی انجیکشن وغیرہ لگا کر غیر تکلیف دہ موت دینا) کیا جائے گا۔
بتایا جا رہا ہے کہ 5 لاکھ الو مارنے کا مطلب ان کی آبادی کا تقریباً 10 فیصد ختم کر دینا ہے۔
مزید پڑھیے: ناچنے والی مور مکڑیوں کے حیرت انگیز راز، قدرت کی صناعی پر سائنسدان حیران
ریپبلکن سینیٹر جان کینیڈی نے اس منصوبے کو تاریخ کا سب سے بیوقوفانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت قدرت کے توازن کو مصنوعی طور پر بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کینیڈی نے اس منصوبے کے خلاف ایک قرارداد بھی پیش کی ہے جس کے مطابق اگر اسے کانگریس اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منظوری مل جائے تو اس پالیسی پر عملدرآمد روک دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: چیونٹیوں کی اسمگلنگ میں اضافہ، اس کے نقصانات کیا ہیں؟
سینیٹر کینیڈی نے محکمہ داخلہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ وہ 4 لاکھ 53 ہزار بارڈ الو صرف اس لیے مارنا چاہتا ہے کہ اس کو لگتا ہے یہ اسپاٹڈ الو سے بہتر شکاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپاٹڈ الو آلو امریکا امریکی الو امریکی محکمہ داخلہ بارڈ الو