چین کے شمالی علاقوں میں مسلسل موسلادھار بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقے بیجنگ، تیانجن اور صوبہ حبیہ شامل ہیں۔

بیجنگ کے می یون ضلع کے شمال مشرقی حصے میں سب سے زیادہ ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں، جہاں کئی مکانات اور سڑکیں سیلاب اور مٹی کے تودوں کے باعث تباہ ہو گئیں۔ قومی موسمیاتی ادارے نے ریڈ الرٹ جاری کر رکھا ہے، جو انتباہ کا دوسرا بلند ترین درجہ ہے۔

حکام کے مطابق بیجنگ سے 80 ہزار سے زائد افراد کو انخلا کے لیے مجبور ہونا پڑا ہے، جبکہ 130 سے زائد دیہات بجلی سے محروم ہیں۔ ژینژوانگ گاؤں میں کیچڑ سے گاڑیاں ڈھک گئیں اور پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ یہ دہائیوں کا بدترین سیلاب ہے۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں 3 اگست تک ممکنہ سیلابی صورتحال، این ڈی ایم اے کا الرٹ جاری

تیانجن میں بھی 10 ہزار سے زائد افراد کو نچلے علاقوں سے نکالا گیا، جبکہ صوبہ حبیہ میں لینڈ سلائیڈنگ سے 8 افراد جاں بحق اور 4 لاپتا ہو گئے۔ کئی پہاڑی دیہات کا دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔

چینی حکومت نے بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، جس میں فوج بھی شامل ہے۔ صرف صوبہ حبیہ میں 8 ہزار سے زائد افراد کو بچایا جا چکا ہے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور کئی شہروں میں اب بھی سیلاب کا الرٹ برقرار ہے۔

صدر شی جن پنگ نے حکام کو ہنگامی حالات کے لیے تیار رہنے، فوری انخلا اور متاثرین کی بھرپور مدد کی ہدایت کی ہے۔ مرکزی حکومت نے امدادی کاموں کے لیے 490 ملین یوآن (قریباً 68 ملین ڈالر) جاری کیے ہیں، جبکہ بیجنگ کو اضافی 200 ملین یوآن دیے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق بارشوں کا سلسلہ مزید جاری رہنے کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بارشیں بیجنگ چین لینڈ سلائیڈنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چین لینڈ سلائیڈنگ ہزار سے زائد افراد لینڈ سلائیڈنگ افراد کو کے لیے

پڑھیں:

مون سون بارشوں کے 11 ویں سپیل کا آغاز، ایبٹ آباد اور دیگر علاقوں میں طوفانی بارش

ایبٹ آباد(ویب ڈیسک) مون سون بارشوں کے 11 ویں سپیل کے آغاز پر ایبٹ آباد میں طوفانی بارش ہوئی۔

توحید آباد، چھانگا گلی، ایوبیہ سمیت متعدد سڑکوں پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، ہیوی مشینری کی مدد سے سڑکوں کی بحالی کا کام جاری رہا، چترال میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، متعدد شاہراہیں مختلف مقامات پر بند ہوگئیں،انتظامیہ ملبہ ہٹانے میں مصروف رہی۔

کراچی میں بھی بادلوں کی انٹری ہوگئی، شارع فیصل، گلشن اقبال، ڈرگ روڈ پر بوندا باندی ہوئی، 19 ستمبر تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، مری، اٹک، چکوال اور جہلم میں بادل برسیں گے، بارشوں سے بڑے شہروں کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ بڑھ گیا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
  • موسلادھار بارشوں کے بعد سیلاب، گرم چشمہ تا چترال روڈ مختلف مقامات سے بند
  • اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ ‘18 افراد ہلاک
  • عراق: مقدس مقامات کی زیارت اب صرف مخصوص عمر کے افراد کیلئے
  • سیلاب اور بارشوں سے کپاس کی فصل شدید متاثر
  • مون سون بارشوں کے 11 ویں سپیل کا آغاز، ایبٹ آباد اور دیگر علاقوں میں طوفانی بارش
  • گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
  • ملائیشیا میں طوفانی بارشوں سے تودے گرنے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک
  • پنجاب میں گرانفروشی کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن، 12 ہزار سے زائد دکانداروں کو جرمانے
  • مون سون کے 11 ویں سپیل کا آج سے آغاز، شدید بارشوں کی پیشگوئی