سالٹ لیک سٹی سے ایمسٹرڈم جانے والی ڈیلٹا ایئر لائنز کی ایک پرواز بدھ کی شام شدید طوفانی ہوا کا شکار ہوئی جس کے نتیجے میں 25 مسافر زخمی ہو گئے اور پرواز کو منی ایپولس-اسٹ۔ پال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی طور پر لینڈ کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا: ٹیکساس میں شدید سیلاب سے 13 افراد ہلاک، 20 بچے لاپتا، ایمرجنسی نافذ

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایئر بس A330-900 میں 275 مسافر اور 13 عملہ کے ارکان سوار تھے۔ پرواز شام 7:45 بجے ایئرپورٹ پر لینڈ ہوئی جہاں ایئرپورٹ کے فائر ڈیپارٹمنٹ اور پیرا میڈکس نے فوری طور پر زخمی مسافروں کی مدد کی۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے مقامی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔

ایک مسافر لیان کلیمنٹ-نیش نے میڈیا کو بتایا کہ جو لوگ سیٹ بیلٹ نہیں پہنے ہوئے تھے، وہ کیبن میں ادھر ادھر جاگرے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ چھت سے ٹکرائے اور پھر نیچے گر گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ کٹس بھی چھت سے ٹکرائیں اور نیچے گر گئیں جس سے لوگ زخمی ہوئے اور ایسا کئی بار ہوا جو بہت خوفناک تھا۔

ڈیلٹا ایئر لائنز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم تمام ایمرجنسی ریسپانڈرز کی مدد کے لیے شکر گزار ہیں جو اس حادثے میں شامل تھے۔

ماحولیاتی تبدیلی اور طوفانی ہواؤں کا بڑھتا ہوا خطرہ

اگرچہ طیاروں میں ٹربولینس کے نتیجے میں شدید زخمی ہونے کے واقعات نایاب ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے سبب ان واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ حالیہ حادثہ اس سال رپورٹ ہونے والے طوفانی ہواؤں سے متاثرہ پروازوں میں سے ایک ہے جو ہوا بازی کی سلامتی کے بارے میں آگاہی کو بڑھا رہا ہے۔

مزید پڑھیے: احمد آباد طیارہ حادثہ، بھارتی تاریخ کے بدترین فضائی سانحات میں المناک اضافہ

جنوری میں واشنگٹن ڈی سی کے اوپر پیش آنے والے ایک فضائی تصادم میں 67 افراد کی جان چلی گئی تھی جبکہ حال ہی میں ڈینور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک جہاز میں آگ لگنے کے بعد مسافروں کو ایمرجنسی سلائیڈ کے ذریعے باہر نکالا گیا تھا۔

جون میں ایک امریکی ایئر لائنز کی پرواز کو میامی سے رالی ڈورہم، نارتھ کیرولائنا جانے کے دوران طوفانی ہوا کا سامنا ہوا جس میں 5 مسافر زخمی ہوئے۔ اسی ماہ جرمنی کے جنوبی علاقے میں ایک رائن ایئر کی پرواز کو شدید طوفانی ہوا کا سامنا کرنا پڑا جس کے نتیجے میں نو افراد زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں: احمد آباد طیارہ حادثہ: سابق وزیراعلیٰ وجئے روپانی بیٹی سے ملنے لندن جارہے تھے

مارچ میں سان فرانسسکو سے سنگاپور جانے والی یونائیٹڈ ایئر لائنز کی ایک پرواز نے فلپائن کے اوپر شدید طوفانی ہوا کا سامنا کیا جس کے نتیجے میں 5 مسافر زخمی ہوئے۔

مہلک واقعہ

مئی 2024 میں سنگاپور ایئر لائنز کی پرواز میں شدید ٹربولینس کے باعث ایک شخص کی موت واقع ہو گئی تھی جو کئی دہائیوں میں کسی بڑے ایئر لائن حادثے میں ٹربولینس کے سبب ہونے والی پہلی ہلاکت تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ڈیلٹا ایئر طیارے کو حادثہ ڈیلٹا ایئر لائنز سالٹ لیک سٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ڈیلٹا ایئر لائنز ڈیلٹا ایئر لائنز طوفانی ہوا کا ایئر لائنز کی کے نتیجے میں شدید طوفانی مسافر زخمی زخمی ہوئے کا سامنا

پڑھیں:

لینڈنگ کے وقت جہاز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آپ کو فضائی سفر کے دوران جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز کو کھلا رکھنا شاید تکلیف دہ محسوس ہوتا ہے، لیکن بنیادی طور پر اس کا مقصد مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق اگر آپ نے کبھی کمرشل فلائٹ پر سفر کیا ہے تو آپ نے طیارے کی لینڈنگ سے قبل فلائٹ اٹینڈنٹ کی شائستہ انداز میں ایک درخواست سُنی ہوگی کہ ’براہِ مہربانی اپنی اپنی کھڑکیوں کے شیڈز کُھلے رکھیں۔‘ یہ سُن کر پہلے آپ کو لگتا ہے کہ یہ بلاوجہ کی ایک تکلیف ہے، جیسا کہ اگر کھڑکیوں کے شیڈز اُوپر ہوں یا نیچے، اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ تاہم جہاز کے عملے کی یہ چھوٹی سی ہدایت مسافروں کے آرام کے بارے میں نہیں ہے۔ اس ہدایت کے پیچھے ایک بڑی حفاظتی وجہ ہے۔ دراصل یہ ایک ایسی ہدایت ہے جس پر دنیا بھر کی ہر ایئرلائن عمل کرتی ہے لینڈنگ کے دوران کھڑکی کے شیڈز کھلے رکھنے کی پانچ وجوہات ہیں 1۔ ہنگامی صورتِ حال کو جلدی سے سمجھنے میں مدد ملتی ہے طیارے کا عملہ اور مسافر الرٹ رہتے ہیں جب جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز نیچے ہوتے ہیں، تو کیبن گہرا اور آرام دہ محسوس ہوتا ہے جس سے مسافر غنودگی یا بے دھیانی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ دیکھیں کون سے اخراج کے راستے محفوظ ہیں مسافر بھی باہر کا منظر واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں اور اعتماد کے ساتھ ہدایات پر عمل کر سکتے ہیں۔ ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے نئی تحقیق کے مطابق ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے، اطالوی ماہرین نے بتایا کہ ہینڈ رائٹنگ سے دماغ کے یادداشت، حرکت اور تخلیقی حصے زیادہ سرگرم ہوتے ہیں، ٹائپنگ میں محدود موٹر عمل سے دماغی شمولیت اور حسی فیڈ بیک کم،ہاتھ سے نوٹس پر طلبا بہتر یاد رکھتے ہیں۔ تحقیق میں تعلیمی اداروں کو تجویز دی گئی ہے کہ ڈیجیٹل تعلیم کے ساتھ ہاتھ سے لکھنے کی مشق کو بھی شامل کیا جائے ہاتھ سے لکھنے کے دوران دماغ کے وہ حصے زیادہ سرگرم ہو جاتے ہیں جو حرکت، احساس اور یادداشت سے تعلق رکھتے ہیں۔

ویب ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • لینڈنگ کے وقت جہاز
  • امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی میں بڑی پیشرفت
  • انڈین طیارے میں خودکش حملہ آورکی موجودگی،ہنگامی لینڈنگ
  • بھارتی طیارے میں خودکش حملہ آورکی موجودگی،ہنگامی لینڈنگ
  • بھارتی طیارے میں بم کی اطلاع: ہنگامی طور پر ممبئی ایئرپورٹ پر اتارلیا گیا
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • میکسیکو: امریکی ائر لائن کے طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
  • نیویارک میں طوفانی بارش سے ہلاکتیں
  • میکسیکو میں امریکی طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
  • ملک کے مختلف شہروں میں دھند کے باعث حدِ نگاہ کم: متعدد پروازوں کو منسوخی اور تاخیر کا سامنا