ویب ڈیسک: صادق آباد کےعلاقہ ماہی چوک کے قریب پولیس چوکی پر کچے کے ڈاکوؤں نے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں 5 ایلیٹ جوان شہید ہوگئے جبکہ 2 جوان زخمی ہوئے۔

ترجمان پولیس کے مطابق درجنوں ڈاکوؤں نے رات گئے پولیس پوسٹ پر حملہ کیا، ڈاکوؤں کے حملے کی اطلاع پر ڈی پی او عرفان علی سموں پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے، مقابلے میں ایک ڈاکو بھی مارا گیا، ڈاکوؤں کی جانب سے چوکی پر راکٹ لانچر بھی داغے گئے۔

پنجاب حکومت کاصحت کےمنصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹرکوشراکت داربنانےکافیصلہ

ترجمان پولیس کے مطابق شہدا میں محمد عرفان، محمد سلیم، خلیل احمد، غضنفر عباس، نخیل حسین شامل ہیں، شہید اہلکار 6 ماہ سے کچے میں ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے، شہدا کی مکمل اعزاز کے ساتھ تدفین کی جائے گی۔

ڈی پی او عرفان علی سموں نے کہا کہ ڈاکو ریاست اور قانون سے بالاتر نہیں ہوسکتے، ڈاکوؤں کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے صادق آباد کے قریب پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کے حملے کی پرزور مذمت کی اور حملے میں شہید ہونے والے 5 پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

 ساف انڈر 17 چیمپئن شپ 2025 کا شیڈول جاری

انہوں نے شہید پولیس اہلکاروں کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت بھی کیا۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ شہید پولیس اہلکاروں کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں، پولیس جوانوں نے تاریکی میں بزدلانہ حملہ کرنے والے ڈاکوؤں کا جوانمردی سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، پولیس اہلکاروں نے فرض کی راہ میں جانیں نچھاور کر کے شہادت کا اعلیٰ مرتبہ پایا۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف برسر پیکار پولیس اہلکاروں کی عظیم قربانی کو قوم ہمیشہ یاد رکھے گی، شہید پولیس جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
 

ایاز صادق کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پولیس اہلکاروں چوکی پر

پڑھیں:

یوم شہدائے پولیس، کرم کے شہید پولیس اہلکاروں کی بہادری کی داستان

ضلع کرم میں گزشتہ ایک سال کے دوران کرم پولیس کے 07 بہادر سپاہیوں سمیت مجموعی طور پر 68 جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر یہ ثابت کیا کہ وہ کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتے۔ اسلام ٹائمز۔ ضلع کرم خیبر پختونخوا کا وہ منفرد خطہ ہے جس کی سرزمین بہادری، ایثار اور سرفروشی کی ان کہی داستانوں سے لبریز ہے یہاں کی فضائیں ان لازوال قربانیوں کی گواہ ہیں جو کرم پولیس کے جوانوں نے قیامِ امن کے لیے دی ہیں، ضلع کرم میں گزشتہ ایک سال کے دوران کرم پولیس کے 07 بہادر سپاہیوں سمیت مجموعی طور پر 68 جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر یہ ثابت کیا کہ وہ کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتے۔ ان شہداء کی قربانیاں خیبرپختونخوا پولیس بالخصوص ڈسٹرکٹ کرم پولیس کی جرات، فرض شناسی اور ایثار کا روشن مینار ہیں یہ وہ عظیم سپوٹر ہے جنہوں نے اپنے خون سے امن کی زمین کو سینچا اور ثابت کیا کہ امن کی قیمت بہت بڑی ہے اور وہ اسے چکانے کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔ 

ضلع کرم کی جغرافیائی حدود قبائلی رسوم و روایات اور سیکیورٹی کے پیچیدہ معاملات پولیس کے فرائض کو عام حالات سے کہیں زیادہ مشکل بنا دیتے ہیں لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود کرم پولیس کے جوان عزم و حوصلے کی مثال بن کر سامنے آئے ہیں انہوں نے دہشت گردی، شدت پسندی اور جرائم کے خلاف جس پامردی سے مقابلہ کیا ہے وہ قابلِ تقلید ہے۔ کرم پولیس نہ صرف ان شہداء کی قربانیوں کو یاد رکھتی ہے بلکہ ان کے مشن یعنی امن کے قیام کو پوری قوت سے آگے بڑھا رہی ہے ان کی یادیں ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گی اور ان کی جرات و بہادری آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بنی رہیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعلی ٰمریم نواز کا رحیم یار خان پولیس چوکی پر حملے میں5 ایلیٹ فورس جوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار
  • وفاقی وزیر داخلہ کی صادق آباد کے قریب پولیس چوکی پر ڈاکووں کے حملے کی مذمت، شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت
  • شیخانی پولیس چوکی پر ڈاکوئوں کاحملہ، 5 اہلکار شہید، 2 زخمی،ایک ڈاکو ہلاک
  • رحیم یار خان: ڈاکوؤں کا پولیس پر حملہ، 5 ایلیٹ اہلکار شہید
  • رحیم یارخان: شیخانی پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کا حملہ، 5 اہلکارشہید،2 زخمی
  • رحیم یار خان: پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کا حملہ، 5 اہلکار شہید، 2 زخمی
  • رحیم یار خان: شیخانی پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کا حملہ، 5 اہلکار شہید، مقابلہ جاری
  • یوم شہدائے پولیس، کرم کے شہید پولیس اہلکاروں کی بہادری کی داستان
  • شکارپور: پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کا حملہ، ایک پولیس اہلکار زخمی اور ایک اغواء