تحریک تحفظ آئین کی اے پی سی کے اعلامیے پر بی ایل اے کی چھاپ شرمناک ہے، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی اے پی سی کے اعلامیے پر بی ایل اے کی چھاپ شرمناک ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی اے پی سی کے 5 صفحات اور 32 نکات پرمشتمل طویل اعلامیے میں ہر چھوٹے بڑے، حقیقی اور خیالی مسئلے کا ذکر ہے لیکن پاک بھارت جنگ کے بعد ہونے والے اپوزیشن کے اس پہلے با ضابطہ اجتماع میں بھارت کے خلاف پاکستان کی عظیم فتح اور معرکہ حق کے بارے میں ایک لفظ تک نہیں کہا گیا۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان اے پی سی کے پانچ صفحات اور 32 نکات پرمشتمل طویل اعلامیے میں ہر چھوٹے بڑے، حقیقی اور خیالی مسئلے کا ذکر ہے لیکن پاک بھارت جنگ کے بعد ہونے والے،اپوزیشن کے اس پہلے با ضابطہ اجتماع میں بھارت کے خلاف پاکستان کی عظیم فتح اور معرکہ حق کے بارے میں ایک لفظ تک نہیں…
— Senator Irfan Siddiqui (@IrfanUHSiddiqui) August 2, 2025
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج، شہیدوں اور غازیوں سے پی ٹی آئی اور اس کے اتحادیوں کا بغض اپنی جگہ، لیکن کیا اپوزیشن اتحاد پاکستان اور 25 کروڑ عوام کی فتح کو بھی اپنی فتح نہیں سمجھتا جسے ساری دنیا نے تسلیم کیا ہے؟
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ بلوچ طلبہ کے حقوق کا تذکرہ اچھی بات ہے لیکن کیا برسوں سے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے ہاتھوں چن چن کر قتل کیے جانے والے پنجابیوں کے خون سے آپ کا کوئی رشتہ نہیں؟۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بارے میں اے پی سی کے اعلامیے پربی ایل اے کی چھاپ شرمناک حد تک واضح ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تحریک تحفظ آئین عرفان صدیقی پاکستان کی اے پی سی کے نے کہا
پڑھیں:
اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس، اسلام آباد کی ہوٹل انتظامیہ نے بکنگ کینسل کردی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 جولائی 2025ء ) تحریک تحفظ آئین پاکستان کی طرف سے ہونے والی اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس سے قبل اسلام آباد کے ہوٹل نے بکنگ کیسنل کردی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ٹیولپ ہوٹل میں آج اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس ہونی تھی لیکن انتظامیہ نے بُکنگ منسوخ کر کے ہوٹل کو تالے لگوا دیئے، جس کے بعد حزب اختلاف اتحاد کے رہنما ہوٹل کے باہر جمع ہوگئے اور اس موقع پر تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہوٹل انتظامیہ پر دباؤ ہے لیکن آج ہر صورت اے پی سی ہوگی، حافظ عاصم منیر آپ اور آپ کی ریجیم اس بات کا کیا جواب دے گی؟ لوگوں کے چھوٹے چھوٹے بچے مر رہے ہیں، ہم سب مسلمان خدا کو ماننے والے ہیں، کیا آپ قیامت پر یقین رکھتے ہیں؟۔(جاری ہے)
سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ اسی شاہراہِے دستور پر عمران خان کے دور میں جب پی ڈی ایم آ کر جلسے احتجاج کانفرنس کرتی تھی تو میں تب سب سے آگے ہوتا تھا، ہم نے کسی ایک بھی پروگرام کی اجازت نہیں لی تھی اور نہ ہی ہمیں پولیس نے کبھی تنگ کیا تھا، اس وقت کی طرح اب بھی ہمیں کانفرنس کرنے دی جائے، 2024ء کا الیکشن خاموش انقلاب تھا مینڈیٹ چوری کیا گیا بدترین دھاندلی کی گئی سندھ میں کرپشن پچھلے 50 سال کی تاریخ کی سب سے زیادہ ہے۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کہتے ہیں کہ پورا پاکستان ایک ہی طرز کی غلامی میں دے دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے سیاست، جمہوریت اور تمام آئینی جدوجہد کو دیوار سے لگا یا جارہا ہے، لاپتہ زندہ افراد جو غائب کر دیئے گئے ہیں ان کے خاندان بلک رہے ہیں، ان کی آواز کو سننا چاہیئے، یہ عیاشیاں، مفت خوری اور قومی خرانے پر جو لوٹ مار ہے یہ عوام پر ایک عذاب بنی ہوئی ہے، اپوزیشن جماعتوں کا حق ہے کہ وہ کانفرنس کریں لیکن یہاں جمہوری حق استعمال کرنے سے اپوزیشن کو روکا جا رہا ہے۔