—فائل فوٹوز

ذرائع کے مطابق بانیٔ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ کبھی نہیں کہا کہ بچے احتجاج کے لیے پاکستان آئیں، علیمہ خان کو سیاسی بات نہیں کرنی چاہیے، علی امین گنڈا پور صوبے میں امن قائم نہیں کر سکتے تو استعفیٰ دیں۔

راولپنڈی کی اڈیالۂ جیل میں بانیٔ پی ٹی آئی کی جیل کی سہولتیں بحال کر دی گئیں۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی گزشتہ روز ان کے بچوں سے 1گھنٹہ فون پر بات بھی کرائی گئی، بانیٔ پی ٹی آئی کی کتابیں اور اخبار بھی بحال کر دیے گئے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے اگلی تحریک 14 اگست کو ہے: علیمہ خان

بانیٔ تحریکِ انصاف کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ 5 اگست اہم ہے، 14 اگست بھی اہم ہے، اگلی تحریک 14 اگست کو ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے کہا کہ ان کے بچے اگر ملاقات کے لیے آنا چاہتے ہیں تو ضرور آئیں، بانیٔ پی ٹی آئی نے کہا کہ گزشتہ روز فون پر بات کر کے معلوم ہوا کہ بچوں کا نائیکوپ ایکسپائر ہو گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بانیٔ پی ٹی آئی نے کہا کہ علیمہ خان کو سیاسی بات نہیں کرنی چاہیے، انہوں نے مشال یوسفزئی کے سینیٹر بننے پر علیمہ خان کے بیان کو غیر ضروری قرار دیا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اگر صوبے میں امن و امان قائم نہیں کر سکتے تو انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے، علی امین گنڈاپور اگر گورننس کے مسائل حل نہیں کر سکتے تو کسی اور کو موقع دینا چاہیے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ ان کے بچے احتجاجی تحریک کے لیے پاکستان آئیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہا کہ ہے کہ بانی کہنا ہے کہ علیمہ خان نہیں کر

پڑھیں:

375 ٹریلین کی بے ضابطگیوں کی رپورٹ حکومت کو بدنام کرنے کی سازش قرار

حکومت نے آڈیٹر جنرل کی حالیہ رپورٹ میں مبینہ 375 ٹریلین روپے (تین لاکھ 75 ہزار ارب روپے) کی بے ضابطگیوں کے انکشاف کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے جس کا مقصد حکومت کو بدنام کرنا اور پورے نظام کو مشکوک بنانا ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق یہ معاملہ محض ’’ٹائپنگ کی غلطی‘‘ نہیں بلکہ ایک ’’جان بوجھ کر کیا گیا اقدام‘‘ ہے جس کے پیچھے اصل نیت حکومت کو ہدف بنانا تھا۔

اگرچہ آڈیٹر جنرل آفس نے کئی ہفتوں تک رپورٹ کا دفاع کرنے کے بعد گزشتہ ہفتے تسلیم کیا کہ اس میں ’‘ٹائپنگ کی غلطیاں‘‘ (ٹائپوز) موجود تھیں، لیکن سرکاری حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ مبالغہ آرائی حادثاتی نہیں تھی۔

سرکاری حلقوں کا الزام ہے کہ یہ سب ایک اعلیٰ افسر کی منصوبہ بندی تھی جو ایک مخصوص سیاسی جماعت سے ہمدردی رکھتا ہے اور اس نے حکومت کو اسکینڈل کا شکار کرنے کے لیے یہ راستہ اختیار کیا۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس افسر کو اپنا موجودہ عہدہ ایک طاقتور سابق انٹیلی جنس سربراہ کی آشیرباد سے ملا تھا۔ حکومت کو جمع کرائی گئی ایک انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق مذکورہ افسر نے سروس کے دوران سیاسی وابستگی رکھی اور مبینہ طور پر پارٹی سے جڑے افسروں کو آڈٹ کے اہم عہدوں پر تعینات کیا۔

ایک موقع پر اس افسر پر الزام لگا کہ اس نے حساس آڈٹ کا دائرہ کار مقررہ مدت سے آگے بڑھا دیا تاکہ اپوزیشن رہنماؤں کے لیے سیاسی گنجائش پیدا کی جا سکے جب کہ بیک وقت حکومت اور عسکری قیادت کے حصوں کو ہدف بنایا گیا۔ گزشتہ برسوں کے دوران ہم خیال افسران کو خاص طور پر صوبائی حکومتوں، وفاقی محکموں اور ہائی پروفائل منصوبوں کے آڈٹ پر مامور کیا گیا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق یہ تقرریاں اس نیت سے کی گئیں کہ ایسی آڈٹ پیراز اور رپورٹس تیار ہوں جو حکومت کے خلاف سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کی جا سکیں۔

مالی حکام نے آڈیٹر جنرل آفس کے بعض اندرونی فیصلوں پر بھی اعتراض کیا، مثلاً اپنے افسروں کے لیے خصوصی الاؤنسز کی منظوری جو فنانس ڈویژن کی ہدایات کے برعکس تھا تاہم بعد میں وزارتِ خزانہ نے یہ فیصلہ واپس لے کر اضافی رقم کی وصولی کا حکم دیا۔

رپورٹ کے مطابق حالیہ انٹیلی جنس جائزوں میں یہ خدشات ظاہر کیے گئے کہ اس افسر نے سابقہ اور موجودہ حکومتوں کے حساس آڈٹ ریکارڈ جمع کر رکھے ہیں، جن سے سیاسی لحاظ سے کسی بھی موزوں وقت پر لیک کر کے اپوزیشن بیانیے کو تقویت دی جا سکتی ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ ’’ٹائپنگ کی غلطی‘‘ (ٹائپوز) عام بات ہیں، لیکن 375 ٹریلین روپے کا اسکینڈل صرف غفلت نہیں بلکہ بدنام کرنے کی ایک منظم کوشش تھی۔

حکومتی ذرائع کے مطابق ریاستی اداروں کے اندر سے ایسی چالیں براہ راست استحکام اور حکمرانی کے لیے خطرہ ہیں۔

انصار عباسی

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت میں توثیق
  • چارلی کرک کا قتل ایک المیہ لیکن سیاسی مباحثے کو دبانا نہیں چاہیے،اوباما
  • 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی توثیق
  • علیمہ خان کا انڈوں سے حملہ کرنے والی خواتین کے بارے میں بڑا انکشاف
  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
  • 375 ٹریلین کی بے ضابطگیوں کی رپورٹ حکومت کو بدنام کرنے کی سازش قرار
  • سیاسی بیروزگاری کے رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی‘ پی پی اس بیانیے میں شامل نہ ہو: عظمیٰ بخاری
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی؟ عظمی بخاری
  • ایک شخص نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے پی ٹی آئی کو کرش کیا، عدلیہ کو اپنے ساتھ ملالیا، عمران خان