حکومت کا غیر رجسٹرڈ عازمین سے بھی حج درخواستیں وصول کرنےکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
وفاقی حکومت نے غیر رجسٹرڈ عازمین سے بھی حج درخواستیں وصول کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق ساڑھے 4 لاکھ رجسٹرڈ عازمین سے سوا لاکھ کا حج کوٹہ مکمل نہ ہونے کا خدشہ ہے اس لیے وزارت مذہبی امورنےکم درخواستوں کے خدشے پر غیر رجسٹرڈ عازمین کو موقع دینےکا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ رجسٹرڈ عازمین سے حج درخواستوں کی وصولی کل پیرسےشروع کی جائےگی، رجسٹرڈ عازمین سرکاری اسکیم کے تحت درخواستیں 4 سے 9 اگست تک جمع کرا سکتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر رجسٹرڈ عازمین سے درخواستوں کی وصولی 11 سے 16اگست تک جاری رہے گی، درخواستیں پہلے آئیے پہلے پائیےکی بنیاد پر وصول کی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق حج درخواستوں کے لیے موقع رجسٹرڈ عازمین کو دیا جائے گا، 38 سے 42 روزہ حج کے لیے 5 لاکھ روپے جمع کرانا ہوں گے جبکہ 20 سے 25 روزہ مختصر حج کی پہلی قسط کے طور پر ساڑھے 5 لاکھ روپے جمع کرانا ہوں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پیسے جمع کرانے کے باوجود رواں برس حج سے محروم رہ جانے والے عازمین کے لیے خوشخبری
ذرائع نے بتایا کہ پرائیویٹ آپریٹرز عازمین سے کوئی اضافی رقم وصول نہیں کریں گے، ہوپ نے وزارت مذہبی امور کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ برس 25 سے 26 ہزار عازمین کو حج پر بھجوائے گی اس کی تصدیق وزیر مذہبی امور نے بھی کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پیسے جمع کرانے کے باوجود رواں برس حج سے محروم رہ جانے والے عازمین کے لیے خوشخبری سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق حج سے محروم رہ جانے والے عازمین انہیں پیسوں میں آئندہ برس حج کرسکیں گے، پرائیویٹ حج آپریٹرز ہوپ نے وزارت مذہبی امور کو یقین دہانی کرا دی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پرائیویٹ آپریٹرز عازمین سے کوئی اضافی رقم وصول نہیں کریں گے، ہوپ نے وزارت مذہبی امور کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ برس 25 سے 26 ہزار عازمین کو حج پر بھجوائے گی اس کی تصدیق وزیر مذہبی امور نے بھی کر دی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ روان سال رہ جانے والے عازمین کے 36 ارب روپے سعودی عرب میں ہیں، سعودی بینکوں میں پاکستانی عازمین کے 490 ملین ریال موجود ہیں، پرائیویٹ حج آپریٹرز عازمین سے کوئی اضافی رقم نہیں لیں گے۔ گزشتہ سال پرائیویٹ حج آپریٹرز 63 کے کوٹے پر مکمل بکنگ نہیں کر سکے تھے جس کی وجہ سے 26 ہزار عازمین پیسے جمع کروانے کے باوجود حج نہیں کرسکے تھے، اس معاملے پر سینیٹ کمیٹی نے وزارت مذہبی امور اور پرائیویٹ آپریٹرز کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔