پی ٹی آئی منگل سے ملک گیر آئینی تحریک کا آغاز کررہی ہے، اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
صوابی سے جاری اپنے ایک بیان میں راہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ یہ تحریک پر امن اور قانون و آئین میں دائرے میں رہ کر چلائی جائے گی، بانی پی ٹی آئی کو 2 سال قبل 5 اگست کے روز گرفتار کیا گیا تھا، اسی دن کو یومِ سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ راہنما تحریک انصاف اسد قیصر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی منگل سے ملک گیر پرامن اور آئینی تحریک کا آغاز کر رہی ہے۔ صوابی سے جاری اپنے ایک بیان میں اسد قیصر کا کہنا تھا کہ یہ تحریک پر امن اور قانون و آئین میں دائرے میں رہ کر چلائی جائے گی، بانی پی ٹی آئی کو 2 سال قبل 5 اگست کے روز گرفتار کیا گیا تھا، اسی دن کو یومِ سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو ضمانت پر رہائی دی جائے، یہ اُن کا قانونی و آئینی حق ہے، عدالتیں آزاد نہیں بلکہ حکومت کے دباؤ میں کام کر رہی ہیں، ہم کسی قسم کے ریاستی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔
راہنما تحریک انصاف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسی کسی کارروائی کی اجازت نہ دیں، بانی پی ٹی آئی کو انصاف دیا جائے اور تمام زیرِ التوا مقدمات کا جلد فیصلہ کیا جائے۔اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ 5 تاریخ کو پاکستان کے پرچم سمیت سفید پرچم و پارٹی پرچم لائیں گے، ہم پر امن ہیں اور اگر کسی نے شرارت کی تو کارکن جواب دیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
لاہور:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ایم پی اے اعجازشفیع کا کہنا ہے کہ کل ہائیکورٹ میں پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 چیلنج کررہےہیں، درخواست کے متن میں موقف اختیار کیا گیا کہ غیرجماعتی، ایک ووٹ ملٹی ممبر یونین کونسل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں،غیر جماعتی ماڈل سیاسی جماعتوں کا کردار کمزور کرتا ہے۔
اُنہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ مقامی نمائندوں کی جگہ انتظامی افسران کا کنٹرول، اختیارات کو متاثر کرے گا، مالیاتی اختیارات مرکزیت کی طرف منتقل کرنا، بلدیاتی خود مختاری کو متاثر کرے گا۔رہنما تحریک انصاف کا متن میں کہنا تھا کہ غیر معینہ مدت تک ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا اختیار غیر آئینی ہے،یونین کونسل چیئرمین کے براہ راست انتخاب کی شق بحال ہونی چاہیے،ایکٹ کی متعدد شقیں آرٹیکلز17، 32 اور140 اے آئین پاکستان سے متصادم ہیں،بلدیاتی نظام کے لیے پانچ سالہ مدت اور شیڈول لازم واضح کیا جائے۔
اعجاز شفیع نے درخواست مزید کہا کہ قانونی ماہرین کی جانب سے تیارکردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھجوا دیے گئے ہیں،ایگزیکٹو مداخلت اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات پر سخت پابندی کا مطالبہ کیا ہے، متنازع شقوں پر عمل درآمد روکنے اور بلدیاتی جمہوریت کے تحفظ کا مطالبہ کریں گے۔