دہشتگردی: پولیس کے 8 ہزار افسروں‘ جوانوں نے لہو کا نذرانہ پیش کیا: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پولیس کے بہادر افسر و جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 8 ہزار سے زائد پولیس کے افسران و جوانوں نے ارض وطن کی خاطر اپنے لہو کا نذرانہ پیش کیا، پولیس کے جوان ملک کے کونے کونے میں امن و امان کے قیام کیلئے موسمی حالات کی پرواہ کئے بغیر اپنے پیاروں سے دور فرض کی ادائیگی میں سرگرم عمل رہتے ہیں اور اپنی جانوں کو نذرانہ پیش کرتے ہیں، آج کے دن ہم اپنے شہدا ء کے ان عظیم اہل خانہ کو بھی سلام کرتے ہیں جو ہماری خاطر اپنا مستقبل قربان کرتے ہیں۔ وزیراعظم آفس کے پریس ونگ کے مطابق یوم شہداء پولیس کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ بطور فرنٹ لائن دفاعی فورس اپنے بچوں کو یتیم کرکے ملک کے لاکھوں بچوں کو یتیمی سے بچایا،حال ہی میں رحیم یار خان میں ڈاکوئوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایلیٹ فورس کے 5 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، ان شہداء سمیت پولیس کے ہزاروں شہداء ہمارا فخر ہیں۔ گوادر کے ساحلوں سے گلگت‘ بلتستان کے فلک بوس پہاڑوں تک ملک کی حفاظت پر مامور ہر افسر اور جوان پوری قوم کا فخر ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پولیس کے
پڑھیں:
’’ہر بات کا مقصد تنقید نہیں ہوتا‘‘؛ عتیقہ اوڈھو اپنے متنازع بیانات کے دفاع میں بول اٹھیں
پاکستان ٹی وی اور فلم انڈسٹری کی سینئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے اپنے ایک تازہ انٹرویو میں اپنے کچھ متنازع بیانات کا کھل کر دفاع کیا ہے۔
حال ہی میں ایک یوٹیوب چینل پر عتیقہ اوڈھو نے اپنے شو ’’کیا ڈرامہ ہے‘‘ کے دوران وائرل ہونے والے متنازع بیانات پر بات کی جس میں ارینج میرج اور اداکار علی رضا کے سینے کے بالوں سے متعلق بیانات شامل تھے۔
عتیقہ اوڈھو نے وضاحت کی کہ ’’یہ بات میں نے شو ’کیا ڈرامہ ہے‘ میں کہی تھی، جہاں میں نے سوال اٹھایا تھا کہ دو اجنبی لوگ جب شادی کرتے ہیں تو کیسا محسوس کرتے ہوں گے؟ اس پر مجھے انسٹاگرام پر بہت سے لوگوں نے پیغامات بھیجے اور اپنی مشکلات شیئر کیں۔ میں نے یہ بات کسی منفی تناظر میں نہیں کہی، بلکہ صرف ایک انسانی تجسس کے تحت کی تھی کہ ایک رات قبل جو ایک دوسرے کےلیے اجنبی تھے، اگلے دن میاں بیوی کیسے بن جاتے ہیں؟‘‘
علی رضا کے سینے کے بالوں پر تبصرے کی وضاحت کرتے ہوئے عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ ’’ہم اپنے شو میں تکنیکی اور فنّی باتیں کرتے ہیں، لیکن بعض اوقات کچھ اور چیزیں وائرل ہوجاتی ہیں۔ جیسے میرا علی رضا کے سینے کے بالوں پر بیان ٹرینڈ کر رہا ہے، جس میں، میں نے کہا تھا کہ ٹی وی پر مردوں کے بال دار سینے کو دکھانا مناسب نہیں لگتا۔ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ہم نئے اداکاروں کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا ’’ہم سینئرز ان نوجوان فنکاروں کےلیے رہنمائی کا ذریعہ ہیں۔ علی رضا اور دیگر نئے اداکار ہمارے لیے بچوں جیسے ہیں، اگر ہم کچھ کہتے ہیں تو وہ اصلاح کی نیت سے ہوتا ہے۔ افسوس کہ سوشل میڈیا ہر بات کو تماشا بنا دیتا ہے۔‘‘
عتیقہ اوڈھو کا اندازِ گفتگو صاف، براہِ راست اور نکھرا ہوا رہا، جس میں انہوں نے اپنے مؤقف کو واضح کرتے ہوئے میڈیا پر غیر ضروری ردعمل پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔