انگلینڈ کے کرکٹر کرس وُوکس کی بہادری کے باوجود بھارت نے ایک ناقابل شکست کارکردگی دکھاتے ہوئے انگلینڈ کو 6 رنز سے شکست دے دی جو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے سب سے ڈرامائی اور سنسنی خیز مقابلوں میں سے ایک تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جو روٹ نے بھارت کیخلاف ٹیسٹ میں کونسے 2 اہم ریکارڈ اپنے نام کرلیے؟

بی بی سی کے مطابق اوول کرکٹ گراؤنڈ میں ایک یادگار لمحے کے دوران جب انگلینڈ کو فتح کے لیے 17 رنز درکار تھے، وُوکس اپنے زخمی بازو کے ساتھ بلے باز کے طور پر میدان میں آئے تاکہ گس ایٹکنسن کی مدد کریں۔ وُوکس کو شاندار انداز میں خوش آمدید کہا گیا اور وہ نان اسٹرائیک اینڈ پر کھڑے ہو کر ایٹکنسن کی بیٹنگ میں تعاون کرتے رہے۔

بھارت کی زبردست حمایت کے بیچ، ایٹکنسن اور وُوکس نے انتھک کوشش کی تاکہ انگلینڈ کو جیت کے قریب لے جا سکیں۔ ایٹکنسن نے محمد سراج کی گیند پر چھکا مارا جبکہ وُوکس نے وکٹ کیپر دھرو وجریل کے سامنے ایک بائی دوڑائی تاکہ ایٹکنسن کو پھر سے گیند کا سامنا کرنے کا موقع ملے۔

آخری لمحات میں ایٹکنسن سراج کی گیند پر بولڈ ہو گئے جس کے باعث بھارت کو ٹیسٹ میچ میں اپنی سب سے کم مارجن یعنی 6 رنز سے جیت ملی۔

یہ میچ 25 دنوں پر مشتمل شاندار سیریز کا اختتام تھا۔ یہ کرکٹ کی تاریخ کی بہترین سیریز میں شمار کی جائے گی۔ سیریز 2-2 سے برابر رہی۔

مزید پڑھیے: لارڈز ٹیسٹ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت کو شکست، انگلینڈ کو 1-2 سے برتری حاصل

اس اہم میچ کے چوتھے دن میں موسمی حالات کی وجہ سے کھیل کم ہو گیا تھا جس سے انگلینڈ کی فتح کی امیدیں بڑھ گئیں کیونکہ انہیں 35 رنز کی ضرورت تھی لیکن بھارت نے اس کو ’بچوں کا کھیل‘ نہیں رہنے دیا۔

جیسی سمیت دیگر انگلش بلے بازوں کو بھارتی باؤلرز نے مشکل حالات میں رکھا اور خاص طور پر محمد سراج نے اپنی شاندار باؤلنگ سے انگلینڈ کی ٹیم کو مشکلات میں مبتلا کر دیا۔

وُوکس کی بے مثال جرات مندی کی مثال یہ ہے کہ وہ زخمی بازو کے ساتھ بغیر گیند کا سامنا کیے میدان میں رہے تاکہ ٹیم کے حوصلے بلند رکھ سکیں۔

انگلینڈ کی ٹیم بھی مشکلات کا شکار رہی۔ کپتان بین اسٹوکس زخمی تھے اور وُوکس بھی ابتدائی دنوں میں زخمی ہو گئے تھے۔ ان کی پیس بولنگ لائن اپ مکمل نہیں تھی اور اسپنر شعیب بشیر بھی فنگر کی چوٹ کی وجہ سے میچ سے باہر ہو گئے تھے۔

یہ سیریز اپنی شدت اور مقابلے کی سختی کی وجہ سے سنہ 2005 کے ایشز کے بعد برطانیہ میں کھیلی جانے والی بہترین سیریز مانی جا رہی ہے۔

انگلینڈ نے سنہ 2018 کے بعد پہلی بار بھارت کے خلاف سیریز جیتنے کا موقع گنوایا اور خاص طور پر 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں پہلی فتح حاصل کرنے سے بھی محروم رہا۔

اس 5ویں ٹیسٹ میں بھارت نے پہلی اننگز میں 224 رنز اور دوسری میں 396 رنز بنائے تھے۔ انگلینڈ پہلی اننگز میں 247 رنز جبکہ دوسری میں  367 رنز بناسکا۔

مزید پڑھیں: بھارتی ٹیم کے لیے بڑا دھچکا، اہم کھلاڑی انگلینڈ کے خلاف سیریز سے باہر

انگلینڈ کے لیے آئندہ چیلنجز بڑے ہیں۔ خصوصاً ایشز سیریز جو نومبر میں ہوگی۔ وُوکس کی صحت اور بین اسٹوکس اور مارک ووڈ کی فٹنس پر سوالات باقی ہیں۔

انگلینڈ کو اس سے پہلے جنوبی افریقہ، آئرلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف وائٹ بال میچز کھیلنے ہیں لیکن یہ سب کچھ گزشتہ 7 ہفتوں کی اس شاندار سیریز کے مقابلے میں کم دلچسپ نظر آئے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انگلینڈ بھارت بھارت انگلینڈ کرکٹ سیریز بھارت کی انگلینڈ کو شکست.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انگلینڈ بھارت بھارت انگلینڈ کرکٹ سیریز بھارت کی انگلینڈ کو شکست انگلینڈ کو بھارت نے کے لیے

پڑھیں:

 جو روٹ نے ٹیسٹ کرکٹ میں ایک اور ریکارڈ اپنےنام کرلیا

 

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بیٹر جو روٹ نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں بھارت کے خلاف میچ کے دوران اہم سنگ میل عبور کرلیا۔
34 سالہ جو روٹ نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں 6,000 رنز بنانے والے پہلےکھلاڑی ہونےکا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔
جو روٹ نے یہ سنگ میل بھارت کے خلاف جاری پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے آخری میچ میں عبور کیا۔
انگلش بیٹر نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے اپنے 69 ویں میچ میں یہ سنگ میل عبور کیا۔ وہ چاروں چیمپئن شپ میں حصہ لے چکے ہیں۔
اسکے علاوہ آج جوروٹ نے ایک اور سنگ میل عبور کیا، انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 39 ویں سنچری مکمل کی اور ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانیوالوں کی فہرست میں سنگاکارا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے چوتھے نمبر پر آگئے۔
جو روٹ نہ صرف ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں زیادہ رنز بنانے والےکھلاڑی ہیں بلکہ وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ٹنڈولکر کے بعد دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانےکا ریکارڈ رکھتے ہیں۔
جو روٹ نے 158 ٹیسٹ میچز میں 57.49 کی اوسط سے 13 ہزار 543 رنز بنائے ہیں جن میں 39 سنچریاں اور 66 نصف سنچریاں شامل ہیں جب کہ ٹنڈولکر نے 200 ٹیسٹ میچز میں 53.78 کی اوسط سے 15 ہزار 921 رنز بنا رکھے ہیں۔
موجودہ کھلاڑیوں میں صرف آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 10 ہزار 477 رنز بنارکھے ہیں۔ جو روٹ کے علاوہ کوئی اور کھلاڑی ٹندولکر کے ریکارڈ کے قریب نہیں۔

Post Views: 9

متعلقہ مضامین

  • اوول ٹیسٹ: بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو شکست دیکر سیریز برابر کردی
  • بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو آخری ٹیسٹ میں شکست دیدی، سیریز 2-2سے برابر
  • بھارت اور انگلینڈ کے درمیان پانچواں ٹیسٹ دلچسپ مرحلے میں داخل
  • بھارت کیخلاف اوول ٹیسٹ میں جو روٹ اور ہیری بروک نے ریکارڈز کی بارش کردی
  • جو روٹ نے بھارت کیخلاف ٹیسٹ میں کونسے 2 اہم ریکارڈ اپنے نام کرلیے؟
  •  جو روٹ نے ٹیسٹ کرکٹ میں ایک اور ریکارڈ اپنےنام کرلیا
  • سنسنی خیز مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 2 وکٹوں سے شکست دے دی، سیریز 1-1 سے برابر
  • محمد سراج کا بین الاقوامی کرکٹ میں اہم سنگ میل، ٹنڈولکر کو پیچھے چھوڑ دیا
  • 129 سال بعد انوکھا کارنامہ: انگلش بالر نے ٹیسٹ کرکٹ میں نئی تاریخ رقم کردی