غزہ میں کسی کو بھوکا نہیں دیکھنا چاہتے، وہاں بہت برا ہو رہا ہے؛ امریکی صدر ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
صدر ٹرمپ نے غزہ کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہم غزہ میں کسی کو بھوکا نہیں دیکھنا چاہتے، وہاں بہت برا ہو رہا ہے"۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیو جرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی حالات پر اظہار خیال کیا، ٹرمپ نے نے کہا کہ غزہ میں کسی کو بھوکا نہیں دیکھنا چاہتے وہاں بہت برا ہو رہا ہے، صدر ٹرمپ نے بتایا کہ امریکی ایلچی غزہ میں خوراک کی فراہمی کے حوالے سے کام کر رہے ہیں اور انسانی بنیادوں پر امداد پہنچانے کی کوششیں جاری ہیں۔
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ "اس جنگ میں بھاری جانی نقصان ہو رہا ہے، اگر روس نے جنگ نہ روکی تو اس پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔" انہوں نے یوکرین کی خودمختاری کی حمایت کرتے ہوئے جنگ کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ پڑھیں:ٹرمپ کے مشیر کا بھارت پر روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ میں معاونت فراہم کرنے کا الزام
ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت سمیت کئی ممالک کے درمیان جنگیں رکوائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم نے پاک بھارت جنگ جیسے کئی بحرانوں کو سفارتی ذرائع سے روکا۔"
امریکی معیشت پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے سابق امریکی صدر جو بائیڈن پر تنقید کی اور کہا کہ "بائیڈن نے معیشت کے متعلق گمراہ کن اعداد و شمار دیے، جو عوام کو دھوکا دینے کے مترادف ہیں۔"
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرتے ہوئے ہو رہا ہے کہا کہ
پڑھیں:
اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرت مندانہ فیصلے کریں. عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس یحیی خان آفریدی کے نام لکھے گئے خط میںکہا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے رپورٹ کے مطا بق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے لکھے گئے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلئے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشری بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں.(جاری ہے)
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ بشری بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی انہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشری بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لئے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ انہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن انہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو ان کے ایمان سے انہیں ملتی ہے. سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کئے گئے ہیں، بشری بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے.