کوئٹہ، ایم ڈبلیو ایم کا عمران خان کی رہائی کیلئے احتجاج میں شرکت کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں نے فیصلہ کیا کہ عمران خان کی رہائی کیلئے ریلی اور جلسے میں ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان بھی شرکت کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے ریلی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ کوئٹہ میں گزشتہ روز تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیر اہتمام پشتونخواہ عوامی ملی پارٹی کے مرکزی آفس میں ایک اجلاس منعقد ہوا۔ جس کی صدارت تحریک انصاف کے رہنماء نور خان خلجی نے کی۔ اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی و ضلعی رہنماء علامہ شیخ ولایت حسین جعفری، علامہ سہیل اکبر شیرازی، حاجی غلام حسین نے اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر 5 اگست کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری اور قید و بند کے خلاف ریلوے اسٹیشن کوئٹہ سے ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جو شہر کے مختلف شاہراہوں سے ہوتا ہوا کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جلسے کی شکل اختیار کرکے اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔ ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں نے کہا کہ علمدار روڈ کوئٹہ سے بھی ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان اس احتجاجی ریلی اور جلسے میں شرکت کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایم ڈبلیو ایم
پڑھیں:
عمران خان سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلیے کوششیں جلد رنگ لائیں گی‘ فواد چودھری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251106-08-14
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام اور سیاسی قیدیوں بشمول بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے ہماری کوششوں کے اثرات اگلے 10 سے 15 دنوں میں ظاہر ہونا شروع ہو جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنماؤں محمود مولوی، عمران اسماعیل اور فواد چودھری حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات پر زور دیتے رہے ہیں۔ اْن کا کہنا ہے کہ ہماری کوششوں کا مقصد ملک میں سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنا اور عمران خان کی رہائی کی راہ ہموار کرنا ہے، جو 2023 سے جیل میں قید ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر کی گئی پوسٹ میں فواد چودھری کا کہنا تھا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ پاکستان میں سیاست میں ٹھہراؤ اور عمران خان سمیت سیاسی اسیران کی رہائی کے لیے شروع کی جانیوالی کوششوں کو بڑی ابتدائی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور اس کے اثرات اگلے 10 سے 15 دنوں میں واضح ہونا شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سمیت عمران اسماعیل اور محمود مولوی یہ کوشش پاکستان کے سیاسی استحکام کے لیے کر رہے ہیں، ان شا اللہ وہ وقت قریب ہے جب فاصلے کم ہوتے نظر آئیں گے، پاکستان کے سیاسی استحکام اور طویل المدتی ترقی کے سفر کے لیے سیاسی تلخیاں کم ہونا ضروری ہیں۔ یاد رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ پر گزشتہ روز کی گئی ایک پوسٹ میں کہا گیا ’وہ نہ حکومت سے بات کریں گے اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے۔