بیجنگ : حال ہی میں ، امریکہ نے نام نہاد “مساوی محصولات ” ایڈجسٹمنٹ کے ایک نئے دور کا اعلان کیا ، جس میں چین کے  تائیوان  علاقے پر 20 فیصد  ٹیرف بھی شامل ہے۔ تائیوان  کے عوام نے  اس بات پر بڑی تشویش کا اظہار کیا کہ اس طرح کے اضافی محصولات  تائیوان کی صنعت کو شدید متاثر کریں گے اور تائیوان کو امریکی مصنوعات کے لئے ڈمپنگ کی جگہ بنا دیں گے ، ایسے میں لائی چھنگ ڈے نے اپنے ردعمل میں کہا  کہ تائیوان کا ان محصولات پر جوابی کارروائی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ، اور وہ امریکہ میں سرمایہ کاری میں اضافہ کرسکتے ہیں اور خریداری کو بڑھا سکتے ہیں۔ تائیوان میں زندگی کے تمام شعبوں کے افراد نے اس  اعلان پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔تائیوان کے میڈیا نے حال ہی میں نشاندہی کی ہے کہ تائیوان کا غیر ملکی تجارت پر موجودہ انحصار 50 فیصد سے تجاوز کر گیا ہے اور اس سال کی پہلی ششماہی میں اس کی کل برآمدات میں امریکہ کو  کی جانے والی برآمدات کا حصہ 28 فیصد رہا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی محصولات کا تائیوان پر بہت بڑا اثر پڑا ہے۔ اس کے علاوہ ، اپریل کے آغاز سے جولائی کے آخر تک ، امریکی ڈالر کے مقابلے میں نیو تائیوان ڈالر کی شرح تبادلہ میں تقریبا 11 فیصد اضافہ ہوا۔ اعلی محصولات اور بڑھتی ہوئی شرح تبادلہ نے تائیوان کی برآمدی کمپنیوں کو  شدید مشکلات میں ڈال دیا ہے۔جہاں تک لائی چھنگ ڈے انتظامیہ کے حکام  نے دعوی کیا  کہ امریکہ سے “محصولات میں دوبارہ کمی” کا  امکان ہے، امریکی تجارتی نمائندے گریر نے حال ہی میں میڈیا کو بتایا کہ امریکہ کی طرف سے عائد محصولات کا نیا دور “بنیادی طور پر طے شدہ” ہے اور بیرونی دنیا کو مستقبل قریب میں ان محصولات میں کمی کی توقع نہیں کرنی چاہئے۔ تائیوان میں  رائے عامہ نے تنقید کی ہے کہ لائی چھنگ ڈے اب  عوام کو دھوکہ دینے اور تائیوان کا مستقبل  خراب  کرنے میں مصروف ہیں.

تائیوان میں ہونے والے تازہ ترین سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ لائی چھنگ ڈے  کی  انتظامیہ پر  عوامی اعتماد کی شرح جون میں 44.7 فیصد سے کم ہو کر جولائی میں 34.6 فیصد رہ گئی، جبکہ  عدم اطمینان 46.8 فیصد سے بڑھ کر 56.6 فیصد ہو گیا ، جو دونوں ایک نئی ریکارڈ سطح پر ہیں ۔  یہ نہ صرف لائی چھنگ ڈے کی حکمرانی میں نااہلی پر عوام کی تنقید ہے، بلکہ  ” علیحدگی کے حصول کے لئے امریکہ پر انحصار کرنے”  کی پالیسی سے بھی انکار ہے۔

Post Views: 6

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

چین کو تائیوان پر حملے کی صورت میں نتائج کا اندازہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

سی بی ایس نیوز کیساتھ انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ اگر چین نے تائیوان پر فوجی کارروائی کی تو کیا وہ امریکی افواج کو حرکت میں لائیں گے۔؟ اسکے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو آپ جان جائیں گے اور وہ اسکا جواب جانتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ اگر چین نے تائیوان پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج کیا ہوں گے، تاہم امریکی صدر نے یہ واضح کرنے سے گریز کیا کہ آیا امریکا تائیوان کا دفاع کرے گا یا نہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات میں تائیوان کا معاملہ سرے سے زیرِ بحث ہی نہیں آیا۔

انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ اگر چین نے تائیوان پر فوجی کارروائی کی تو کیا وہ امریکی افواج کو حرکت میں لائیں گے۔؟ اس کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو آپ جان جائیں گے اور وہ اس کا جواب جانتے ہیں۔ تاہم ٹرمپ نے مزید وضاحت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے راز نہیں بتا سکتا، دوسری جانب والے سب جانتے ہیں۔ امریکی صدر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ شی جن پنگ اور ان کے قریبی حلقے کے افراد کھل کر کہہ چکے ہیں کہ ہم صدر ٹرمپ کے دور میں کبھی کوئی کارروائی نہیں کریں گے، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اس کے نتائج کیا ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • سروے کے مطابق صرف 12.03 فیصد مصنوعات پر ٹیکس اسٹیمپ پائے
  • امریکہ میں پروازوں کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا
  • 59 فیصد امریکی صدر ٹرمپ کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، تازہ ترین سروے
  • ملک میں 81 فیصد سگریٹس برانڈز پر ٹیکس اسٹمپ نہ ہونے سے بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کا انکشاف
  • گھی و تیل کی صنعت شدید مالی دباؤ میں، ح شیخ عمر ریحان
  • چین کو تائیوان پر حملے کی صورت میں نتائج کا اندازہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • بھوک کا شکار امریکہ اور ٹرمپ انتظامیہ کی بے حسی
  • 47فیصد پاکستانیوں نے کبھی ٹرین کا سفر نہیں کیا، سروے میں انکشاف
  • ٹیکس نظام، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں، وزیرخزانہ
  • عراق میں نیا خونریز کھیل۔۔۔ امریکہ، جولانی اتحاد۔۔۔ حزبِ اللہ کیخلاف عالمی منصوبے