بھارت باز نہ آیا تو آئندہ 24گھنٹوں میں ٹیرف میں نمایاں اضافہ کردیں گے، ٹرمپ کی دھمکی WhatsAppFacebookTwitter 0 5 August, 2025 سب نیوز

واشنگٹن (سب نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر بھارت کے خلاف سخت تجارتی اقدام کا عندیہ دیتے ہوئے 24 گھنٹے کا وقت بھی دیدیا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این بی سی کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرچکے ہیں لیکن اس میں نمایاں اضافے کریں گے جس کا اعلان 24 گھنٹے میں متوقع ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا کہ ایک سال میں امریکا میں درآمد ہونے والی ادویات کی قیمتوں میں 150 سے 250 فیصد تک اضافہ ہوگا۔
آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید ٹیرف عائد کرنے کا متوقع اعلان بھارت کی برآمدی صنعت، خاص طور پر ٹیکسٹائل، فارما اور آٹو پارٹس جیسے شعبوں کو شدید متاثر کر سکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک سیاسی دباو کی حکمت عملی ہو سکتی ہے، جس کا مقصد بھارت کو روس سے تیل کی خریداری محدود کرنے پر مجبور کرنا ہے، تاہم بھارت پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ وہ اپنی قومی ضروریات کے تحت آزادانہ فیصلے کرے گا۔اس تمام صورتحال پر عالمی منڈیوں، سرمایہ کاروں اور دونوں ممالک کے تجارتی حلقوں کی گہری نظر ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی صدر ٹرمپ نے سوشل ٹروتھ پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ بھارت نہ صرف روس سے پیٹرول خرید رہا ہے بلکہ اسے دیگر ممالک کو بھی زائد منافع پر فروخت کررہا ہے۔امریکی صدر نے برکس میں بھارت اور روس کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا تھا کہ روس سے پیٹرول خرید کر بھارت دراصل یوکرین جنگ میں روس کی مدد کر رہا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام میں عورت کا مقام- غلط فہمیوں کا ازالہ حقائق کی روشنی میں یوم استحصال کشمیر، لندن میں کشمیری کمیونٹی کی احتجاجی ریلی ،انڈین ہائی کمیشن کیسامنے بھرپور مظاہرہ ایف آئی اے کا چھاپہ ، بحریہ ٹاون کیخلاف بے ضابطگیوں کی تحقیقات سے منسلک چھپائی گئی دستاویزات نجی فلاحی ہسپتال کی عمارت سے.

.. یومِ استحصالِ کشمیر، قومی اسمبلی کی قرارداد خوش آئند، حکومت سفارتی محاذ پر کردار تیز کرے، صدر مرکزی مسلم لیگ اسلام آبادانعام الرحمن کمبوہ سی ڈی اے ملازمین کو حج پر بھیجوانے کے لیے قرعہ اندازی کی تقریب، حج پر جانے والے ملازمین کی تعداد66سے بڑھا کر 76کرنے... سی ڈی اے اور پنجاب لینڈ اینڈ ریونیو اتھارٹی کے درمیان لینڈ ریکارڈ کی ڈیجٹلائزیشن اور ای اسٹامپ پیپر کا نظام متعارف کروانے کے... ڈریپ، کوالٹی کنٹرول ڈائریکٹوریٹ متحرک،گلیکسو سمتھ کلائن پاکستان کے سیرپ ایماکسل فورٹ 250ایم جی کے 58بیچز اورایماکسل فورٹ 125ایم جی کے111بیچزنقائص کی بنیاد پر... TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

بھارت نے روسی تیل پر ٹرمپ کی ٹیرفس کی دھمکی مسترد کر دی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 اگست 2025ء) بھارت نے پیر کے روز روس سے تیل کی مسلسل خریداری پر امریکہ اور یورپی یونین کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو غیر منصفانہ قرار دیا۔

نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بھاری محصولات عائد کرنے کی دھمکیوں کے درمیان ملک اپنے اقتصادی مفادات کا تحفظ کرے گا۔

حالیہ ہفتوں میں امریکی انتظامیہ کئی بار روس سے سستا تیل خریدنے کے حوالے سے بھارت پر تنقید کر چکی ہے، تاہم نئی دہلی نے اس پر کوئی رد عمل ظاہر کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کر رکھی تھی۔ پیر کے روز اس نے اس پر اپنا پہلا رد عمل ظاہر کیا۔

نئی دہلی نے روس کے ساتھ تجارت کے بارے میں کیا کہا؟

رندھیر جیسوال نے ملکی ضروریات کے مطابق توانائی کی فراہمی کو محفوظ بنانے کے قومی خود مختاری کے حق پر زور دیتے ہوئے کہا، "بھارت کو نشانہ بنانا بلاجواز اور غیر معقول ہے۔

(جاری ہے)

"

انہوں نے مزید کہا کہ "کسی بھی بڑی معیشت کی طرح، بھارت اپنے قومی مفادات اور اقتصادی سلامتی کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔"

جیسوال نے یہ بھی استدلال کیا کہ بھارت نے روسی تیل کی درآمدات صرف اس وقت شروع کیں، جب مغربی ممالک نے یوکرین کی جنگ شروع ہونے کے بعد روایتی سپلائی کو یورپ کی جانب موڑ دیا۔ انہوں نے یورپی یونین اور امریکہ دونوں پر اس معاملے میں منافقت کا الزام بھی لگایا۔

جیسوال نے کہا، "یہ دیکھنے کی بات ہے کہ بھارت پر تنقید کرنے والی قومیں خود روس کے ساتھ تجارت میں ملوث ہیں۔ ہمارے معاملے کے برعکس، اس طرح کی تجارت ان کی ایسی کوئی اہم قومی مجبوری بھی نہیں ہے۔"

جیسوال کھاد کیمیکل، لوہا، اسٹیل، مشینری اور ٹرانسپورٹ کے آلات پر مشتمل یورپ اور روس کے درمیان جاری تجارت کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اپنی جوہری صنعت کے لیے روسی یورینیم ہیکسا فلورائیڈ، الیکٹرک گاڑیوں کے لیے پیلیڈیم اور دیگر صنعتی سامان کی درآمد جاری رکھے ہوئے ہے۔

ٹرمپ نے بھارتی ٹیرفس کے بارے میں کیا کہا؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئی دہلی پر الزام عائد کیا کہ وہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کی کوششوں کی حمایت کرنے میں ناکامی کے ساتھ ساتھ رعایتی روسی تیل سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔

انہوں نے اس کے لیے بھارتی اشیا پر محصولات میں تیزی سے اضافہ کرنے کی بات کہی۔

اگرچہ ٹرمپ نے بھارت کے خلاف ٹیرفس کی درست شرح کی وضاحت نہیں کی،، تاہم فی الوقت بھارتی مصنوعات پر جو موجودہ 10 فیصد ٹیرفس عائد ہیں، ان کے جمعرات سے 25 فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام بھارت کی طرف سے "بڑی مقدار میں روسی تیل خریدنے" اور پھر اسے منافع کے لیے دوبارہ فروخت کرنے کے جواب میں کیے گئے ہیں۔

ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ بھارت کا اس طرح سے روسی تیل خریدنا دو اصل یوکرین کے خلاف ماسکو کی جنگ کو ایندھن فراہم کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا: "انہیں اس بات کی پرواہ ہی نہیں ہے کہ یوکرین میں کتنے لوگ روسی جنگی مشین کے ہاتھوں مارے جا رہے ہیں۔"

امریکہ کا یہ اقدام اہم تجارتی تعلقات میں تناؤ کا سبب بن رہا ہے۔ امریکہ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، جس میں 2024 میں امریکہ کے لیے بھارت کی مجموعی برآمدات 87.4 بلین ڈالر تھیں۔ بھارت رواں برس اب تک امریکہ کے ساتھ تقریباً 46 بلین ڈالر کا ریکارڈ سرپلس تجارت کر چکا ہے۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی مزید ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی؛ مودی کے وزرا روس یاترا پر جائیں گے
  • بھارت پر مزید ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی؛ روس کا بڑا بیان سامنے آگیا
  • بھارت باز نہ آیا تو آئندہ 24 گھنٹوں میں ٹیرف میں نمایاں اضافہ کردیں گے؛ ٹرمپ
  • بھارت نے روسی تیل پر ٹرمپ کی ٹیرفس کی دھمکی مسترد کر دی
  • ٹرمپ کی ٹیرف میں مزید اضافے کی دھمکی؛ بوکھلاہٹ کے شکار بھارت کا ردعمل سامنے آگیا
  • بھارت نے روسی پیٹرول خریدنا بند نہ کیا تو ٹیرف میں نمایاں اضافہ کریں گے؛ ٹرمپ
  • روس سے تیل کی خریداری: ٹرمپ نے بھارت پر ٹیرف میں اضافے کی دھمکی دے دی
  • امریکہ ،بھارت تجارتی جنگ میں شدت، ٹرمپ کی مودی کو مزید ٹیرف لگانے کی دھمکی
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارت پر اضافی ٹیرف لگانے کی دھمکی