کراچی، شاہ لطیف ٹاؤن تھانے میں فائرنگ سے ہلاک شخص کی لاش ورثا نے وصول کر لی
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں گزشتہ روز شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے اندر ایس ایچ او کی پرائیویٹ پارٹی کے ہاتھوں پکڑ کر لائے گئے شخص کی فائرنگ سے ہلاکت اور اس کی شناخت کے بعد ورثا اس کی لاش لینے کے لیے چھیپا سرد خانے پہنچ گئے۔
مقتول معاذ کے بھائی اعجاز نے بتایا کہ وہ لانڈھی اسپتال چورنگی میرا بھائی کنڈیکٹر تھا جسے گھر کے باہر سے پکڑ کر بیدردی سے تھانے لیجا کر گولی ماری گئی۔
انھوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کرائی جائے اور اس میں ملوث ملزمان کو عبرت ناک سزا دی جائے۔
انھوں نے بتایا کہ ان کا آبائی تعلق پشاور سے ہے اور مقتول کی میت تدفین کے لیے نوشہرہ لیجائی جائیگی ، مقتول 3 بھائی اور ایک بہن ہے۔
جبکہ ایک سوال کے جواب میں مقتول معاذ کے بھائی کا کہنا تھا کہ انھیں نہیں معلوم کہ میرے بھائی کا کوئی کرمنل ریکارڈ ہے جس کے بارے میں پولیس بتا رہی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ویڈیو لنک پر نکاح جرم بن گیا، بھائی نے فائرنگ کر کے 21 سالہ ڈاکٹر عائشہ کو قتل کردیا
پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ بھائی نے غیرت کے نام پر فائرنگ کر کے 21 سالہ ڈاکٹر عائشہ کو قتل کردیا جب کہ چیئرپرسن ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے معاملے کا سخت نوٹس لے لیا۔
جھنگ میں غیرت کے نام پر قتل 21 سالہ ڈاکٹر عائشہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے نکاح کیا تھا، اہلخانہ ناراض تھے، بھائی نے غیرت کے نام پر فائرنگ کرکے انہیں قتل کردیا۔
ادھر تیزاب گردی کا واقعہ تھانہ مسن کی حدود میں پیش آیا، نامعلوم شخص رات کے وقت گھر میں گھس آیا، سوئی ہوئی طالبہ پر تیزاب پھینک دیا، متاثرہ طالبہ جھلس گئی جسے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ دونوں کیسز پر ڈی پی او جھنگ سے رپورٹ طلب کر لی گئی، خواتین کو ان کے گھروں میں بھی تحفظ حاصل نہیں، یہ ریاست کی رٹ کا سوال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے سخت نوٹس لیا ہے اور ملزمان کو فوری گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کی ہے، دونوں کیسز کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہر سطح پر قانونی کارروائی کو یقینی بنائیں گے، انصاف کے حصول تک کوششیں بھرپور انداز میں جاری رہیں گی، پنجاب حکومت مظلوم عورتوں کے ساتھ کھڑی ہے، خاموش تماشائی نہیں بنے گی۔