Islam Times:
2025-08-06@11:58:03 GMT

اسرائیل اپنی طاقت کھو چکا ہے

اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT

اسرائیل اپنی طاقت کھو چکا ہے

اسلام ٹائمز: ‏اسرائیل عام طور پر جنگوں کی ابتدا میں عالمی ہمدردی اور حمایت حاصل کرتا ہے، لیکن پھر کچھ ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں، جو انسانی حقوق کے مسائل کے سائے تلے دب جاتے ہیں اور انجام کار اسرائیل "بیانیے کی جنگ" میں شکست کھا جاتا ہے۔ ‏اس بار اسرائیل کی ناکامی نے حماس کیلئے ایک ایسا تاریخی موقع پیدا کر دیا ہے، جسکا وہ شاید خواب میں بھی تصور نہ کرسکے۔ غزہ میں انسانی بحران کے سبب اسرائیل کی ساکھ کو جو نقصان پہنچا ہے، اسے سنبھالنے میں کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں۔ خلاصہ یہ ہے کہ غاصب صہیونی حکومت کمزور ہوچکی ہے اور اب مغربی و عربی حکومتیں اس گرتی ہوئی دیوار کو سہارا دینے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں۔ تحریر: ڈاکٹر صابر ابو مریم
سیکرٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان

غزہ میں سات اکتوبر2023ء سے جاری جنگ اور غاصب صہیونی گینگ اسرائیل کی جارحیت کو بائیس ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اسرائیلی گینگ غزہ پر اپنا کنٹرول حاصل کرنے میں ناکام ہونے کے ساتھ ساتھ اب خود اپنا کنٹرول بھی کھو رہی ہے۔ یہ سب کچھ فلسطینی مزاحمت کے مرہون منت ہے۔ حالانکہ ایک طرف اسرائیل مغربی دنیا کی مدد رکھتا ہے اور دوسری طرف عرب حکمرانوں کی مکمل حمایت بھی حاصل ہے، لیکن ان سب کے باوجود اسرائیل غزہ میں اپنے اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام ہے۔ غاصب صہیونی حکومت اسرائیل غزہ میں تباہی و بربادی کرنے میں کامیاب رہی، لیکن غزہ کے عوام کا حوصلہ اور استقامت آج بھی پائیدار ہے، جس نے صیہونیوں کے تمام ناپاک منصوبوں کو ناکام کر رکھا ہے۔ مغربی اور عرب حکمرانوں کی تمام تر حمایت اور طاقت کے باوجود غزہ میں قید صھیونی قیدیوں کو اسرائیل آزاد کروانے میں ناکام ہوچکا ہے۔ صورتحال یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ اب صھیونی فوجی قیدی بھوک اور قحط کا شکار ہوچکے ہیں، جو خود غاصب صہیونی حکومت نے غزہ کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا شروع کی ہے۔

بہرحال پوری دنیا اس بات کا مشاہدہ کر رہی ہے کہ غزہ کے عوام اور غزہ میں موجود مزاحمت نے غاصب صیہونیوں کو شکست سے دوچار کر رکھا ہے۔ اسی طرح یہ شکست اب غاصب صہیونی حکومت کے اندرونی کنٹرول کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ مزاحمت کے محور نے فلسطین و لبنان اور یمن سے عراق اور بالخصوص ایران تک غاصب صہیونی حکومت کو کاری ضربیں لگائی ہیں اور اس بات کا اعتراف امریکی و مغربی تجزیہ نگار بھی کر رہے ہیں۔ انہی حالات کا تجزیہ کرتے ہوئے امریکا کے سابق نائب وزیر دفاع چارلز فریمن کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل دوبارہ جنگ چھیڑنا چاہے تو بھاری نقصان کے بغیر یہ ممکن نہیں۔ چارلز فریمن نے زور دے کر کہا کہ ⁧‫ایران‬⁩ نے ⁧‫اسرائیل‬⁩ کے دفاعی اور میزائل نظام میں جس مؤثر طریقے سے نفوذ کیا ہے، وہ قابلِ تحسین ہے ‏اور یقینی طور پر اسرائیل کو یہ بات یاد دلا دی گئی ہے کہ وہ امریکا کی مدد کے بغیر اپنی حفاظت نہیں کرسکتا۔

دوسری طرف خود غاصب صہیونی حکومت اسرائیل کے معروف اخبار ہارٹز نے لکھا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت اسرائیل تمام معاملات پر کنٹرول کھو چکی ہے اور دنیا میں ایک منفور ریاست بن چکی ہے۔ ‏صہیونی اخبار ہارٹز نے اسرائیل کے سابق قومی سلامتی مشیر کے نائب چاک فریلیچ کا ایک مضمون شائع کیا ہے، جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ آج غزہ میں جو انسانی بحران اور اس پر عالمی ردِعمل دیکھنے کو مل رہا ہے، اس کی پیش گوئی کے لیے کسی ماہرِ اسٹریٹجی ہونے کی ضرورت نہیں تھی۔ لیکن حسبِ معمول بنیامین نیتن یاہو نے مہینوں پہلے دیئے جانے والے انتباہی اشارے نظرانداز کیے اوریہاں تک کہ بہت دیر ہوگئی۔ ‏اسرائیل عام طور پر جنگوں کی ابتدا میں عالمی ہمدردی اور حمایت حاصل کرتا ہے، لیکن پھر کچھ ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں، جو انسانی حقوق کے مسائل کے سائے تلے دب جاتے ہیں اور انجام کار اسرائیل "بیانیے کی جنگ" میں شکست کھا جاتا ہے۔

‏اس بار اسرائیل کی ناکامی نے حماس کے لیے ایک ایسا تاریخی موقع پیدا کر دیا ہے، جس کا وہ شاید خواب میں بھی تصور نہ کرسکے۔ غزہ میں انسانی بحران کے سبب اسرائیل کی ساکھ کو جو نقصان پہنچا ہے، اسے سنبھالنے میں کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں۔ ان تجزیات کی روشنی میں خلاصہ یہ ہے کہ غاصب صہیونی حکومت کمزور ہوچکی ہے اور اب مغربی و عربی حکومتیں اس گرتی ہوئی دیوار کو سہارا دینے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں۔ حالانکہ اس وقت پوری دنیا میں فلسطینیوں کے حق میں ایک مرتبہ پھر عوامی حمایت کی لہر چل رہی ہے، جس نے حقیقی معنوں میں غاصب صہیونی حکومت کو ایک منفور اور ناجائز ریاست کی شناخت دی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: غاصب صہیونی حکومت اسرائیل کی کی ناکام رہی ہے کر رہی ہے اور

پڑھیں:

یوزویندر چہل کے طلاق پر بیان کے بعد دھناشری نے بھی خاموشی توڑ دی

بھارتی کرکٹر یوزویندر چہل کی جانب سے پوڈکاسٹ میں اپنی طلاق سے متعلق بیانات کے بعد، اُن کی سابقہ اہلیہ کوریوگرافر دھناشری ورما نے سوشل میڈیا پر ایک معنی خیز پوسٹ کے ذریعے اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔

دھناشری نے انسٹاگرام پر دبئی میں قیام کی تصاویر شیئر کیں جن میں وہ اسٹریٹ فوڈ سے لطف اندوز ہوتی، گولڈن آور میں چہل قدمی کرتی اور ایک مندر کا دورہ کرتی نظر آئیں۔

پوسٹ کے کیپشن میں دھناشری نے لکھا کہ ’یہ سفر یادوں سے بھرا ہوا تھا اور دبئی واپس آکر کئی پرانی یادیں تازہ ہو گئیں‘۔ انہوں نے شہر میں ہونے والی مثبت تبدیلیوں اور ثقافتی ہم آہنگی کو بھی سراہا، اور اپنی جڑوں سے دوبارہ جُڑنے پر شکرگزاری کا اظہار کیا۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Dhanashree Verma (@dhanashree9)

دھناشری کی یہ پوسٹ چہل کی جانب سے ذاتی زندگی پر دیے گئے انٹرویو کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ طلاق کے وقت ان پر دھوکہ دہی کے الزامات لگے حالانکہ وہ ہمیشہ وفادار رہے ہیں۔

واضح رہے کہ دھناشری اور یوزویندر چہل نے دسمبر 2020ء میں شادی کی تھی اور مارچ 2025ء میں دونوں کی طلاق ہو گئی تھی۔ اب یہ خبریں سامنے آرہی ہیں کہ چہل ایک آر جے کیساتھ تعلقات میں ہیں جن کے ساتھ وہ اکثر دکھائی بھی دیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی ریاست صہیونی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتی ہے،، ذوالفقار بھٹو جونیئر
  • آئمہ بیگ نے خاموشی سے شادی کر لی
  • یوزویندر چہل کے طلاق پر بیان کے بعد دھناشری نے بھی خاموشی توڑ دی
  • 17 اگست کو مون سون کے پہلے طاقت ور سسٹم کی سندھ میں آمد کا امکان
  • نوجوان امریکیوں نے خود کو اسرائیل سے دور کر لیا ہے, سابق صیہونی وزیراعظم
  • اسرائیلی حکومت نے بھی مودی سرکار کو بڑا جھٹکا دیدیا
  • عوام کے ووٹ سے منتخب پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہوگی، محمود خان اچکزئی
  • یمنی فوج کا اسرائیل کے بن گوریون ایئرپورٹ ہائپرسانک بیلسٹک میزائل حملہ
  • اسرائیل کے ساتھی یمن کے نشانے پر