وفاقی دارالحکومت میں عوامی سہولت اور شفافیت کو فروغ دینے کے لیے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے اپنے مختلف شعبوں میں کیش لیس نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد شہری اب مختلف سروسز کی ادائیگیاں آن لائن اور ڈیجیٹل ذرائع سے کر سکیں گے۔

یہ فیصلہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اہم اجلاس میں کیا گیا، جہاں انہوں نے ہدایت دی کہ ادارے کی تمام سروسز کی فیسوں کی ادائیگی کے لیے کیو آرکوڈ سسٹم متعارف کروایا جائے تاکہ شفافیت اور عوامی سہولت کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے 16 فیصد فلٹریشن پلانٹس کا پانی آلودہ، سی ڈی اے کا اعتراف

چیئرمین سی ڈی اے کا کہنا تھا کہ اب پراپرٹی ٹیکس، واٹر چارجز، زمین کی منتقلی، پارکنگ فیس سمیت دیگر تمام فیسیں ڈیجیٹل طریقے سے ادا کی جا سکیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سی ڈی اے اسلام آباد کو سیف سٹی سے اسمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہے، اور اس مقصد کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: نالوں اور سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سی ڈی اے کا کریک ڈاؤن

اس ضمن میں بینکوں کے تعاون سے آن لائن پورٹل اور موبائل ایپلیکیشنز بھی جلد متعارف کروائی جائیں گی، جن کے ذریعے شہری گھر بیٹھے خدمات حاصل کر سکیں گے۔

محمد علی رندھاوا نے سی ڈی اے عملے کی تربیت اور عوامی آگاہی مہم شروع کرنے کی بھی ہدایت کی، جبکہ ون ونڈو فسیلیٹیشن سینٹر میں بھی کیش لیس نظام نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں ڈیجیٹل پارکنگ اور ایم ٹیگ سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ

سی ڈی اے کے ترجمان کے مطابق یہ اقدام نہ صرف مالی شفافیت کو فروغ دے گا بلکہ شہریوں کو آسان، تیز اور محفوظ سروسز کی فراہمی میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسمارٹ سٹی ٹیکنالوجی چیئرمین ڈیجیٹل سی ڈی اے سیف سٹی کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی محمد علی رندھاوا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسمارٹ سٹی ٹیکنالوجی چیئرمین ڈیجیٹل سی ڈی اے سیف سٹی محمد علی رندھاوا اسلام آباد کا فیصلہ سی ڈی اے کے لیے

پڑھیں:

شک و شبہ نہیں ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر

سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ شک و شبہ نہیں کہ ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں۔

اپوزیشن اتحاد کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان سے ہمیں 27ویں آئینی ترمیم کا پتا چلا۔

27 ویں ترمیم منظوری، حکمران اتحاد کے ارکان کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت

حکمران اتحاد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے منظوری تک تمام ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کردی۔

انہوں نے کہا کہ آئینی بینچز بنائے تو یہ بیانیہ رکھا کہ انصاف کی فراہمی بہتر ہوگی، ایک ایسا کورٹ بنانے جا رہے ہیں، جس کی مدت 70 سال ہو گی۔

سابق سینیٹر نے مزید کہا کہ وہ چیزیں جن کی آئین نے گارنٹی دی تھی، وہ سبوتاژ کردی گئیں، یہ بتانا چاہ رہے ہیں کہ جو حکومت کو خوش رکھے اس کے لیے آگے موقع ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں، جن کے فیصلے پسند نہیں آئیں گے ان کو ٹرانسفر کردیں گے۔

27ویں ترمیم میں کسی غلط شق کی حمایت نہیں کی جائے گی، ناصر شاہ

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ کے رہنما اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم میں کسی غلط شق کی حمایت نہیں کی جائے گی۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن میں تقرری کے لیے نئی ترامیم لائی جائیں گی، ای سی پی ملک میں خود ایک مذاق بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو ٹریبونل بنائے گئے تھے آپ نے انہیں سبوتاژ کیا، اس کابینہ کی میٹنگ میں کچھ کارکنان کو میں نے روتے دیکھا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ :سابق سی ای او پی آئی اے مشرف رسول اور وقاص احمد کے تنازعہ کیس کی سماعت ‘ پولیس پر شدید برہمی، فیصلہ محفوظ
  • عام شہریوں کیلئے ڈیجیٹل آلات تک رسائی مزید آسان ہوجائے گی : نائب وزیراعظم 
  • پاکستان اور سعودی عرب مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر متفق
  • عوام نے موجودہ نظام سے جان چھڑانے کا فیصلہ کرلیا ، قدسیہ ناموس
  • شک و شبہ نہیں ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • وی ایم ویئر کے سافٹ ویئرز میں خطرناک خامیاں، کن شعبوں کے سسٹمز متاثر ہوسکتے ہیں؟
  •  ٹریفک پولیس خود ہی ای چالان نظام سے بچنے کے حربے اختیار کرنے لگی
  • ٹیکس نظام اورتوانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں‘ وزیر خزانہ
  • معیشت مستحکم، ٹیکس نظام، توانائی ودیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی: وزیر خزانہ
  • ٹیکس نظام، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں، وزیرخزانہ