اسلام آباد میں سی ڈی اے کے شعبوں میں کیش لیس نظام نافذ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت میں عوامی سہولت اور شفافیت کو فروغ دینے کے لیے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے اپنے مختلف شعبوں میں کیش لیس نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد شہری اب مختلف سروسز کی ادائیگیاں آن لائن اور ڈیجیٹل ذرائع سے کر سکیں گے۔
یہ فیصلہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اہم اجلاس میں کیا گیا، جہاں انہوں نے ہدایت دی کہ ادارے کی تمام سروسز کی فیسوں کی ادائیگی کے لیے کیو آرکوڈ سسٹم متعارف کروایا جائے تاکہ شفافیت اور عوامی سہولت کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے 16 فیصد فلٹریشن پلانٹس کا پانی آلودہ، سی ڈی اے کا اعتراف
چیئرمین سی ڈی اے کا کہنا تھا کہ اب پراپرٹی ٹیکس، واٹر چارجز، زمین کی منتقلی، پارکنگ فیس سمیت دیگر تمام فیسیں ڈیجیٹل طریقے سے ادا کی جا سکیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی ڈی اے اسلام آباد کو سیف سٹی سے اسمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہے، اور اس مقصد کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد: نالوں اور سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سی ڈی اے کا کریک ڈاؤن
اس ضمن میں بینکوں کے تعاون سے آن لائن پورٹل اور موبائل ایپلیکیشنز بھی جلد متعارف کروائی جائیں گی، جن کے ذریعے شہری گھر بیٹھے خدمات حاصل کر سکیں گے۔
محمد علی رندھاوا نے سی ڈی اے عملے کی تربیت اور عوامی آگاہی مہم شروع کرنے کی بھی ہدایت کی، جبکہ ون ونڈو فسیلیٹیشن سینٹر میں بھی کیش لیس نظام نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں ڈیجیٹل پارکنگ اور ایم ٹیگ سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ
سی ڈی اے کے ترجمان کے مطابق یہ اقدام نہ صرف مالی شفافیت کو فروغ دے گا بلکہ شہریوں کو آسان، تیز اور محفوظ سروسز کی فراہمی میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسمارٹ سٹی ٹیکنالوجی چیئرمین ڈیجیٹل سی ڈی اے سیف سٹی کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی محمد علی رندھاوا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسمارٹ سٹی ٹیکنالوجی چیئرمین ڈیجیٹل سی ڈی اے سیف سٹی محمد علی رندھاوا اسلام آباد کا فیصلہ سی ڈی اے کے لیے
پڑھیں:
شک و شبہ نہیں ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر
سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ شک و شبہ نہیں کہ ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں۔
اپوزیشن اتحاد کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان سے ہمیں 27ویں آئینی ترمیم کا پتا چلا۔
حکمران اتحاد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے منظوری تک تمام ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کردی۔
انہوں نے کہا کہ آئینی بینچز بنائے تو یہ بیانیہ رکھا کہ انصاف کی فراہمی بہتر ہوگی، ایک ایسا کورٹ بنانے جا رہے ہیں، جس کی مدت 70 سال ہو گی۔
سابق سینیٹر نے مزید کہا کہ وہ چیزیں جن کی آئین نے گارنٹی دی تھی، وہ سبوتاژ کردی گئیں، یہ بتانا چاہ رہے ہیں کہ جو حکومت کو خوش رکھے اس کے لیے آگے موقع ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں، جن کے فیصلے پسند نہیں آئیں گے ان کو ٹرانسفر کردیں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ کے رہنما اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم میں کسی غلط شق کی حمایت نہیں کی جائے گی۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن میں تقرری کے لیے نئی ترامیم لائی جائیں گی، ای سی پی ملک میں خود ایک مذاق بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ٹریبونل بنائے گئے تھے آپ نے انہیں سبوتاژ کیا، اس کابینہ کی میٹنگ میں کچھ کارکنان کو میں نے روتے دیکھا۔