WE News:
2025-08-06@13:48:03 GMT

درخت کاٹنا شہری کو مہنگا پڑ گیا، عدالت نے انوکھی سزا سنا دی

اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT

درخت کاٹنا شہری کو مہنگا پڑ گیا، عدالت نے انوکھی سزا سنا دی

آزاد کشمیر کے ضلع نیلم میں فاریسٹ مجسٹریٹ کی عدالت نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے ایک قابلِ تقلید فیصلہ سنایا ہے۔ سبز درخت کاٹنے کے جرم میں ملوث شخص کو جرمانے کے ساتھ ساتھ اپنی زمین پر نئے درخت لگانے اور ایک دہائی تک ان کی دیکھ بھال کرنے کی سزا سنائی گئی ہے۔

فاریسٹ مجسٹریٹ ثاقب محمود نے 10 جولائی کو دیے گئے فیصلے میں گاؤں شیخ بیلہ کے رہائشی محی الدین کو دیودار کا درخت کاٹنے پر نہ صرف 15 ہزار 280 روپے بطور معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا، بلکہ اسے اپنی زمین پر 30 نئے درخت لگانے اور آئندہ 10 برس تک ان کی حفاظت یقینی بنانے کا پابند بھی بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: مردان میں درختوں کی کٹائی کے معاملے پر صوبائی حکومت سے جواب طلب

عدالتی حکم کے مطابق فاریسٹ گارڈز کی ایک ٹیم کو بطور نگران مقرر کیا گیا ہے، جو ہر ماہ عدالت میں رپورٹ پیش کرے گی تاکہ لگائے گئے درختوں کی افزائش اور حفاظت کا جائزہ لیا جا سکے۔

اس موقع پر فاریسٹ مجسٹریٹ نے بتایا کہ جنگلات ایکٹ کے تحت کٹے ہوئے درخت کی قیمت کا تعین کر کے اس کا تین گنا معاوضہ مجرم سے وصول کیا جاتا ہے، جس میں زرِتلافی، جرمانہ اور بطورِ سزا جسمانی مشقت شامل ہو سکتی ہے۔ ان کے مطابق ’میں نے اس کیس میں 10 ہزار روپے کے عوضانہ کے ساتھ ساتھ مجرم کو بطور جسمانی سزا درخت لگانے اور ان کی دیکھ بھال کرنے کا پابند بنایا تاکہ اسے درختوں کی قدر و اہمیت کا احساس ہو۔‘

ثاقب محمود نے مزید کہاکہ مجسٹریٹ ہونے کے ناطے میرے پاس یہ اختیار ہے کہ میں سزا تجویز بھی کر سکتا ہوں اور معاف بھی، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ایسی سزائیں جو اصلاحی ہوں، معاشرے کے لیے زیادہ مفید ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ بیرون ملک تعلیم کے دوران یہ بات دیکھی کہ غلطی کرنے والے کو اسی دائرے میں اصلاحی اقدام کرنے کی سزا دی جاتی ہے۔ یہ فیصلہ اسی سوچ کا نتیجہ ہے۔ اگر ہماری ریاست میں قانون سازی کے ذریعے یہ لازم قرار دیا جائے کہ ہر کٹے درخت کے بدلے کم از کم تیس درخت لگانے ہوں، تو جنگلات کی حفاظت کو مؤثر انداز میں یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ درختوں کا کٹاؤ صرف ماحولیات ہی نہیں، قدرتی توازن کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے، اس لیے اس فیصلے کا مقصد آنے والی نسلوں کے لیے سبز، صاف اور صحت مند ماحول کو یقینی بنانا ہے۔

فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے محی الدین نے کہاکہ مجھے اس فیصلے نے اندر سے بدل کر رکھ دیا ہے۔ میں نے فوراً اگلے دن درخت لگانا شروع کیے، اور اب روزانہ صبح و شام ان کی دیکھ بھال کرتا ہوں۔ یہ سزا اب میری عادت اور ضرورت بن گئی ہے۔ پہلے درخت کاٹتے ہوئے احساس نہیں ہوتا تھا، مگر اب جب اپنے ہاتھ سے لگائے درختوں کو پروان چڑھتے دیکھتا ہوں تو ان سے ایسا لگاؤ محسوس ہوتا ہے جیسے یہ میرے اپنے بچے ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں پرانے درخت اکھاڑ کر پام کے درخت لگانے پر صارفین برہم، ویڈیو وائرل

معروف ماحولیاتی ماہر شفیق الرحمان نے عدالت کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کی جانب ایک مثبت قدم ہے بلکہ دیگر علاقوں کے لیے بھی ایک مؤثر ماڈل بن سکتا ہے، جس کی تقلید سے ملک بھر میں جنگلات کو بچایا جا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آزاد کشمیر انوکھی سزا جرمانہ درخت کٹائی درختوں کی حفاظت شہری ماحولیاتی تحفظ مجسٹریٹ نیلم وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انوکھی سزا درخت کٹائی درختوں کی حفاظت ماحولیاتی تحفظ مجسٹریٹ نیلم وی نیوز درخت لگانے درختوں کی کے لیے

پڑھیں:

برٹش کولمبیا میں آگ لگنے کی انوکھی وجہ آسمان سے گرنے والی مچھلی قرار دی گئی

برٹش کولمبیا کے انٹیریئر علاقے میں لگنے والی آگ اور بجلی کے تعطل کی ایک انوکھی وجہ ایک عقاب (اوسپری) اور آسمان سے گرتی مچھلی کے طور پر سامنے آئی ہے۔

مقامی فائر ریسکیو کے چیف جوش وائٹ کے مطابق بدھ کے روز فائر بریگیڈ کو اشکروف کے جنوب میں ایک آگ کی اطلاع ملی جو کہ شہر سے تقریباً 67 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔ مقامی کسانوں اور بی سی ہائیڈرو کے ملازمین کی مدد سے آگ جلد ہی بجھا دی گئی۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل میں بجلی کے نظام میں خلل، دھماکے اور آتشزدگیوں کے مشتبہ واقعات

جب آگ کی وجہ جاننے کی کوشش کی گئی تو صورتحال حیران کن تھی۔

چیف کے مطابق ہم جائے وقوعہ پر پہنچے تو بجلی کے کھمبے کے نیچے ایک جلی ہوئی مچھلی پڑی ہوئی ملی۔ ہم حیران رہ گئے کہ یہ یہاں کیسے پہنچی؟

تحقیقات سے پتا چلا کہ ایک اوسپری (ماہی خور عقاب) مچھلی لے کر فضا میں محو پرواز تھا کہ مچھلی اس کے پنجوں سے پھسل کر نیچے گری اور بجلی کی تاروں سے ٹکرائی۔ اس سے چنگاریاں نکلیں جو قریبی خشک گھاس میں گرنے سے آگ بھڑک اٹھی۔

یہ بھی پڑھیے: عراق: ہائپر مارکیٹ میں خوفناک آتشزدگی، 60 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتہ

دلچسپ بات یہ ہے کہ آگ کی جگہ قریبی دریا سے تقریباً 3 کلومیٹر دور تھی۔ فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق غالباً گرم موسم اور مچھلی کے وزن کی وجہ سے تھکے ہوئے پرندے نے اپنی پکڑ چھوڑی۔

فائر ڈیپارٹمنٹ نے سوشل میڈیا پر اطلاع دی کہ واقعے میں ‘مرکزی مشتبہ کردار’ (عقاب) کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

آگ کے نتیجے میں کچھ وقت کے لیے علاقے کی بجلی بھی معطل رہی۔ آگ بجھانے کے لیے تقریباً 4,800 گیلن پانی استعمال کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آتشزدگی بجلی سمندر عقاب مچھلی

متعلقہ مضامین

  • دارالحکومت میں کیش لیس نظام متعارف کروانے کا فیصلہ
  • شہری خرم شاہ کی بازیابی کا معاملہ لاپتہ افراد کمیشن میں بھیجنے کا حکم
  • راولپنڈی؛ موٹر سائیکل پارک کرنے پر ٹریفک وارڈن کی شہری سے بدسلوکی، ویڈیو سامنے آگئی
  • شہری کا تنخواہ نہ ملنے پر انوکھا احتجاج دفتر کے باہر فٹ پاتھ کو ہی گھر بنا لیا
  • ایوان میں نعرے لگانے سے نہیں بات چیت سے مسائل حل ہوں گے، وزیر قانون کی اپوزیشن کو پیش کش
  • امریکہ ،بھارت تجارتی جنگ میں شدت، ٹرمپ کی مودی کو مزید ٹیرف لگانے کی دھمکی
  • شادمان نالے میں موٹر سائیکل گرنے کا حادثہ: متاثرہ شہری کو 99 لاکھ ادا کرنے کا حکم
  • ملکہ کوہسار مری میں شجرکاری مہم زور وشور سے جاری
  • برٹش کولمبیا میں آگ لگنے کی انوکھی وجہ آسمان سے گرنے والی مچھلی قرار دی گئی