نگورنو کاراباخ تنازع: ٹرمپ کی کوششوں سے آرمینیا و آذربائیجان مذاکرات پر آمادہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک اور دیرینہ تنازع حل کرانے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں، اس سلسلے میں آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ایک اہم ملاقات واشنگٹن میں طے پا گئی ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ سہ فریقی ملاقات وائٹ ہاؤس میں ہوگی جس کی میزبانی صدر ٹرمپ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو غزہ پر مکمل قبضہ کی کھلی چھوٹ دیدی
آرمینیا کی حکومت نے اس ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وزیراعظم نیکول پشینیان، آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ باضابطہ ملاقات کریں گے۔
آرمینیائی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ بات چیت خطے میں امن، استحکام اور اقتصادی اشتراک کو فروغ دینے کے لیے کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم پشینیان 7 اور 8 اگست کو واشنگٹن کا دورہ کریں گے، جس دوران ان کی صدر ٹرمپ سے دو طرفہ ملاقات بھی طے ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے بھی ان مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں یہ ملاقات منعقد ہوگی اور امکان ہے کہ اس میں ایک مجوزہ امن معاہدے کا فریم ورک بھی پیش کیا جائے۔
واضح رہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان کشیدگی کا آغاز 1991 میں اُس وقت ہوا تھا جب آرمینیائی افواج نے عالمی سطح پر آذربائیجان کے تسلیم شدہ علاقے نگورنو کاراباخ پر قبضہ کر لیا تھا۔ تاہم 2020 میں 44 روزہ جنگ کے دوران آذربائیجان نے زیادہ تر علاقہ دوبارہ حاصل کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: کمبوڈیا کا ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنے پر غور
بعد ازاں اکتوبر 2023 میں آذربائیجان نے ایک اور فوجی آپریشن شروع کیا، جس کے نتیجے میں نگورنو کاراباخ کے علیحدگی پسندوں نے ہتھیار ڈال دیے، حکومت تحلیل کرنے کا اعلان کیا اور آذربائیجان کے ساتھ الحاق پر آمادگی ظاہر کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آذربائیجان آرمینیا امریکی صدر دیرینہ تنازع ڈونلڈ ٹرمپ مذاکرات مذاکرات پر آمادہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمینیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مذاکرات مذاکرات پر ا مادہ وی نیوز آذربائیجان کے ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ اور ریپبلکنز کو بڑا دھچکا، ڈیموکریٹس کی 3 ریاستوں میں بڑی کامیابی
نیویارک، ورجینیا اور نیو جرسی میں ڈیموکریٹس نے منگل کے روز ہونے والے انتخابات میں شاندار فتح حاصل کی۔
یہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت دوبارہ سنبھالنے کے بعد ہونے والے پہلے بڑے انتخابات تھے۔ ان کامیابیوں نے مشکلات سے دوچار ڈیموکریٹک پارٹی کو اگلے سال ہونے والے کانگریس کے مِڈٹرم انتخابات سے قبل نئی توانائی فراہم کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کی تمام تر دھونس دھمکیاں ناکام، ظہران ممدانی نیویارک کے پہلے مسلم میئر منتخب
نیویارک سٹی میں 34 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ زوہران ممدانی نے میئر کا انتخاب جیت کر تاریخ رقم کر دی۔ وہ امریکا کے سب سے بڑے شہر کے پہلے مسلم میئر بن گئے ہیں۔ ممدانی نے سابق گورنر اینڈریو کومو کو شکست دی، جو بطور آزاد امیدوار میدان میں اترے تھے۔
کومو نے ممدانی کو ’شدید بائیں بازو کا انتہا پسند‘ قرار دیا تھا، تاہم ووٹروں نے بڑی تعداد میں ممدانی کی حمایت کی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق شہر بھر میں 2 ملین سے زائد ووٹ ڈالے گئے، جو 1969 کے بعد میئر کے انتخاب میں سب سے زیادہ ہیں۔
دوسری جانب، ورجینیا میں ڈیموکریٹ ایبیگیل اسپینبرگر نے ریپبلکن لیفٹیننٹ گورنر وِنسوم ایرل سیئرز کو شکست دے کر گورنر کا عہدہ سنبھال لیا۔ نیو جرسی میں ڈیموکریٹ میکی شیریل نے ریپبلکن جیک چیتاریلی کو ہرا کر گورنر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ دونوں امیدواروں نے اپنی مہم میں ٹرمپ کے دور حکومت کی افراتفری اور پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیے: نیویارک کے پہلے مسلم میئر ظہران ممدانی کون ہیں؟
اسپینبرگر نے اپنی کامیابی کے خطاب میں کہا کہ ہم نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ 2025 میں ورجینیا نے تعصب پر حقیقت پسندی کو ترجیح دی۔ ہم نے انتشار پر اتحاد کو چنا۔
ٹرمپ نے انتخابی نتائج پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس کی کامیابی اس لیے ہوئی کیونکہ ان کا نام بیلٹ پیپر پر نہیں تھا۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا۔
امریکا میں کیے گئے تازہ رائٹرز/اِپساس سروے کے مطابق، 57 فیصد امریکی ٹرمپ کی کارکردگی سے ناخوش ہیں۔ تاہم اس کے باوجود ڈیموکریٹس کو مجموعی عوامی حمایت میں خاص اضافہ نظر نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ نے نیویارک کے ممکنہ میئر زہران ممدانی کو دھمکی کیوں دی؟
یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ اگرچہ ڈیموکریٹس اب بھی واشنگٹن میں اقتدار سے باہر ہیں، مگر انہوں نے ایک بار پھر اپنی تنظیمی طاقت اور ووٹرز کو متحرک کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک ٹرمپ کی پالیسیوں اور طرزِ حکومت سے بٹے ہوئے نظر آ رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں