چھ ماہ میں ساڑھے 3لاکھ پاکستانی ملک چھوڑگئے، غیرملکی میڈیا کی رپورٹ میں دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 6 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز) ملک میں بڑھتی بیروزگاری، معاشی عدم استحکام اور کم تنخواہوں کے باعث رواں سال کے ابتدائی 6ماہ میں تقریبا ساڑھے 3 لاکھ پاکستانی افراد ملک چھوڑ گئے،ملک چھوڑنے والے افراد میں اعلی تعلیم یافتہ افراد سمیت انتہائی تکنیکی افراد بھی شامل ہیں جبکہ ڈاکٹرز سمیت نرسز کے ملک چھوڑ جانے سے ملک کے نظام صحت میں بھی مسائل بڑھنے لگے۔
عرب اخبار گلف نیوز کے مطابق حالیہ چند سال میں پاکستان سے نرسز بڑے پیمانے پر روزگار کی خاطر بیرون ملک منتقل ہو رہے ہیں، مرد و خواتین نرسز بہتر تنخواہ، محفوظ کام کے حالات اور پیشہ ورانہ ترقی کے مواقع کیلئے ملک چھوڑ رہے ہیں، جس سے پہلے سے دباو کا شکار طبی نظام مزید ابتر ہوگیا۔
ڈاکٹرز اور دیگر تکنیکی افراد کی طرح نرسز کوخلیجی ممالک، برطانیہ اور کینیڈا جیسے ممالک پرکشش تنخواہوں اور بہتر کام کے ماحول کے ساتھ راغب کر رہے ہیں اور پاکستانی نرسز ایسے ممالک منتقل ہونے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25فیصد ٹیرف لگا دیا، مجموعی طور پر ٹیرف 50فیصد ہوگیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25فیصد ٹیرف لگا دیا، مجموعی طور پر ٹیرف 50فیصد ہوگیا وزیر قانون کی پھر اپوزیشن کو مذاکرات کی پیشکش، نااہلیوں کیخلاف عدالتوں سے رجوع کا مشورہ نیب میں ایڈم اسمتھ انٹرنیشنل اور برطانوی ہائی کمیشن کے تعاون سے اینٹی منی لانڈرنگ، درپیش چیلنجزپر اعلی سطحی سیمینار کا انعقاد ملک کے تمام بین الاقوامی ائرپورٹس پر غیر ملکی مسافروں کیلئے علیحدہ امیگریشن کاونٹرز قائم پیکا کے تحت کتنے صحافیوں اور شہریوں کیخلاف مقدمات درج ہوئے، تفصیلات سامنے آگئیں وزیراعظم کی جناح میڈیکل کمپلیکس میں اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر کو عالمی معیار کے مطابق رکھنے کی ہدایت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا تجارت پر مبنی انڈرانوائسنگ کلیئرنس، منی لانڈرنگ اسکینڈل بے نقاب

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس ہیرا پھیری کے باعث ایک ارب 29 کروڑ روپے مالیت کے ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی ادائیگیاں کرکے 18 ارب 78 کروڑ روپے مالیت کی کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی چوری کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے مبینہ طور پر فیس لیس سسٹم سے کلیئر ہونے والی لگژری گاڑی کی کلیئرنس میں بڑے پیمانے پر انڈر انوائسنگ اور منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی 127 صفحات پر مشتمل چونکا دینے والی رپورٹ نے مبینہ طور پر لگژری گاڑیوں کی درآمد میں پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے تجارت پر مبنی منی لانڈرنگ اسکینڈل بے نقاب کیا گیا ہے، جس میں درآمد کنندگان نے اربوں روپے کی ٹیکس چوری کیلئے منظم انداز میں گاڑیوں کی قیمتیں کم ظاہر کی گئیں۔ رپورٹ میں ایک ایسا حیران کن کیس بھی سامنے آیا، جہاں 2023ء ماڈل کی ٹویوٹا لینڈ کروزر جس کی اصل مالیت ایک کروڑ روپے سے زائد تھی، لیکن کسٹمز افسران کے ساتھ مبینہ ملی بھگت سے صرف 17 ہزار 635 روپے ظاہر کرکے کسٹمز کلیئرنس کرائی گئی۔ رپورٹ کے مطابق دسمبر 2024ء سے مارچ 2025ء کے دوران فیس لیس کسٹمز ایسسمنٹ (ایف سی اے) سسٹم کے آڈٹ میں 1335 درآمدی گاڑیوں کی بعد از کلیئرنس کا جائزہ لیا گیا، جن میں گاڑیوں کی ظاہر کردہ قیمت اور کسٹمز افسران کی جانب سے گاڑیوں کی متعین کردہ قیمت کا فرق 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھا

انڈرانوائسنگ کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ درآمدکنندگان نے مذکورہ گاڑیوں کی مجموعی درآمدی قیمت صرف 67 کروڑ روپے ظاہر کی، جبکہ گاڑیوں کی حقیقی مالیت 7 ارب 25 کروڑ روپے سے زائد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس ہیرا پھیری کے باعث ایک ارب 29 کروڑ روپے مالیت کے ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی ادائیگیاں کرکے 18 ارب 78 کروڑ روپے مالیت کی کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی چوری کی گئی۔ پی سی اے کی رپورٹ کے مطابق ایک بھی کیس میں درآمد کنندگان یہ ثبوت پیش نہ کر سکے کہ گاڑی کی ادائیگی بیرون ملک سے قانونی ذرائع سے بھیجی گئی ہے، جس سے اس بات کا شبہہ پیدا ہوا ہے کہ اصل قیمت کی بیرون ملک میں ادائیگیاں غیر قانونی حوالہ اور ہنڈی چینلز کے ذریعے کی گئیں۔ آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زیر تبصرہ مدت کے دوران ملک میں درآمد کی جانے والی 99.8 فیصد لینڈ کروزر کی کلیئرنس میں انڈر انوائسنگ کے ذریعے ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی چوری کی گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس طرح کی منظم انڈر انوائسنگ نہ صرف بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کا باعث بن رہی ہے، بلکہ پاکستان کے مالیاتی نظام کو شدید خطرات لاحق کر رہی ہے۔ یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) اور خاص طور پر ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف کے معیارات پر پورا اترنے کی کوشش کر رہا ہے۔ رپورٹ مزید کارروائی کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو بھیج دی گئی ہے، تاکہ اس مبینہ دھوکا دہی کے نیٹ ورک کے خلاف مشترکہ تحقیقات اور قانونی کاروائی کی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بیروزگاری، معاشی عدم استحکام‘ 6 ماہ میں ساڑھے 3 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑگئے
  • بیروزگاری، معاشی عدم استحکام! 6 ماہ میں ساڑھے 3 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑگئے
  • پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا تجارت پر مبنی انڈرانوائسنگ کلیئرنس، منی لانڈرنگ اسکینڈل بے نقاب
  • تمنا بھاٹیا کا تھوک سے کیل مہاسوں کا علاج کرنے کا دعویٰ
  • ’ خود پسندی میں ڈوبا شخص‘۔ٹرمپ کا بھارت پر مزید ٹیرف، گودی میڈیا بوکھلاہٹ کا شکار
  • یوکرین تنازع میں پاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کا یوکرینی صدر کا دعویٰ مسترد
  • پاکستانی جنگجو روس کے لیے یوکرین میں لڑ رہے ہیں؟ یوکرینی صدر کا دعویٰ
  • پہلگام فالس فلیگ، پاکستانی فیکٹ چیک کے بعد بھارت کا حملہ آوروں کی پاکستانی شناخت کے دعوے سے راہ فرار
  • روس سے تیل کی خریداری، ٹرمپ نے بھارت پر عائد ٹیرف مزید بڑھانے کا اعلان کردیا