سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی درجہ بحال کرنے کا وعدہ جموں و کشمیر کے عوام سے عوامی جلسوں میں، پارلیمنٹ میں اور سپریم کورٹ کے سامنے کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ انہوں نے پارلیمنٹ میں بڑی تعداد میں ارکان رکھنے والی تمام سیاسی جماعتوں کو خط لکھا ہے، جس میں ان سے ریاستی درجہ بحال کرنے کی حمایت کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی درجہ بحال کرنے کا وعدہ جموں و کشمیر کے عوام سے عوامی جلسوں میں، پارلیمنٹ میں اور سپریم کورٹ کے سامنے کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھایا جانا چاہیئے تاکہ موجودہ اجلاس میں بل پاس ہو سکے۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ اس معاملے پر 8 اگست کو سپریم کورٹ میں سماعت ہے اور ریاستی درجہ جلد از جلد بحال کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کئی سال گزر چکے ہیں لیکن اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، اور اگر حکومت اقدام نہ کرے تو عدالت کو چاہیئے کہ اس وعدے کو پورا کروائے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات اس لئے ہوئے کیونکہ سپریم کورٹ نے اس عمل کے لئے ایک ٹائم لائن طے کی تھی اور میں آج آپ سے وزیر اعلیٰ کے بطور بات کررہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی درجہ بحال کرنے کے لئے بھی اسی قسم کا طریقہ کار اپنانا چاہیئے۔

سیکیورٹی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ 22 اپریل کے پہلگام حملے کے بعد صورتحال بدل چکی ہے، جو حالات تھے وہ حالات ہے نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال تقریباً 4 لاکھ یاتریوں نے بالتل اور پہلگام کے راستوں سے امرناتھ یاترا مکمل کی، اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملک بھر سے سیاح دوبارہ اس خطے کا رخ کریں گے۔ عمر عبداللہ نے رامبن اور اتراکھنڈ میں حالیہ واقعات کا بھی حوالہ دیا اور انہیں بدلتے موسم، جنگلات کی کٹائی اور پہاڑوں کی کھدائی سے جوڑا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سرگرمیاں جموں و کشمیر جیسے پہاڑی علاقوں کے لئے خطرہ ہیں اور ان سے نمٹنے کے لئے اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت اتراکھنڈ میں حالیہ واقعے کے بعد وہاں کے عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑی ہے اور ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ریاستی درجہ بحال کرنے انہوں نے کہا کہ عمر عبداللہ نے پارلیمنٹ میں سپریم کورٹ کے لئے

پڑھیں:

دفعہ 370کو یکطرفہ طور پر منسوخ کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے، حریت رہنما

غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مختلف حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے کہا ہے کہ مودی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019کو دفعہ 370کو یکطرفہ طور پر منسوخ کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر اور بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر کے عوام سے کیے گئے وعدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مزاحمتی رہنماؤں اور تنظیموں نے سرینگر میں اپنے بیانات میں کہا کہ 5 اگست دھوکہ دہی، ظلم و جبر اور غاصبانہ قبضے کا ایک سیاہ باب ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے دفعہ 370 کو ختم کر کے کشمیریوں کی شناخت، وقار اور سیاسی خود مختاری چھین لی ہے۔

یہ بھی پڑھیے یومِ استحصالِ کشمیر، کنٹرول لائن کے دونوں طرف کشمیری قوم آج یوم سیاہ منا رہی ہے

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس وقت سے خوف و دہشت کا ماحول ہے جہاں لوگوں کو زبردستی خاموش کرایا گیا ہے۔ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور بھارتی فورسز کشمیریوں کی جمہوری امنگوں کو دبانے اور خوف وہراس پھیلانے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہیں۔

حریت رہنماؤں نے کہا کہ کشمیری عوام 5 اگست کی غیر قانونی اور یکطرفہ تبدیلیوں کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں کیونکہ ان اقدامات کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے پاکستان کا عالمی برادری سے کشمیریوں کو حقِ خودارادیت دلانے کا مطالبہ

انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی طرف سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی علاقائی امن واستحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ حریت رہنماؤں نے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کریں اورمقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے ہندوتوا پر مبنی نوآبادیاتی منصوبے کو روکیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ کشمیر پر خاموشی بھارتی مظالم میں شراکت داری ہے۔ حریت رہنماؤں نے کہا کہ اس سے پہلے کہ بھارت کی توسیع پسندانہ پالیسیاں وسیع تباہی کا باعث بنیں، عالمی برادری کو ٹھوس اقدامات کرنے چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تحریک حریت کشمیر یوم استحصال کشمیر

متعلقہ مضامین

  • 5 اگست نہ صرف کشمیر بلکہ پوری قوم کیلئے سیاہ دن ہے، محبوبہ مفتی
  • کشمیر کے ضلع شوپیان میں دفعہ 370 اور 35 اے کی بحالی کیلئے احتجاجی ریلی
  • حکومت اربعین کے لئے ایران اور عراق جانے والے زائرین کی سہولت کے لئے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے، وزیردفاع
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے. آصف زرداری
  • دفعہ 370کو یکطرفہ طور پر منسوخ کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے، حریت رہنما
  • کشمیر کا ریاستی درجہ بغیر کسی تاخیر کے فوری طور پر بحال کیا جائے، کمیونسٹ پارٹی
  • بھارتی حکومت کشمیر کو ریاست کا درجہ کب واپس کرینگے، فاروق عبداللہ
  • دفعہ370 کی منسوخی اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، حریت کانفرنس آزاد کشمیر
  • دفعہ370 کی منسوخی اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، حریت آزاد کشمیر