لانڈھی میں فیکٹری میں آگ سے عمارت کا ایک حصہ زمین بوس، قریبی فیکٹریاں بھی لپیٹ میں آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اگست 2025ء ) صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقہ لانڈھی میں فیکٹری میں آگ لگنے سے عمارت کا ایک حصہ زمین بوس ہوگیا اور آگ نے قریبی فیکٹریاں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے لانڈھی صنعتی ایریا میں گارمنٹس کی فیکٹری میں لگنے والی آگ سے 5 منزلہ عمارت کا ایک حصہ گر گرگیا، فیکٹری کی عمارت کا متاثرہ ایک حصہ زور دار دھماکے کے ساتھ زمین بوس ہوا، عمارت گرنے سے ایک شخص زخمی ہوگیا اس کے علاوہ آگ پھیلتے ہوئے متاثرہ فیکٹری کے قریب واقع دیگر فیکٹریوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے اور اب تک مزید تین فیکٹریوں تک آگ پھیلنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن میں سے ایک فیکٹری کا سلینڈر سٹور بھی شامل ہے۔
بتایا گیا ہے کہ آج صبح کے وقت کراچی کے لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں واقع گارمنٹس فیکٹری میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، اس مقصد کے لیے پانچ فائر ٹینڈرز کا عملہ جائے وقوعہ پر موجود ہے اس کے علاوہ مزید 4 گاڑیاں بھی روانہ کر دی گئی ہیں کیوں کہ آگ کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے، اس واقعے میں تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، ریسکیو ٹیمیں موقع پر موجود ہیں اور فیکٹری کے عملے کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔(جاری ہے)
چند روز قبل سٹی کورٹ کراچی میں گزشتہ رات لگنے والی آگ سے ڈسٹرکٹ ایسٹ کی لفٹ اور سیکڑوں مقدمات کا ریکارڈ جل گیا، عدالتی عملے نے بتایا کہ شارٹ سرکٹ سے لگنے والی آگ سے فوٹو اسٹیٹ مشین جل گئی، آگ لگنے سے دوسری منزل پر رکھا پولیس ریکارڈ بھی جل گیا جہاں پولیس نے ضلع ایسٹ کی عدالتوں کا ریکارڈ لفٹ کے قریب رکھا تھا، آگ سے سٹی کورٹ کے ایف اور جی بلاک بجلی سے محروم ہوگئے، جب فائر بریگیڈ پہنچی تو لفٹ اور مقدمات کا ریکارڈ جل چکا تھا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فیکٹری میں عمارت کا ایک حصہ
پڑھیں:
کھجور بازار میں عمارت سیل ‘ایس بی سی اے سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے اولڈ سٹی ایریا کجھور بازار میں عمارت کو مخدوش قرار دے کر سیل کرنے کے خلاف دائر درخواست پر ایس بی سی اے سے 3 دسمبر تک جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اپنایا کہ مذکورہ عمارت پہلے ہی خالی ہے تاہم اس کے گراؤنڈ فلور پر قائم دکانیں ایس بی سی اے حکام نے سیل کردی ہیں۔ وکیل نے مزید بتایا کہ ایس بی سی اے افسران نے مبینہ طور پر رشوت نہ دینے پر دکانیں بند کیں، اور سیل کرنے سے قبل نہ تو عمارت کا باقاعدہ معائنہ کیا گیا اور نہ ہی دکانداروں کو کوئی نوٹس جاری کیا گیا، یہاں تک کہ دکانداروں کو اپنا سامان نکالنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ عدالت نے ایس بی سی اے حکام سے آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کارروائی 3 دسمبر تک ملتوی کردی۔