پی سی بی کا قومی کرکٹر حیدر علی کو معطل کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کرکٹر حیدر علی کی عارضی طور پر معطلی کا فیصلہ کیا ہے۔ فوری طور پر نافذ العمل فیصلہ مانچسٹر پولیس کی جانب سے قومی کرکٹر کے خلاف جاری تحقیقات کے نتائج آنے تک رہے گا۔
پی سی بی کے مطابق مانچسٹر پولیس نے حیدر علی کے خلاف جاری مجرمانہ تحقیقات کے حوالے سے پی سی بی کو آگاہ کردیا ہے۔ مانچسٹر پولیس پاکستان شا ہینز کے حالیہ دورہ انگلینڈ کے دوران پیش آنے والے واقعہ کے حوالے سے تحقیقات کررہی ہے۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے تمام کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود اور قانونی حقوق کو یقینی بنانے کے اپنے فرض اور ذمہ داری کے مطابق اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ حیدر علی کو اس عمل کے دوران ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے مناسب قانونی مدد حاصل ہو۔
پی سی بی کا موقف ہے کہ وہ برطانیہ کے قانونی طریقہ کار کا مکمل احترام کرتا ہے اور تحقیقات کو اپنے مقررہ وقت پر چلنے کی اجازت دینے کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے۔
بورڈ کا کہنا ہے کہ قانونی کارروائی مکمل اور تمام حقائق درست طریقے سے قائم ہو جانے پر پی سی بی اپنے ضابطہ اخلاق کے تحت اگر ضروری ہو تو مناسب کارروائی کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
پی سی بی کا مزید کہنا ہے کہ جب تک حیدر علی کے خلاف قانونی عمل اپنے نتیجے پر نہیں پہنچ جاتا، پی سی بی اس معاملے پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کرے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی سی بی کا حیدر علی
پڑھیں:
گیس چوری کیخلاف کارروائیاں‘ 550 غیر قانونی کنکشنز منقطع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے سندھ اور بلوچستان میں گیس چوری کے واقعات کو ختم کرنے کے لیے اقدامات مزید تیز کر دیے۔ترجمان کے مطابق کراچی ریجن میں اینٹی گیس تھیفٹ آپریشن کے دوران ایس ایس اینڈ سی جی ٹی او ڈپارٹمنٹ نے کسٹمر ریلیشنز ڈپارٹمنٹ (تھیفٹ سیکشن)، ڈسٹری بیوشن ڈپارٹمنٹ اور ایس ایس جی سی پولیس اسٹیشن کے ساتھ مل کر مختلف علاقوں میں متعدد چھاپے مارے اور گیس چوروں کے خلاف فوری کارروائیاں کیں۔گزشتہ روز کیے گئے ایک بڑے چھاپے میں ٹیم نے ایس ایس جی سی کی 8 انچ مین ڈسٹری بیوشن لائن سے براہِ راست زیرِ زمین لگائے گئے غیر قانونی کنکشن منقطع کیے، جن کے ذریعے سیکٹر 30/C بینظیرآباد، گلستانِ فیصل، شاہ لطیف ٹاؤن، کراچی کی 550 گھروں کو چوری شدہ گیس فراہم کی جا رہی تھی۔مزید برآں بھاری گیس جنریٹرز بھی بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔ ٹیم کو 3 کلو میٹر طویل غیر قانونی پائپ لائن ہٹانے کے لیے ایک ایکسکیویٹر بھی استعمال کرنا پڑا جب کہ جرم میں ملوث 4 ملزمان ، اللہ وڈایو ولد اللہ وسایا، فردوس خان، نوید اکمل ولد راحت عالم اور سلمان احمد ولد سلیم احمد کے خلاف 3 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔گیس چوری میں استعمال ہونے والا تمام سامان موقع پر قبضے میں لے لیا گیا اور ان کے خلاف واجب الادا دعوے کیے جائیں گے۔ ترجمان کے مطابق گیس چوری معاشرے کے خلاف ایک سنگین جرم ہے اور ایس ایس جی سی ایسے تمام مجرموں کے خلاف اپنی سخت کارروائیاں جاری رکھے گی۔