امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کا ’ابراہام معاہدے‘ میں شامل ہونا بہت ضروری ہے جس کا مقصد اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات معمول پر لانا ہے کیونکہ یہ خطے میں امن کو یقینی بنائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ غزہ کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے حل کرنا چاہتے ہیں، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ اب جبکہ ایران کی بنائی گئی ایٹمی ہتھیاروں کی مکمل تباہی ہو چکی ہے میرے لیے یہ بہت اہم ہے کہ مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک ابراہیم معاہدے میں شامل ہوں.

’ابراہیم معاہدہ‘ ٹرمپ کے پہلے دور حکومت کے دوران طے پایا تھا، جس میں چار مسلم اکثریتی ممالک نے امریکی ثالثی کے بعد اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق کیا تھا۔

معاہدے کو مزید وسیع کرنے کی کوششیں غزہ میں بڑھتے ہوئے ہلاکتوں اور قحط کے باعث پیچیدہ ہو گئی ہیں۔

غزہ میں جاری جنگ میں  60ہزار سے زائد افراد  شہید ہو چکے ہیں جو عالمی سطح پر غم و غصے کا باعث بنی ہے۔ کینیڈا، فرانس اور برطانیہ نے حال ہی میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

مزید پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو غزہ پر مکمل قبضہ کی کھلی چھوٹ دیدی

ٹرمپ کی انتظامیہ آذربائیجان اور وسطی ایشیائی دیگر اتحادیوں کو ابراہام معاہدے میں شامل کرنے کے امکان پر سرگرم مذاکرات کر رہی ہے تاکہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو مزید گہرا کیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ابراہام معاہدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ اور اسرائیل ٹرمپ اور غزہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ابراہام معاہدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ اور اسرائیل ٹرمپ اور غزہ ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا؛ جرمانہ بھی ہوگا

امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت ہر عائد 25 فیصد ٹیرف میں مزید پچیس فیصد اضافہ کردیا۔

بھارتی میڈیا نے وائٹ ہاؤس کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ بھارت پر اب مجموعی امریکی ٹیرف پچاس فیصد ہوگیا۔

 وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت کی جانب سے روس کے تیل کی خریداری جاری رکھنے پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط بھی کردیے۔ نیا اضافی ٹیرف 27 اگست سے نافذالعمل ہوگا۔

 ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں بھارت کو دنیا کے سب سے زیادہ ٹیرف لگانے والے ممالک میں سے ایک قرار دیا اور کہا کہ بھارت نے غیر مالیاتی تجارتی رکاوٹیں بھی عائد کی ہوئی ہیں جو امریکی مفادات کے خلاف ہیں۔

صدر ٹرمپ نے بھارت پر روس سے دفاعی سازوسامان اور توانائی خریدنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت روس کا سب سے بڑا توانائی خریدار ہے، جو عالمی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس کے علاوہ بھارت پر ٹیرف کے ساتھ اضافی جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ بھارت باز نہ آیا تو آئندہ 24 گھنٹوں میں اُس پر مزید ٹیرف عائد کردیں گے۔

 

متعلقہ مضامین

  • قیام امن کیلئے مشرق وسطی کے تمام ممالک ابراہم معاہدے میں شامل ہوں، ٹرمپ
  • ایران کی جوہری صلاحیت ختم کردی، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ٹرمپ
  •   تمام مشرق وسطیٰ کے ممالک  معاہدات ابراہیمی میں شامل ہوجائیں،ڈونلڈ ٹرمپ
  • اگست 2025 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موت، دی سمپسنز نے اپنی پیشگوئی میں کیا کہا؟
  • پیوٹن سے جلد ملاقات کا امکان ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا؛ جرمانہ بھی ہوگا
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر قبضے کا معاملہ اسرائیل پر چھوڑ دیا
  • ماسکو سے تیل خریدنے والے ممالک پر آج پابندیاں عائد کرنیکا فیصلہ کرینگے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو غزہ پر مکمل قبضہ کی کھلی چھوٹ دیدی