واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران کے جوہری پروگرام اور  معاہدات ابراہیمی  (Abraham Accords) سے متعلق ایک اور بیان سامنے آگیا۔امریکی صدر  نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر  جاری پیغام میں کہا اب ایران کی جوہری صلاحیت  مکمل طور پر تباہ کردی گئی ہے۔

صدر ٹرمپ نے لکھا کہ یہ ان کے لیے بہت اہم ہے کہ  تمام مشرق وسطیٰ کے ممالک  معاہدات ابراہیمی میں شامل ہوجائیں۔امریکی صدر نے اپنے پیغام میں دعویٰ کیا کہ معاہدات ابراہیمی میں  مشرق وسطیٰ کے ممالک کے شامل ہونےکے بعد خطے میں امن یقینی ہوجائےگا۔یاد رہے کہ معاہدات ابراہیمی  اسرائیل اور  عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو  معمول پر لانے کے لیے طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے جسے ٹرمپ نے اپنی گزشتہ حکومت کے دور میں متعارف کروایا تھا۔2020 میں یو اے ای اور  بحرین معاہدات ابراہیمی میں شامل ہوئے تھے تاہم بعد ازاں مراکش اور سوڈان نے بھی اسرائیل سے تعلقات معمول پر  لانےکے معاہدے پر دستخط کردیے تھے۔

15 ارب روپے کا ٹارگٹ، حکومت پنجاب کا صوبے میں صفائی فیس عائد کرنے کا فیصلہ

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: معاہدات ابراہیمی میں

پڑھیں:

صدر ولادیمیر پوٹن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات آئندہ چند دنوں میں ہو گی، کریملن کی تصدیق

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 اگست 2025ء) صدر ولادیمیر پوٹن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات آئندہ چند دنوں میں ہو گی، کریملن کی تصدیق

صدر ولادیمیر پوٹن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات آئندہ چند دنوں میں ہو گی، کریملن کی تصدیق

کریملن نے تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کی ملاقات طے پا گئی ہے۔

آئندہ چند دنوں میں ہونے والے اس سربراہی اجلاس کی تیاریاں جاری ہیں۔
روسی حکام نے آج سات اگست بروز جمعرات کہا ہے کہ امریکی اور روسی صدور کے درمیان دوطرفہ سربراہی اجلاس آئندہ ہفتے کے اوائل میں ممکن ہے، جو ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد دونوں عالمی رہنماؤں کے درمیان پہلی براہِ راست ملاقات ہو گی۔

(جاری ہے)

کریملن کے خارجہ امور کے مشیر یوری اوشاکوف نے روسی سرکاری خبر رساں اداروں کو بتایا، ’’امریکی فریق کی تجویز پر اصولی طور پر ایک دوطرفہ سربراہی اجلاس کے انعقاد پر اتفاق ہو گیا ہے۔

‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’اب ہم اپنے امریکی ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس کی تفصیلات طے کر رہے ہیں۔ اگلے ہفتے کو ہدف کے طور پر رکھا گیا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ملاقات کا مقام بھی ’’اصولی طور پر طے پا چکا ہے‘‘ لیکن فی الحال اس کی تفصیل ظاہر نہیں کی گئی۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے بدھ کے روز ماسکو میں صدر پوٹن سے ملاقات کی۔

وٹکوف نے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کو بھی شامل کرتے ہوئے ایک سہ فریقی اجلاس کی تجویز دی لیکن اوشاکوف کے مطابق روس نے اس تجویز پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
یہ ممکنہ سربراہی اجلاس 2021 کے بعد پہلا موقع ہو گا جب کسی برسرِ اقتدار امریکی صدر اور روسی صدر کے درمیان براہِ راست ملاقات ہو گی۔ اس سے قبل جنیوا میں صدر جو بائیڈن اور پوٹن کی ملاقات ہوئی تھی۔ موجودہ حالات میں صدر ٹرمپ یوکرین پر روسی حملے کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششیں کر رہے ہیں۔ اگر یہ ملاقات ہوتی ہے تو یہ روس- یوکرین جنگ میں کسی ممکنہ امن منصوبے کے لیے ایک بڑی پیش رفت سمجھی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کی جوہری صلاحیت ختم کردی، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ٹرمپ
  • مائکروچپس اور سیمی کنڈکٹرز پر 100 فیصد ٹیرف لگائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • اگست 2025 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موت، دی سمپسنز نے اپنی پیشگوئی میں کیا کہا؟
  • صدر ولادیمیر پوٹن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات آئندہ چند دنوں میں ہو گی، کریملن کی تصدیق
  • پیوٹن سے جلد ملاقات کا امکان ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا؛ جرمانہ بھی ہوگا
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25فیصد ٹیرف لگا دیا، مجموعی طور پر ٹیرف 50فیصد ہوگیا
  • 79 سالہ ٹرمپ نے اپنے سیاسی جانشین کا فیصلہ کرلیا؛ قرعہ فال کس کے نام نکلا ؟
  • ماسکو سے تیل خریدنے والے ممالک پر آج پابندیاں عائد کرنیکا فیصلہ کرینگے، ڈونلڈ ٹرمپ