کراچی:

شہر قائد کے علاقے لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے فائرفائٹرز کوشش کر رہے ہیں ، مجموعی طور پر 14 فائرٹینڈر اور دو اسنارکل کی مدد سے آگ بجھانے کا عمل جاری ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں رات گئے ایک اور فیکٹری میں آگ بھڑک اٹھی ، آگ لگنے کی اطلاع ملنے پولیس ، چار فائرٹینڈر اور دیگر ریسکیو کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔ 

آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے مزید فائربریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر طلب کر لی گئیں، ترجمان فائربریگیڈ کے مطابق آگ  ہوم فرنیشنگ  لمیٹیڈ نامی فیکٹری میں لگی ہے، آتش زدگی کے نتیجے میں فیکٹری میں موجود سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔ 

مجموعی طور پر 14 فائرٹینڈر ، دو اسنارکل اور باوزور موقع پر موجود ہیں جو آگ بجھانے میں مصروف ہیں ، آگ کنٹرول میں ہے تاہم اس پر مکمل قابو پانے میں صبح ہوسکتی ہے۔ 

آگ کی تپش کے باعث فیکٹری کی چھت اور دیواریں کسی وقت بھی گر سکتی ہیں ، آخری اطلاعات تک آگ بجھانے کا عمل جاری تھا ۔ آگ لگنے کی وجوہات فوری طور پر سامنے نہیں آسکی  کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فیکٹری میں

پڑھیں:

ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے کے باعث ورکرز نے پولز کے ذریعے اتر کر جان بچائی

کراچی کے لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں قائم فیکٹری میں آگ لگ گئی، گھنٹوں آگ کی زد میں رہنے کے بعد فیکٹری گر گئی, ورکرز نے جان پر کھیل کر بڑی مشکلوں سے اپنی جانیں بچائیں۔

آتشزدگی سے 7 افراد زخمی ہوئے، واقعے کے وقت سیکڑوں ورکر فیکٹری میں موجود تھے۔

ورکرز نے تعمیراتی کام کے لیے لگائی گئی سیڑھیوں اور پولز سے نیچے اتر کر جان بچائی، فیکٹری میں کوئی ایمرجنسی ایگزٹ نہيں تھا، خواتین سمیت فیکٹری ورکرز نے جان پر کھیل کر اپنی جانیں بچائی۔

کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسسنگ زون کی فیکٹری میں آگ لگنے سے پوری عمارت گر گئی

ریسکیو کے مطابق عمارت کا حصہ گرنے سے فیکٹری کے باہر موجود 7 افراد زخمی ہو گئے۔

16 فائر ٹینڈر، 2 واٹر باؤزرز اور 2 اسنارکل 8 گھنٹے تک آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف رہیں۔

آگ سے اطراف کی فیکٹریاں بھی متاثر ہو گئیں، ایک کو خالی بھی کروا لیا گیا، آگ سے متاثرہ فیکٹری ایک ماہ پہلے ہی تعمیر ہوئی تھی، ابھی بھی وہاں تعمیراتی کام جاری تھا۔

ریسکیو کے چیف آپریٹنگ آفیسر عابد جلال نے دعویٰ کیا ہے کہ آگ لگنے کے وقت فیکٹری میں 1200 سے 1500 افراد موجود تھے۔

چیف فائر آفیسر محمد ہمایوں نے بتایا کہ آگ فیکٹری کی پہلی منزل پر لگی تھی، جس نے 4 فیکٹریوں کو لپیٹ میں لیا لیکن تاحال آگ لگنے کی وجہ معلوم نہيں ہو سکی۔

انہوں نے بتایا کہ فیکٹری میں لنڈے کا کپڑا ری سائیکل ہوتا تھا، کیمیکل بھی موجود تھا، جس سے آگ کی شدت بڑھی، فیکٹری میں کسی شخص کی موجودگی کی اطلاع نہیں، عمارت کا ملبہ ہٹانے اور آپریشن مکمل کرنے میں تین چار دن لگ سکتے ہیں۔

محمد ہمایوں نے کہا کہ فیکٹریوں کو سروے کروانے کے لیے فارمز بھیجے تھے جو اب تک ہمیں واپس نہیں بھجوائے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، لانڈھی میں ایک اور فیکٹری میں آگ لگ گئی
  • ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے کے باعث ورکرز نے پولز کے ذریعے اتر کر جان بچائی
  • کراچی، کپڑے کی فیکٹری میں آتشزدگی، 5 منزلہ عمارت منہدم، 7 افراد زخمی
  • کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسسنگ زون کی فیکٹری میں آگ لگنے سے پوری عمارت گر گئی
  • کراچی: ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں آگ لگ گئی، 5 منزلہ عمارت گر گئی، 7 افراد زخمی
  • کراچی: فیکٹری میں آگ لگنے سے عمارت کا ایک حصہ زمین بوس، 8افراد زخمی  
  • کراچی: کپڑے کی فیکٹری میں لگنے والی آگ بے قابو، بجھانے کی کوششیں جاری
  • لانڈھی میں فیکٹری میں آگ سے عمارت کا ایک حصہ زمین بوس، قریبی فیکٹریاں بھی لپیٹ میں آگئیں
  • کراچی؛ آتشزدہ فیکٹری سے خواتین و مرد ملازمین کے خطرناک طریقے سے نکلنے کی ویڈیو سامنے آ گئی