ٹرمپ سے مودی کو دوستی اور خاص تعلقات کا دعویٰ بے نقاب ہوگیا، جے رام رمیش
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ جنوری 2025ء سے اب تک امریکہ نے ہندوستان میں کوئی مستقل سفیر مقرر نہیں کیا اور نہ ہی کسی نام کو امریکی سینیٹ میں توثیق کیلئے بھیجا گیا ہے، جبکہ چین جیسے دیگر اہم ممالک کیلئے یہ عمل مکمل ہوچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مبینہ خصوصی تعلقات کے دعوے پر کانگریس نے ایک بار پھر سوال اٹھایا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ مودی کا یہ دعویٰ اب پوری طرح بے نقاب ہو چکا ہے۔ جے رام رمیش کا یہ تبصرہ اس پس منظر میں آیا ہے جب پاکستان کے آرمی چیف جنرل آصف منیر کو ایک بار پھر امریکہ مدعو کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل آصف منیر اس بار امریکی سینٹرل کمان (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا کی ریٹائرمنٹ تقریب میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں۔ یہ دعوت اس وقت دی گئی ہے جب حال ہی میں جنرل کوریلا نے امریکی کانگریس میں پاکستان کو انسداد دہشتگردی کے آپریشنز میں شاندار شراکت دار قرار دیا تھا۔
جے رام رمیش نے کہا کہ یہ بیان بذات خود ایک عجیب و غریب سند ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ فیلڈ مارشل آصف منیر، جن کی بھڑکاؤ اور فرقہ وارانہ تقریروں نے 22 اپریل 2025ء کو پہلگام میں ہونے والے بھیانک دہشت گردانہ حملے کی فضا تیار کی تھی، اب امریکہ کے نہایت پسندیدہ افراد میں شامل ہو چکے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے 18 جون 2025ء کو انہیں واشنگٹن میں ایک غیر متوقع عشایے پر مدعو کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آصف منیر ایک بار پھر امریکہ جا رہے ہیں، اس بار جنرل مائیکل کوریلا کی ریٹائرمنٹ تقریب میں۔ یاد رہے کہ یہ وہی کوریلا ہیں جنہوں نے جون میں پاکستان کی تعریف کی تھی۔
کانگریس لیڈر نے اس موقع پر مودی حکومت پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ جنوری 2025ء سے اب تک امریکہ نے ہندوستان میں کوئی مستقل سفیر مقرر نہیں کیا اور نہ ہی کسی نام کو امریکی سینیٹ میں توثیق کے لئے بھیجا گیا ہے، جب کہ چین جیسے دیگر اہم ممالک کے لئے یہ عمل مکمل ہو چکا ہے۔ اس پورے معاملے پر کانگریس نے مودی حکومت کی خارجہ پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیراعظم کا ٹرمپ کے ساتھ خصوصی تعلقات کا بیانیہ محض ایک دعویٰ تھا، جس کی حقیقت اب کھل کر سامنے آ گئی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
ہم ثابت کرینگے کہ مودی ووٹ چوری کرکے وزیراعظم بنے ہیں، راہل گاندھی
کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ آئین ہر شخص کو ایک ووٹ کا حق دیتا ہے اور الیکشن کمیشن اور اسکے افسران اس پر حملہ کررہے ہیں، یہ کام کرنے والے افسران کو ایک دن نہیں بخشا جائیگا اگرچہ اس میں وقت لگے گا، ہم انہیں پکڑ لیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے ووٹر لسٹ میں مبینہ دھاندلی کے معاملے پر دعویٰ کیا کہ اگر الیکشن کمیشن الیکٹرانک ڈیٹا فراہم کرتا ہے تو کانگریس ثابت کرے گی کہ نریندر مودی ووٹ چوری کرکے ملک کے وزیر اعظم بنے ہیں۔ راہل گاندھی نے یہ باتیں بنگلورو کے فریڈم پارک میں منعقد "ووٹ رائٹس ریلی" میں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ذمہ دار افسران ایک دن پکڑے جائیں گے کیونکہ یہ مجرمانہ فعل ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ کرناٹک حکومت کو اس کی تحقیقات کرنی چاہیئے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیئے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ آئین ہر شخص کو ایک ووٹ کا حق دیتا ہے اور الیکشن کمیشن اور اس کے افسران اس پر حملہ کر رہے ہیں، یہ کام کرنے والے افسران کو ایک دن نہیں بخشا جائے گا اگرچہ اس میں وقت لگے گا، ہم انہیں پکڑ لیں گے۔
راہل گاندھی نے آئین کی ایک کاپی دکھاتے ہوئے کہا کہ اگر آپ (افسران) اس پر حملہ کریں گے تو آپ ہم پر حملہ کریں گے۔ کانگریس لیڈر نے کہا "ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن پورے ملک کی ووٹر لسٹ کو ڈیجیٹل فارمیٹ میں فراہم کرے اور سی سی ٹی وی فوٹیج دے، اگر ہمیں مل جائے تو ہم یہ ثابت کریں گے کہ ووٹ چوری نہ صرف کرناٹک میں بلکہ پورے ہندوستان میں ہوئی ہے"۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ اگر الیکٹرانک ڈیٹا مل جاتا ہے تو وہ ثابت کریں گے کہ وزیراعظم ووٹ چوری کرکے اقتدار میں آئے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ صرف 25 سیٹوں کی وجہ سے نریندر مودی آج وزیر اعظم ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ جب الیکشن کمیشن سے ڈیجیٹل ووٹر لسٹ اور پولنگ اسٹیشنوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج مانگی گئی تو انہوں نے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بنگلورو سنٹرل پارلیمانی سیٹ کے مہادیو پورہ اسمبلی حلقہ کی ووٹر لسٹ کا مطالعہ کیا گیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ یہ ثابت ہوگیا ہے کہ بی جے پی نے پارلیمانی انتخابات میں کرناٹک میں ووٹ چرایا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہادیوپورہ اسمبلی حلقہ کے تجزیہ سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ ہر چھ میں سے ایک ووٹ چوری ہوا ہے۔ کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھرگے، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار، کانگریس کے کرناٹک انچارج رندیپ سرجیوالا، ریاستی حکومت کے وزراء، اراکین پارلیمنٹ، ایم ایل ایز اور کئی دیگر لیڈران نے ریلی میں شرکت کی۔