اسرائیل خطرناک اقدامات فوری طور پر بند کرے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
اسرائیل خطرناک اقدامات فوری طور پر بند کرے، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 August, 2025 سب نیوز
بیجنگ:چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ چین اسرائیل پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر خطرناک اقدامات بند کرے۔
غزہ فلسطینی عوام کا ہے اور فلسطینی علاقے کا اٹوٹ حصہ ہے۔ غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کا صحیح طریقہ فوری جنگ بندی ہے اور غزہ میں تنازع کے مکمل حل کی کلید ہی جنگ بندی میں ہے۔
چین غزہ میں جنگ کو جلداز جلد ختم کرنے، انسانی بحران کو کم کرنے، دو ریاستی حل پر عمل درآمد کرنے اور بالآخر مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کے حصول کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرڈی جی ایف آئی اے کے نام پر شہریوں کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف بھارت کیساتھ ٹریڈ ڈیل نہیں ہوگی، ٹرمپ نے صاف انکار کردیا ٹرمپ کے 50فیصد ٹیرف نے بھارتی اسٹاک مارکیٹ کو ہلا دیا، سرمایہ کاروں کے 50ارب ڈالر ڈوب گئے اقوام متحدہ نے غزہ پر قبضے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کردیا اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کی منظوری دے دی، مزید خونریزی کا خدشہ چینی صدر کا سیلابی صورت حال میں عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے پر زور طیارہ بردار بحری جہاز فوجیئن قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے دفاع میں اپنا کردار ادا کرے گا، چینی وزارت دفاعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
نیتن یاہو کی امریکا سے مصر کے فوجی اقدامات پر دباؤ ڈالنے کی درخواست
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو نے ٹرمپ انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ مصر پر دباؤ ڈالے تاکہ سینائی جزیرہ نما میں اس کی فوجی سرگرمیوں کو کم کیا جائے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ پر جاری جنگ کے دوران مصر کی سینائی میں فوجی نقل و حرکت دونوں ملکوں کے درمیان ایک نیا بڑا تنازع بن چکی ہے۔
نتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کے دوران مبینہ طور پر ان مصری اقدامات کی فہرست پیش کی جو اسرائیل کے بقول 1979 کے امن معاہدے کی خلاف ورزی ہیں۔
یاد رہے کہ کیمپ ڈیوڈ معاہدہ 1979 میں واشنگٹن میں اس وقت کے مصری صدر انور السادات اور اسرائیلی وزیراعظم میناحم بیگن نے دستخط کیا تھا، جس کے تحت سینائی کو مختلف فوجی زونز میں تقسیم کر کے مصر اور اسرائیل کی فوجی سرگرمیوں پر سخت پابندیاں لگائی گئی تھیں۔
اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا کہ مصر نے ان علاقوں میں فوجی انفراسٹرکچر کو وسعت دی ہے جہاں صرف ہلکے ہتھیار رکھنے کی اجازت ہے۔
واضح رہے کہ مصر نے سینائی میں فضائی اڈوں کی رن ویز کو اتنا بڑھا دیا ہے کہ اب وہاں جنگی طیارے اتر سکتے ہیں جبکہ زیرِ زمین ایسی تنصیبات بھی تعمیر کی گئی ہیں جنہیں اسرائیلی انٹیلی جنس میزائل ذخیرہ کرنے کے لیے موزوں قرار دیتی ہے۔ تاہم اسرائیلی حکام نے اعتراف کیا کہ میزائل ذخیرہ کیے جانے کے کوئی شواہد موجود نہیں۔
دوسری جانب مصر نے غزہ کے ساتھ اپنی سرحد کو مزید مضبوط کر دیا ہے اور تل ابیب کو سختی سے خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کو جبراً سینائی میں دھکیلنے کی کسی بھی کوشش کو اس کی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ سمجھا جائے گا۔
7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت نے غزہ میں اب تک 65 ہزار 200 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، اس کے علاوہ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان پر پابندی کے باعث اب تک کم از کم 442 فلسطینی، جن میں 147 بچے شامل ہیں، بھوک اور ادویات کی کمی سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔