ٹرمپ کا بھارتی تیل انڈسٹری پر دباؤ، امبانی بھی مشکل میں پھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
امریکی جریدے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ جاری تجارتی کشیدگی میں اپنا نیا ہدف تیل صاف کرنے کی صنعت کو بنایا ہے، اور اس کی زد میں دو بڑی بھارتی ریفائنریز آگئی ہیں۔
اگرچہ صدر ٹرمپ نے کسی کمپنی کا براہِ راست ذکر نہیں کیا، مگر تمام اشارے بھارتی ارب پتی مکیش امبانی اور ان کی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز کی طرف جاتے ہیں۔
ان میں سب سے نمایاں گجرات کے شہر جام نگر میں واقع ریلائنس ریفائنری ہے، جو دنیا کی سب سے بڑی ریفائنری سمجھی جاتی ہے اور اپنے تیل کا تقریباً ایک تہائی حصہ روس سے حاصل کرتی ہے۔ اسی شہر میں نایارا انرجی کی ایک اور بڑی ریفائنری بھی موجود ہے، جس کے 49 فیصد حصص 2017 سے روس کی سرکاری آئل کمپنی روسنیفٹ کے پاس ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یوکرین جنگ کے پہلے ہی سال میں یہ دونوں بھارتی نجی ریفائنریز دنیا بھر میں روسی خام تیل کی سب سے بڑی خریدار بن گئیں۔ امریکا نے تیل کی عالمی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے لیے اس رجحان کو چند برس برداشت کیا، مگر اب صدر ٹرمپ کی دھمکیوں نے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی حکومت اور مکیش امبانی جیسے صنعتی اداروں کو مشکل صورتِ حال سے دوچار کر دیا ہے۔
روس سے تیل کی خریداری ختم کرنا اس وقت بھارت کے لیے پسپائی کے مترادف ہوگا، اور موجودہ سیاسی ماحول میں کوئی بھی منتخب بھارتی رہنما اس کے نتائج برداشت کرنے کو تیار نظر نہیں آتا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایوب کھوسہ کا شوبز انڈسٹری میں آنے کی دلچسپ داستان سنا دی
لاہور:پاکستان شوبز کے سینئر اداکار ایوب کھوسہ نے شوبز میں آنے کی دلچسپ داستان سنا دی۔
اداکار ایوب کھوسہ نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی چینل کے مارننگ شو میں شرکت کے دوران شوبز انڈسٹری میں اپنے سفر کے آغاز کا دلچسپ واقعہ شیئر کیا۔ میزبان کے سوال پر کہ وہ پی ٹی وی میں کیسے آئے؟ ایوب کھوسہ نے مسکراتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ ابتدا میں محض پی ٹی وی میں خوبصورت لڑکیوں کو دیکھنے جایا کرتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک دن پی ٹی وی کے اُس وقت کے جنرل مینیجر، کریم بلوچ نے مجھے وہاں گھومتا دیکھ کر دریافت کیا کہ میں وہاں کیوں آیا ہوں؟ جس پر میں نے جواب دیا کہ صرف ٹی وی اسٹیشن دیکھنے آیا ہوں۔ اس پر کریم بلوچ نے پوچھا کہ کیا ڈرامہ بھی کرنا چاہتے ہیں؟
جنرل مینیجر کے اس سوال پر ایوب کھوسہ نے فوراً اپنی دلچسپی ظاہر کی، جس کے بعد ان کے کیریئر کا آغاز بلوچی زبان کے ڈراموں سے ہوا۔
ایوب کھوسہ نے بتایا کہ اُن کے والد چاہتے تھے کہ وہ بیوروکریٹ بنیں، تاہم وہ اس خواہش کو پورا نہ کر سکے۔ اگرچہ انہوں نے تعلیم مکمل کی، لیکن فنونِ لطیفہ سے وابستگی نے انہیں اس میدان میں مستقل طور پر مصروف رکھا اور وہ آج بھی اس ہی شعبے سے جڑے ہوئے ہیں۔
Post Views: 6