آپریشن سندور، پتہ نہیں تھا پاکستان کا ردعمل کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے، بھارتی آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
آپریشن سندور، پتہ نہیں تھا پاکستان کا ردعمل کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے، بھارتی آرمی چیف WhatsAppFacebookTwitter 0 10 August, 2025 سب نیوز
پاکستان کیخلاف جنگ میں شکست خوردہ بھارتی آرمی چیف کا ایک اور اعترافی بیان سامنے آگیا، اپیندر دویدی کا کہنا ہے کہ آپریشن سندور بنا سوچے سمجھے شروع کیا گیا، ہمیں پتہ ہی نہیں تھا کہ کرنا کیا ہے اور پاکستان کا ردعمل کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے۔
بھارتی آرمی چیف اپیندر دویدی نے آپریشن سندور کو شطرنج سے تشبیہہ دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ ہمیں پتہ ہی نہیں تھا کہ پاکستان ردعمل کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور سوچے سمجھے شروع کر دیا گیا، ہمیں علم ہی نہیں تھا کہ آپریشن سندور میں کیا کرنا ہے، بھارت پاکستان کے تباہ کن ردعمل سے بھی لاعلم تھا۔
بھارتی آرمی چیف نے مزید کہا کہ ہمیں معلوم ہی نہیں تھا پاکستان ایسا جواب دے گا۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے مئی کے پہلے ہفتے میں پاکستان کیخلاف آپریشن سندور کا آغاز کیا گیا، بھارتی طیاروں نے بہاولپور سمیت مختلف شہروں میں فضائی حملے کیے تاہم پاکستان ایئر فورسز نے فوری اور بھرپور جواب دیتے ہوئے رافیل سمیت بھارت کے 6 جنگی طیارے مار گرائے۔
پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا تھا، پاک فوج نے 10 مئی کو بھارتی ایئر بیسز، میزائلوں کے ڈپو اور دیگر فوجی تنصیبات کو فتح میزائلوں سے نشانہ بنایا، جس میں بھارت کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارت نے جنگ ختم کرانے کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے رابطہ کیا، پاکستان نے امریکی صدر کی ثالثی کو قبول کرتے ہوئے جنگ روکنے کا اعلان کردیا تھا۔
بھارتی فوج اب تک اپنے نقصانات چھپاتی آئی ہے، عسکری حکام کی جانب سے ڈھکے چھپے الفاظ میں طیارے تباہ ہونے کا اعتراف کیا گیا تاہم مودی حکومت اب تک طیاروں کے نام اور تعداد سامنے نہیں لائی۔
گزشتہ روز بھارتی ایئر چیف نے انوکھا بیان دیا، جس میں جنگ کے تین ماہ بعد پہلی مرتبہ پاکستان کے 6 طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا گیا تاہم اس حوالے سے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
دوسری جانب پاکستان کی جانب سے جنگ کے دوسرے ہی روز بھارت کے رافیل طیارے سے 5 طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا گیا تھا، ڈی جی آئی ایس پی آر اور ایئر وائس مارشل اورنگزیب نے پریس کانفرنس میں بھارتی طیارے تباہ کرنے کے ڈیجیٹل شواہد بھی پیش کیے تھے، جنگ کے اختتام پر پریس کانفرنس میں پاکستان ایئر فورس کے نائب سربراہ نے بتایا تھا کہ ہمارا اسکور 0-6 ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرڈاکٹر رتھ فاؤ کو دنیا سے رخصت ہوئے 8 برس بیت گئے وزیراعظم کا 20 برس بعد جاپان کا تاریخی دورہ، معاشی پیکج اور معاہدے متوقع یوکرین اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی روس کو نہیں دیگا، زیلنسکی یوکرین علاقہ چھوڑے تو اسےنیٹو رکن بنانےکا وعدہ کیاجائے، یورپی ممالک کی امریکا کو تجویز ایران کا اپنی سرحدوں کےقریبٹرمپ راہداری منصوبے پر سخت ردعمل: قومی سلامتی کیلئےخطرہ قرار دیدیا غزہ میں خوراک کے متلاشی 40 افراد سمیت مزید 47 فلسطینی شہید، غذائی قلت سے 11فلسطینی دم توڑ گئے فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دورہ امریکا، دفاعی قیادت اور کمیونٹی سے ملاقاتیںCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھارتی ا رمی چیف ہی نہیں تھا کیا گیا تھا کہ
پڑھیں:
دہشت گردوں کے خلاف سخت آپریشن کی ضرورت ہے ریاست کی رٹ چیلنج نہیں ہونے دیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
اسلام آباد:وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت آپریشن کی ضرورت ہے ریاست کی رٹ چیلنج نہیں ہونے دیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ کل ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا تھا کل ہماری فورسز اس گھر تک پہنچیں جہاں دہشت گرد چھپے ہوئے تھے، فورسز پر اس گھر سے فائرنگ کی گئی، فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ ایک دہشت گرد جہانزیب نے سرنڈر کیا جو ان کا ساتھی زندہ گرفتار ہوا یہ دہشت گرد دالبندین کے علاقے میں دہشت گردوں کی بھرتی کرتا تھا یہ ایک ہارڈ کور دہشت گرد گرفتار ہوا ہے یہ دالبندین میں اسلحہ سپلائی کرتا تھا۔
انہوں ںے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت آپریشن کی ضرورت ہے ریاست کی رٹ چیلنج نہیں ہونے دیں گے، بلوچستان میں قیام امن کے لیے کام کررہے ہیں، دہشت گردوں کو کسی صورت رعایت نہیں دیں گے وہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد، بلوچوں کے نام پر اسٹیٹ کو ڈی اسٹیبلائزڈ کررہے ہیں کس نے کہا ہے کہ ہم نے مذاکرات نہیں کیے؟ ہم پر کوئی دباؤ نہیں تھا پھر بھی ہم نے مذاکرات کی کوشش کی مینگل صاحب اور مالک صاحب کی جماعتوں کے لوگ بھی ہمارے ساتھ تھے، ایک لوگ وہ ہیں جنہوں ںے بندوق نہیں اٹھائی اور ایک وہ ہیں جنہوں نے بندوق اٹھائی ہوئی ہے، اگر کوئی محروم ہے تو کیا وہ لوگوں کو قتل کرنا شروع کردے؟ یہ وائلنس کا کوئی جواز نہیں ہے، اسے ہم کبھی ناراض بلوچ اور کبھی محرومی کا نام دیتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ لاپتا افراد سے متعلق ماہ رنگ بلوچ پروپیگنڈا کررہی ہیں، ہم ریاست کے اندر ریاست بنانے نہیں دیں گے۔