لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء)فائونڈر ز گروپ کے سرگرم رکن ،پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن ، سینئر نائب صدر فیروز پور روڈ بورڈاورسابق ممبر لاہور چیمبر آف کامرس خادم حسین نے کہا ہے کہ معیشت کی بہتری کیلئے اصلاحات کے عمل کیلئے جو رفتار درکار ہے اس کے مطابق پیشرفت نہیں کی جارہی ، ایف بی آر کو تجربات کی بھینٹ چڑھانے کی بجائے اس کے ڈھانچے کو نئی بنیاد دینے کے لئے ملکی اور غیر ملکی ماہرین سے اسٹڈی رپورٹ تیار کرائی جائے ۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پالیسی بنانے والے مستقل مزاجی کی بجائے ایڈ ہاک ازم کو ترجیح دیتے ہیں ، اس سے بعض اوقات نتائج تو حاصل ہو جاتے ہیں لیکن یہ کامیابی دیرپا نہیں ہوتی ۔ پاکستانی معیشت کو ترقی دینے کے لئے طویل المدت اور دیرپا پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے ۔ خادم حسین نے کہا کہ ایف بی آر کو اپنی ساکھ بحال کرنے کے لئے بڑی محنت کرنے کی ضرورت ہے ، ٹیکس دینے والے اس ادارے سے خوف کھاتے ہیں جس کی وجہ سے ٹیکس لیکج اور چور راستے کھلتے ہیں ، ایف بی آر کے افسران اپنے اوپر سے تھانیدار کا لیبل اتاریں اور ٹیکس دہندگان سے دوستانہ ماحول کی فضاء قائم کریں تاکہ جو لوگ ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں وہ بھی اس میں شامل ہوں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایف بی آر کے لئے

پڑھیں:

حکومت شفافیت، وسائل کے مؤثر استعمال اور جدید ڈیٹا پر مبنی نظاموں کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے ، وفاقی وزیرمیاں ریاض حسین پیرزادہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ ہاؤسنگ اور رئیل سٹیٹ سیکٹر کی ترقی میں ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی )کے تعاون کے شکر گزار ہیں ، حکومت شفافیت، وسائل کے مؤثر استعمال اور جدید ڈیٹا پر مبنی نظاموں کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے ۔

ترجمان وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے مطابق میاں ریاض حسین پیرزادہ نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو اسلام آباد میں اے ڈی بی کے وفد سے گفتگو کے دوران کیا۔ وفد میں اے ڈی بی ہیڈکوارٹرز سے سینئر ہاؤسنگ سپیشلسٹ مسٹر ہونگ سو اور اے ڈی بی پاکستان ریزیڈنٹ مشن کے یونٹ ہیڈ اربن/لیڈ آفیسر میاں شوکت شفی شامل اور دیگر نمائندے شامل تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں باہمی تعاون کے امکانات پر بات ہوئی، بالخصوص لینڈ ڈیٹا بینک کے قیام پر جسے وزارت وفاقی اثاثوں کے جامع ریکارڈ کے لیے تیار کرنے جا رہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں اہم مقامات پر موجود زمینوں پر توجہ دی جائے گی۔

وفاقی وزیر نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے ہاؤسنگ اور رئیل سٹیٹ سیکٹر کی ترقی میں اے ڈی بی کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا کہ شفافیت، وسائل کے مؤثر استعمال اور جدید ڈیٹا پر مبنی نظاموں کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے ان منصوبوں میں اے ڈی بی کے مالی اور تکنیکی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

اس موقع پر سیکرٹری ہاؤسنگ حامد یعقوب شیخ نے وضاحت کی کہ لینڈ ڈیٹا بینک کا مقصد وفاقی حکومت کے اثاثوں کا درست اور قابلِ رسائی ڈیٹا تیار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سرکاری زمین کا ایک بڑا حصہ قبضے میں ہے جس سے فوائد سے حکومت محروم ہے، جی آئی ایس پر مبنی یہ نظام تجارتی قیمت جانچنے، نجی سرمایہ کاری اور زمین کے بہترین استعمال کو یقینی بنانے میں مددگار ہوگا۔

سیکرٹری نے نیشنل ہاؤسنگ پالیسی 2025 پر اے ڈی بی کے مشاہدات کو سراہا اور تجویز دی کہ اے ڈی بی نجی شعبے کے منصوبوں میں تکنیکی شراکت دار اور ضامن کا کردار ادا کر سکتا ہے۔انہوں نے مزید تعاون کے ممکنہ شعبوں کا بھی ذکر کیا جن میں ہاؤسنگ سبسڈی کے طریقہ کار، رہن اور ہاؤسنگ فنانس ڈھانچے، گرین ہاؤسنگ، ماحولیاتی لحاظ سے موزوں تعمیراتی طریقے، شہری نوسازی، کم لاگت ہاؤسنگ ماڈلز اور منصوبہ بندی و نگرانی کے لیے ڈیٹا سسٹمز کی بہتری شامل ہیں۔

اے ڈی بی کے وفد نے موضوعاتی شعبوں اور ہدفی گروپوں پر اپنی رائے پیش کی اور بامعنی تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہاؤسنگ سبسڈی کے فریم ورک کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور سنگاپور جیسے کمیونٹی بیسڈ شہری انفراسٹرکچر ماڈلز اپنانے کی ترغیب دی تاکہ زیادہ سے زیادہ شمولیت اور فلاحی پہلو یقینی بنایا جا سکے۔ ملاقات کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ دونوں فریق پائیدار ہاؤسنگ ڈویلپمنٹ، اثاثوں کے جدید انتظام اور شمولیتی شہری ڈھانچے کے قیام کے لیے مل کر کام جاری رکھیں گے۔\932

متعلقہ مضامین

  • حکومت شفافیت، وسائل کے مؤثر استعمال اور جدید ڈیٹا پر مبنی نظاموں کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے ، وفاقی وزیرمیاں ریاض حسین پیرزادہ
  • بی جے پی کو انتخابات میں اپنی شکست کی سزا کشمیریوں کو نہیں دینی چاہیے، عمر عبداللہ
  • پاکستان کی معیشت سنگین موڑ پر، سیلاب اور سرمایہ کے انخلا نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • پاکستان کی معیشت پر سیلاب کے اثرات کو آئی ایم ایف جائزے میں شامل کیا جائے، وزیراعظم کا مطالبہ
  • وزیراعظم کا سیلاب کے پاکستانی معیشت پر اثرات کو آئی ایم ایف جائزے میں شامل کرنے کا مطالبہ
  • سپر ٹیکس کیس: ریکوری ہو جاتی تو اضافی ٹیکس لگانے کی ضرورت نہ پڑتی: جسٹس جمال مندوخیل
  • سپر ٹیکس کیس؛ ریکوری ہو جاتی تو اضافی ٹیکس لگانے کی ضرورت نہ پڑتی، جسٹس جمال مندوخیل
  • پاکستان کو غربت میں کمی، کمزور طبقات کے تحفظ کیلئے اصلاحات کی ضرورت ہے، ورلڈ بینک
  • بھارت عالمی سطح پر اپنی ساکھ کی بحالی کے لیے پاکستان کو نشانہ بنانے کی کوشش ضرور کرے گا، ہمیں اس خطرے کے پیشِ نظر مکمل چوکس اور تیار رہنا ہوگا: منیر اکرم
  • خیرپور،پاکستان بیت المال کی جانب سے چیک تقسیم کرنے کی تقریب