آپ نے جعلی پولیس اہلکاریوں کی کارگزاریوں کے بارے میں تو سنا ہی ہوگا لیکن پورا کا پورا تھانہ ہی جعلی نکلے یہ غالباً آپ کے لیے بھی ایک نئی خبر ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: جعلی سفارتخانے کے کیس میں مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے

یوں تو بھارت میں اس سے پہلے جعلی سفارتخانہ، جعلی ٹول پلازہ اور جعلی عدالت تک قائم کی گئی جو بعد میں پولیس کی نظروں میں آئی۔  تاہم اب ایک جعلی تھانہ بھی منظر عام پر آیا ہے۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے قریب نوئیڈا میں پولیس نے ایک حیران کن دھوکہ دہی کا پردہ فاش کیا ہے۔ وہ ایک ایسا جعلی تھانہ تھا جو واقعی پولیس کی اصلیت کا گمان دلاتا تھا لیکن حقیقت میں محض ایک فراڈ تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ نوئیڈا کے سیکٹر 70 میں ایک گروہ نے ’انٹرنیشنل پولیس اینڈ کرائم انویسٹی گیشن بیورو کے نام سے ایک جعلی دفتر کھولا گیا تھا جہاں وہ پولیس کے نشان، جعلی وزارتوں کے کاغذات اور سرکاری لگژری کے جال میں پھنسانے کے لیے عوام کو دھوکہ دے رہے تھے۔ یہ جگہ صرف 10 دن قبل کرائے پر لی گئی تھی لیکن بالآخر یہ کارگزاری اصلی پولیس کی نظر سے نہ چھپ سکی۔

یہ بھی پڑھیے: نقلی ڈگری مگر خواتین کو اصلی خطرہ، آسام میں جعلی گائناکالوجسٹ پکڑا گیا

گرفتار شدہ جعلی پولیس نفری

پولیس نے وہاں چھاپہ مار کر 6 افراد گرفتار کرلیے جن کے قبضے سے جعلی شناختی کارڈز، چیک بکس، اے ٹی ایم کارڈز، وزٹنگ کارڈز، اور 42،300 روپے نقدی بھی برآمد ہوئی۔

ان دھوکے بازوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ انٹرپول، انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور یوریشیا پول کے ساتھ منسلک ہیں اور ان کا دفتر برطانیہ میں واقع ہے۔

جعلی سفارتخانے

یہ انکشاف کچھ ہی دنوں پہلے دہلی سے ملحق غازی آباد میں ایک اور گھپلے کے بعد سامنے آیا جہاں ایک شخص نے 4 جعلی ممالک کے ’سفارت خانے‘ چلائے اور خود کو ان ممالک کا سفیر ظاہر کیا۔ اس کے پاس جعلی سفارتی نمبر پلیٹس، لگژری کاریں اور سرکاری مہریں تھیں۔

جعلی ٹول پلازہ و جعلی عدالت

اسی طرح گزشتہ سال گجرات میں ایک جعلی عدالت کا بھی پردہ چاک ہوا تھا جہاں ایک ملزم زمین کے جعلی سودوں کے لیے غیر قانونی فیصلے سناتا رہا۔ اور تو اور وہاں ایک جعلی ٹول پلازہ بھی پایا گیا جو 12 سالوں سے لوگوں سے کروڑوں روپے ٹول کے نام پر وصول کر رہا تھا۔

مزید پڑھیں: اے ایس پی کے یونیفارم میں پولیس دفتر میں گھسنے والی نوسرباز خاتون گرفتار

یہ واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ کیسے کچھ نوسرباز قانون کی آڑ لے کر عوام کو دھوکہ دینے میں مہارت رکھتے ہیں لیکن پولیس کی بروقت کارروائی نے ان کی سازشوں کو ناکام کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت جعلی انٹرپول پولیس جعلی پولیس جعلی پولیس تھانہ جعلی ٹول پلازہ جعلی عدالت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت جعلی انٹرپول پولیس جعلی پولیس جعلی پولیس تھانہ جعلی عدالت جعلی پولیس جعلی عدالت پولیس کی ایک جعلی کے لیے

پڑھیں:

کراچی، پولیس اہلکاروں پر پے در پے حملوں میں دہشتگرد گروپس کے ملوث ہونے کا انکشاف

کراچی:

شہر میں پولیس پر ہونے والے حملوں میں دو دہشت گرد گروپس کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے اور پولیس اہلکاروں پر ہونے والے متعدد واقعات کے بعد پولیس حکام سمیت دیگر تفتیشی ادارے بھی سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق  پولیس اہلکاروں پر مسلح حملوں کی تحقیقات میں نیا انکشاف سامنے آیا ہے اور اہلکاروں پر حملوں میں دو مختلف گروپس کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اب تک پولیس اہلکاروں پر حملوں میں 2 مختلف اقسام کے اسلحے کا استعمال ہوا ہے، ڈیفنس فیز ون میں پولیس اہلکار ثاقب اور ملیر میں پولیس اہلکار پر فائرنگ کے واقعات میں ایک ہی اسلحہ استعمال ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید

اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ گزری پولیس موبائل پر فائرنگ میں استعمال ہونے والا اسلحہ دیگر پولیس حملوں کی وارداتوں میں بھی استعمال ہوا اور شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دہشت گردوں کے دو گروپس کا اشتراک ان حملوں میں ملوث ہیں۔

واضح رہے گارڈن ہیڈ کوارٹرز میں واقع فارنزک ڈپارٹمنٹ میں کروڑوں روپے مالیت سے لگائے گئے گولیوں کے خول کو چیک کرنے والی مشین بھی گزشتہ کئی ماہ سے غیر فعال ہے جس کے باعث گزشتہ کئی عرصے سے ٹیکنیکل بنیادوں پر تفتیش میں مشکلات کا سامنا ہے۔

اسی طرح مشین بند ہونے کے باعث کراچی میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، ڈکیتی سمیت مختلف وارداتوں میں استعمال ہونے والے اسلحے کی فارنزک جانچ نہیں ہو پا رہی ہے تاہم ماہر تفتیش کاروں کی مدد  سے مینول چیکنگ کر کے برآمد ہونے والے خولوں کی میچنگ کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی پولیس نشانے پر، رواں سال میں اب تک افسر سمیت 14 جوان شہید

تفتیشی ذرائع کے حالیہ پولیس اہلکاروں پر حملوں کے دوران شہر بھر کے مختلف مقامات سے ملنے والے خولوں کا مینوئل فرانزک کیا جا رہا ہے تاہم تاحال پولیس اہلکاروں پر حملوں میں ملوث کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔

کراچی میں رواں سال اب تک فائرنگ کے مختلف واقعات میں 14 پولیس اہلکاروں کو شہید کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  احسن اقبال کا چینی صوبہ ہونان میں مختلف اداروں ‘کمپنیوں کا دورہ  
  • پی ٹی آئی کارکنان اور رہنماؤں کیخلاف مختلف مقدمات کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی
  • جسٹس جہانگیری جعلی ڈگری کیس، سندھ ہائیکورٹ نے حکم نامہ جاری کردیا
  • قائدِاعظم کے نواسے پر بھارت میں فراڈ کا مقدمہ
  • پی ٹی آئی رہنماؤں اورکارکنان کیخلاف مختلف مقدمات کی سماعتیں بغیرکارروائی ملتوی
  • دہلی، سوامی بابا پر جنسی ہراسانی کا الزام، جعلی سفارتی نمبر پلیٹ والی کار بھی برآمد
  • حیدرآباد: آل سندھ ایمپلائز ایسوسی ایشن کی کال پر مختلف سرکاری اداروں کے ملازمین دھرنا دیے بیٹھے ہیں
  • کراچی، پولیس اہلکاروں پر پے در پے حملوں میں دہشتگرد گروپس کے ملوث ہونے کا انکشاف
  • عدالتوں سے غیر حاضر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں  کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
  • عدالتوں سے غیر حاضر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم